
2 لاکھ سے زائد غیرقانونی افغان شہریوں کی واپسی ہوچکی ہے، دفترخارجہ
2 لاکھ سے زائد غیرقانونی افغان شہریوں کی واپسی ہوچکی ہے، دفترخارجہ
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ اب تک 2 لاکھ سے زائد غیرقانونی افغان شہری وطن واپس جا چکے ہیں۔دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ 31 اکتوبر کو ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی افغان شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 2 لاکھ 28 ہزار 574 غیرقانونی افغان شہری واپس جا چکے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کے محفوظ انخلاء کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لئے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لئے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔بذریعہ طورخم اور چمن بارڈر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان شہری اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔دفترخارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 11 نومبرکو ریاض میں او آئی سی عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی اوراپنے خطاب میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ نگراں وزیراعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارت کے مظالم جاری ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی غزہ میں اسپتالوں پر حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ میں اسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کا نوٹس لے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کو ذمے دار ٹھہرائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی وکلاء سے ملاقات کیلئے نئی درخواست دائر
اسلام آباد(سی ایم لنکس) چیئرمین پی ٹی آئی نے وکلاء سے ملاقات کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئی درخواست دائر کر دی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ وکلاء بابر اعوان، نعیم پنجھوتھا، انتظار پنجھوتھا، شاداب جعفری، علی اعجاز بٹر، سمیر کھوسہ اور شہباز کھوسہ کو چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ میری طرف سے دی گئی فہرست کو جیل حکام نے تبدیل کر دیا اور جیل حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے وکلاء کی یہی فہرست دی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ فائنل فہرست میں سے ایسے وکلاء کے نام بھی نکال دیئے گئے جو عدالتوں میں میری نمائندگی کر رہے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے درخواست میں استدعا کی کہ عدالتوں میں نمائندگی کرنے والے وکلاء کو ملاقات کی اجازت دی جائے۔