چترال لوئیر اور اپر میں سیلابی صورتحال ، ایک شخص جان بحق، آبپاشی اور آبنوس کی اسکمیں شدید متاثر، ضلعی انتظامیہ نے نقصانات سے آگاہی اور رپورٹنگ کے لئے کنٹرول قائم کردی
چترال لوئیر اور اپر میں سیلابی صورتحال ، ایک شخص جان بحق، آبپاشی اور آبنوس کی اسکمیں شدید متاثر، ضلعی انتظامیہ نے نقصانات سے آگاہی اور رپورٹنگ کے لئے کنٹرول قائم کردی
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) پیر اور منگل کی درمیانی شب وادی چترال کی اپر اور لویر علاقوں میں موسلا دھار بارش نے تباہی مچادی جہاں سینکڑوں کی تعداد میں گھر مکمل اور جزوی طور پر سیلابی ریلوں سے متاثر ہوگئے اور درجنوں سے ذیادہ مقامات پر پل دریا برد ہوگئے جبکہ اپر اور لویر چترال کے درمیان سڑک پندرہ سے ذیادہ پر موٹرگاڑیوں کی ٹریفک کے لئے بند ہے اور دریائے میں اونچے درجے کا سیلاب ہونے کی وجہ سے کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔
شدید سیلابی صورتحال میں دروش کے علاقے میر کھنی میں ایک نوجوان سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے.بارشوں اور سیلاب سے مختلف علاقوں میں دو افراد کے جان بحق ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ پہلا واقعہ میرکھنی دروش میں پیش آیا ، جہاں ایک نوجوان سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے،
اپر اور لویر چترال کے دونوں اضلاع کی مختلف علاقوں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق گولین گاؤں میں سولہ گھرانے، موری بالا میں چھ، بریپ، خروزگ، ڈیزگ میں مجموعی طو ر پر پچیس گھرانے، ریشن میں چار گھرانے سیلابی ریلوں سے متاثر ہوگئے ہیں۔ موری بالا میں ایک مسجد شہید ہونے اور ایک پرائمری سکول کے دریا برد ہونے کی اطلاع مل گئی ہیں۔
سیلابی ریلوں سے اپر اور لویر چترال کے درجنوں دیہات میں سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصل اور باغات بھی سیلاب برد ہوگئے۔ چترال بونی روڈ کاری، راغ، کوغوزی، مروئے، اور برنس کے مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی سے بند ہے جبکہ مستوج یارخون روڈ بریپ سے آگے ہر قسم کی موٹر گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند اور گرم چشمہ روڈ دروشپ کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند ہے جہاں موردان گول میں سیلاب نے پل بہا لے گئی ہے۔ گولین گول میں اونچے درجے کی سیلابی ریلے کی وجہ سے 108میگاواٹ کی بجلی گھر کو بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے چترال شہر اور مضافات میں بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی ہے۔
منگل کے روز چترال شہرمیں کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گئی اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے سرکاری دفاتر اور کاروباری مراکز ویرانے کا منظر پیش کرنے لگے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لویر چترال محسن اقبال نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ نے نقصانات سے آگاہی اور رپورٹنگ کے لئے کنٹرول قائم کردی ہے اور افسران کو خصوصی ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال اور مختلف ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ ضرورت کے مطابق تمام متاثرین سیلاب کو امدادی اشیاء بہم پہنچارہی ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیاکہ وہ دریا کے کنارے لکڑیاں اکھٹاکرنے کی کوشش نہ کرے کیونکہ اس وقت دریا اونچے درجے کا سیلاب ہے اور اس خطرے کے پیش نظر دریا کے اوپر تمام چیرلفٹس بند کردئیے گئے ہیں۔