3 فروری کولوڈ شیڈنگ کے خلاف ہیڈکوارٹربونی میں احتجاجی مظاہرہ ہوگا..تحریک حقوق
بونی (زاکرزخمی ) اپرچترال میں بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ کے خلاف ہیڈ کوارٹر بونی میں مشترکہ احتجاجی جلسہ تین 3 فروری 2019 کو بونی میں ہونا قرار پائی ہے۔ اس جلسہ کی تیاری اور انتظامات کے سلسلے تحریک تحفظِ حقوق اپر چترال کی کال پر آج مشاورتی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں تحریک کے قائدیں کے علاوہ تجار یونین و دیگر نے شرکت کی تلاوتِ کلامِ پاک سے میٹنگ کا آغاز کیا گیا۔سابق وی۔سی نائب ناظم اور نوجوان قیادت پرویز لال میٹنگ کے اعراض مقاصد بیان کی اور حاضرین سے تجاویز طلب کی۔ میٹنگ کی صدارت صدر تجار یونین بونی محمد شفیع نے کی۔
۔
شراکاٗ 3فروری کے جلسہ کو منظم اور موثر بنانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کی۔ان کا کہنا تھا ہم نے بیغر احتجاج کے مسلہ کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ اس کے لیے ہر وہ راستہ اپنانے کی کوشش کی جس سے مسلے کا حل نکل ائیے۔ انتظامیہ، متعلقہ ادارے اور منتخب نمائیندوں تک اپنی آواز پہنچائی۔لیکن کوئی نتیجہ برامد نہیں ہوا۔ منتخب نمائیندے بھی ہماری آواز پارلیمنٹ تک پہنچانے کے بعد نتیجہ صفر رہا۔ اس لیے ہم مجبوراً اور مایوسی کی علم میں بذاریعہ احتجاج اپنی آواز بالائی حکام تک پہنچانے کے عرض بھر پور احتجاجی مظاہرے کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ 3فروری کے جلسے میں اپر چترال کے ہر علاقے سے لوگ بھر پور شرکت کرینگے جو لوڈ شیڈنگ سے متاثر ہوئے ہیں۔اور اس جلسے کی روشنی میں اگے کا لایحہ عمل طے کیا جائے گا۔ اپنی صدراتی خطاب میں صدر تجار یونین بونی محمد شفیع نے کہا کہ تاجر برادری پہلے عوام ہے پھیر تاجر حالیہ لوڈ شیڈنگ سے تاجر بھی بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو ایک وقت کی روٹی دینے کے قابل نہیں رہے ہیں۔ایک درزی اگر صبح دوکان پر بیٹھتا ہے تو شام کو خالی ہاتھ گھر لوٹتا ہے۔اور تاجر برادری احتجاجی جلسہ کو کامیاب بنانے میں بھر پور کردار ادا کریگی۔
اجلاس میں تحریک حقوق کے سنئیرنائب صدر رحمت سلام،ریٹائرڈ صوبیدار میجر قربان علی، شاہ نظار لال، صدر تجار یونین بونی محمد شفیع، پیر جنگِ عظیم،سابق ویلج ناظم سلامت خان،پرنس سلطان الملک،سرفراز علی خان، محمد ناظم وغیرہ شامل تھے۔
یادرہے کہ اپر چترال میں عرصہ دراز سے بجلی کی ناقابلِ برداشت لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔اس مسلے کو حل کرنے کے سلسلے تحریکِ حقوق کی پیلٹ فارم سے کئی میٹنگ،قرارداد اور اپر چترال کے مختلف علاقوں میں احتجاجی جلسے منعقد کیے گئے۔ تا ہم اس مسلے کا کوئی حل نکلتا نظر نہیں ارہاہے۔ اس مسلے کو لیکر تحریک تحفظِ حقوق اپر چترال ہر فوروم پر گئی۔ عوامی نمائیندوں سے رابطے کیے گئے مگر سب بے سود ثابت ہونے پر اب احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کرچکے ہیں۔ اوربجلی کی بحالی تک یہ سلسلہ جاری رہیگا۔