
حج پالیسی 2024 کااعلان، پیکج گزشتہ سال سے ایک لاکھ روپے سستا، درخواستیں 27 نومبر سے 12 دسمبر تک وصول کی جائیں گی، نگران وفاقی وزیر مذہبی امور
حج پالیسی 2024 کااعلان، پیکج گزشتہ سال سے ایک لاکھ روپے سستا، درخواستیں 27 نومبر سے 12 دسمبر تک وصول کی جائیں گی، نگران وفاقی وزیر مذہبی امور
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2024 کااعلان کر دیا ہے، حج پیکج گزشتہ سال کے مقابلہ میں ایک لاکھ روپے سستاہوگا، حج درخواستیں 27 نومبر سے 12 دسمبر تک وصول کی جائیں گی، پاکستان کاحج کوٹہ ایک لاکھ 79ہزار 210 مقرر کیاگیا ہے،سرکاری سپانسر شپ سکیم پہلے آئیے اور پہلے پائیے کے اصول پر ہو گی اور اس میں قرعہ اندازی سیاستثنیٰ ہو گا، لانگ حج پیکج 38سے 42 دن اور شارٹ حج پیکج 20 سے 25 دن کا ہوگا،کسی کو مفت حج نہیں کرایاجائیگا۔جمعرات کونگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے پریس کانفرنس میں حج پالیسی 2024 کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ لانگ حج پیکج کے تحت ریگولر حج سکیم کیاخراجات جنوبی ریجن (کراچی، کوئٹہ، سکھر) کیلئے 10لاکھ 65 ہزار روپے، شمالی ریجن کے لئے 10 لاکھ 75ہزار روپے، لانگ حج پیکج کے تحت سپانسرشپ حج سکیم کے اخراجات جنوبی ریجن کے لئے 3765 ڈالر اور شمالی ریجن کے لئے 3800 ڈالر ہوں گے۔ لانگ حج پیکج مدینہ میں 8 دن کے قیام کیساتھ 38 سے42دن کا ہوگا،شارٹ حج پیکج مدینہ میں 3 سے 5 دن کے قیام کے ساتھ 20 سے 25 دن کاہوگا اور شارٹ حج پیکج کے تحت ریگولر حج سکیم کے اخراجات جنوبی ریجن کے لئے 11لاکھ 40 ہزار اور شمالی ریجن کے لئے 11 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ شارٹ حج پیکج کیتحت سپانسر شپ حج سکیم کے اخراجات جنوبی ریجن کے لئے 4015 اور شمالی ریجن کے لئے 4050 ڈالر ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزارت مذہبی امور گزشتہ سال سے حج اخراجات کم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔
سرکاری عازمین حج کے لئے مخصوص رنگت اور شناخت والی ضروری اشیافراہم کی جائیں گی۔ ان کے علاوہ دوسرے سفری بیگ یا عبایا وغیرہ قابل قبول نہ ہوں گے۔سعودی عرب میں قیام کے دوران لازمی استعمال کے لئے 7 جی بی ڈیٹاوالی موبائل سم فراہم کی جائیگی۔ حجاج کی تربیت، ٹریکنگ اور رہنمائی کے لئے لازمی موبائل اپیپلی کیشن جو آن لائن اور آف لائن یکساں مفید ہو گی۔ کراچی ایئرپورٹ سے جانے والے عازمین حج روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ میں شامل کیاجائیگاجبکہ لاہور ایئرپورٹ سیجانے والوں کے لئے بھی اس پروجیکٹ میں شمولیت متوقع ہے۔عازمین حج کی آرا کی روشنی میں 20 سے 25 دن کے مختصر حج پیکج کا بھی اجراکیاجا رہا ہے۔ مدینہ منورہ میں 8 دن کے قیام کے ساتھ ساتھ 3 سے 5 روز کی مختصر سہولیت بھی دی گئی ہے اور مختصر قیام کے اخراجات بھی کم رکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کاحج کوٹہ ایک لاکھ 79ہزار 210 ہے۔سرکاری و نجی حج سکیموں کے لئے کوٹہ کی تقسیم کاتناسب 50 فیصد ہے اور ہر ایک سکیم کے لئے 89ہزار 605 سیٹیں مختص کی گئی ہیں۔سرکاری حج سکیم میں سپانسر شپ میں 25ہزار سیٹیں مختص ہیں جبکہ پرائیویٹ سکیم کے کل کوٹہ کانصف 44803 سپانسر شپ کے لئے مخصوص کیا گیا ہے۔سپانسر شپ سکیم میں شمولیت کے لئے گزشتہ سال کی طرح بیرون ملک سے زرمبادلہ بھجوانا ہوگا۔ 80سال سے زائد عمر کے عازمین کے لئے مدد گار کاساتھ ہونا لازم ہے۔ گزشتہ 5 حج اداکرنے والے خواتین و حضرات اس سال درخواست دینے کے اہل نہیں ہوگے تاہم پہلی بار حج پر روانہ ہونے والی خاتون کے محرم کو استثنیٰ ہو گا۔
سپانسر شپ والے عازمین 5 سالہ پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ ہارڈ شپ کوٹہ 500 جبکہ لیبر کوٹہ 300 مختص کیاگیا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے مطابق خواتین بغیر محرم حج درخواست دے سکتی ہیں بشرط کہ خواتین حلف نامہ جمع کرائیں انہیں والدین یاشوہر کی طرف سے سفرحج کی اجازت ہے اور وہ اپنی قابل اعتماد خواتین کے گروپ کے ساتھ حج درخواست جمع کروا رہی ہیں َ۔سفر حج کی روانگی کے مقامات کے لحاظ سے 448 نشستیں (سرکاری کوٹہ کا5 فیصد) ویٹنگ لسٹ پر ہوگا۔ کسی کو مفت حج نہیں کرایاجائیگا۔حجاج کو جامع تربیت اور آگاہی مہیاکی جائیگی۔سعودی تعلیمات کے مطابق میڈیکل مشن، معاونین حج، مذہبی امور، لوکل معاونین پر مشتمل ویلفیئر عملہ تعینات کیاجائیگا۔ سعودی عرب میں شکایات کا فوری ازالہ کے لئے مانیٹرنگ ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔ حل نہ ہونے والی شکایات پاکستان میں سی ڈی سی کے سامنے پیش کیاجائے گا۔ سی ڈی سی کے فیصلوں کے خلاف ایپلٹ کمیٹی کے پاس اپیل کی جا سکے گی۔ تکافل کی بنیاد پر حجاج محافظ سکیم جاری رہے گی
2 لاکھ سے زائد غیرقانونی افغان شہریوں کی واپسی ہوچکی ہے، دفترخارجہ
اسلام آباد(سی ایم لنکس)ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ اب تک 2 لاکھ سے زائد غیرقانونی افغان شہری وطن واپس جا چکے ہیں۔دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ 31 اکتوبر کو ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی افغان شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 2 لاکھ 28 ہزار 574 غیرقانونی افغان شہری واپس جا چکے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کے محفوظ انخلاء کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لئے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لئے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کئے گئے ہیں۔بذریعہ طورخم اور چمن بارڈر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان شہری اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔دفترخارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 11 نومبرکو ریاض میں او آئی سی عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی اوراپنے خطاب میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ نگراں وزیراعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارت کے مظالم جاری ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی غزہ میں اسپتالوں پر حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غزہ میں اسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کا نوٹس لے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کو ذمے دار ٹھہرائے۔