
8 اکتوبر 2005ء کے قیامت خیز زلزلے کو 18 برس مکمل
8 اکتوبر 2005ء کے قیامت خیز زلزلے کو 18 برس مکمل
مظفر آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)آزاد کشمیر اور خیبر پختون خواہ میں 8 اکتوبر 2005ء میں آئے قیامت خیز زلزلے کو آج 18 برس مکمل ہو گئے۔ملک میں 2005ء میں آئے اس ہولناک زلزلیکے شہداء کی 18 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے، اس حوالے سے آج صبح زلزلہ آنے کے وقت 8 بجکر 52 منٹ پر سائرن بجائے گئے اور اس کے بعد 1 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔وزیرِ اعظم آزاد کشمیر انوار الحق نے شہداء کی یاد گار پر پھول رکھے اور دعا کی۔یاد رہے کہ آج سے 18سال قبل 8 اکتوبر 2005ء کی صبح کو پاکستان کے مالی علاقے 7.6 شدت کے قیامت خیز زلزلے سے لرز اْٹھے تھے۔اس زلزلے سے آزاد کشمیر اور صوبہ خیبر پختون خوا کے بعض علاقے بہت بری طرح متاثر ہوئے تھے۔اس زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کے ابتدائی تخمینے کے مطابق 88 ہزار افراد ہلاک اور 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے تھے، 5 لاکھ سے زائد گھر، سینکڑوں کلو میٹر سٹرکیں، پْل اور ذرائع مواصلات کا نظام مکمل تباہ ہو گیا تھا۔اس زلزلے کی تباہ کاریوں سے ملک شمالی علاقوں میں موجود تمام سول، سرکاری و غیر سرکاری ادارے مفلوج ہو گئے تھے۔اس زلزلے سے دریائے کنہار کے کنارے واقع خیبر پختون خوا کا خوبصورت شہر بالاکوٹ مکمل تباہ ہو گیا تھا۔آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے باغ اور راولاکوٹ سمیت کئی علاقوں میں زلزلے سے ہوئی تباہی کے دل دہلا دینے والے مناظر دیکھنے کو ملے۔ایک اندازے کے مطابق 12000 طلباء و طالبات اور 1500 سے زائد اساتذہ زلزلے میں زندہ درگور ہو گئے تھے۔
قدرتی آفات سے درپیش خطرات کے پیشِ نظر وفاقی اور صوبائی شراکت دار فوری ردعمل کے طریقہ ہائے کار کے قیام کیلئے قریبی تعاون کریں، صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی
اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہاہے کہ پاکستان کو قدرتی آفات سے درپیش خطرات کے پیشِ نظر وفاقی اور صوبائی شراکت دار آفات کا خطرہ کم کرنے، ان سے نمٹنے کی تیاریاں بڑھانے اور جدید تکنیکی آلات کی مدد سے فوری ردعمل کے طریقہ ہائے کار کے قیام کیلئے قریبی تعاون کریں، عالمی برادری موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کم کرنے کیلئے پاکستان کی بھرپور مدد کرے، پاکستانی قوم ماضی کی طرح آئندہ بھی آفات سے متاثرہ ہموطنوں کی فراخ دلانہ مدد کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ انہوں نے یہ بات قومی یوم استقامت کے موقع پرقوم کے نام اپنے پیغام میں کہی ہے۔صدرمملکت نے کہاکہ ہم ہر سال 8 اکتوبر کو تاریخی قدرتی آفات کے تباہ کن اثرات کا سامنا کرنے والے خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور ہمدردی کرتے ہیں۔ یہ دن ہمیں 2005 کے تباہ کن زلزلے کے باعث آزاد جموں و کشمیر، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں ہونے والی بڑے پیمانے کی تباہی کی یاد دلاتا ہے۔ اس دن ہم قومی سطح پر آفات سے نمٹنے کیلئے اپنی تیاری اور صلاحیت بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔صدرمملکت نے کہاکہ گزشتہ سال مون سون کے موسم کے دوران تباہ کن سیلاب نے ایک بار پھر نہ صرف پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی بلکہ پچھلے تمام ریکارڈز توڑ دیے۔یہ ایک افسوسناک امر ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں قلیل حصہ دار ہونے کے باوجود پاکستان اس کے بڑے متاثرین میں سے ہیں۔ 2005 سے لے کر اب تک ہم بڑے پیمانے کی متعدد آفات کا سامنا کر چکے ہیں۔ ان آفات کے دوران پاکستانی قوم نے ہمت، بے لوثی، قربانی کے جذبے اور مشکلات کے باوجود انتہائی استقامت کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہاکہ“قومی یومِ استقامت ”منانے کا مقصد نہ صرف آفات سے نمٹنے کیلئے اپنی صلاحیتوں کا جائزہ لینا ہے بلکہ مستقبل میں بہتر تیاری کے ہمارے عزم کا اظہار بھی ہے۔صدرنے کہاکہ قومی یومِ استقامت آفات سے نمٹنے کی صلاحیت بہتر بنانے کیلئے موثر طریقوں، پالیسیوں اور حکمت عملی کے نفاذ کی جانب ہماری توجہ دلاتا ہے۔ہمارے پالیسی اقدامات میں بنیادی ڈھانچے کی مضبوط اور محفوظ تعمیر، آفات سے نمٹنے کی بہتر تیاری، تخفیف ِ غربت، مقامی زمین کے محفوظ استعمال کی منصوبہ بندی، ضابطہ تعمیرات کی پابندی، آبی وسائل کے موثر انتظام، بہتر طرزِ زراعت، اور ساحلوں سمیت ملک بھر میں مزید شجرکاری جیسے مختلف شعبوں کو شامل ہونا چاہیے۔
پاکستان کو درپیش خطرات کے پیشِ نظر، میں تمام وفاقی اور صوبائی اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتا ہوں کہ وہ آفات کا خطرہ کم کرنے، ان سے نمٹنے کی تیاریاں بڑھانے اور جدید تکنیکی آلات کی مدد سے فوری رسپانس کے میکانزم کے قیام کیلئے قریبی تعاون کریں۔یہ امر بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ ہم اپنی تمام کوششوں میں معاشرے کے کمزور طبقات بشمول خواتین، بچوں، بوڑھوں اور افرادِ باہم معذوری کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیں۔صدرنے کہاکہ آج کے دن، میں حالیہ سیلاب کے دوران ہماری قومی رسپانس کو تقویت دینے پر بین الاقوامی برادری، سول سوسائٹی اور نجی مخیر حضرات کی جانب سے مدد اور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ چونکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے غیر متناسب طور پر متاثر ہو رہا ہے، لہذا، عالمی برادری موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کم کرنے کیلئے پاکستان کی بھرپور مدد کرے۔صدرمملکت نے کہاکہ زلزلوں، سیلاب، طوفان اور دیگر آفات کی صورت میں ہم بحیثیت ِقوم فطرت کی زبردست قوت کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔ ان آفات نے جہاں ہمارے قومی عزم کا امتحان لیا، وہیں پر ہمارے اتحاد، ہمدردی اور استقامت کے شاندار جذبے کو بھی نکھارا۔ یہ جذبہ ایک متحد قوم کی حیثیت سے ہماری پہچان ہے۔ میرا پختہ یقین ہے کہ پاکستانی قوم ماضی کی طرح آئندہ بھی آفات سے متاثرہ ہموطنوں کی فراخ دلانہ مدد کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ اللہ تعالی ایک مضبوط اور پائیدار پاکستان کے قیام کیلئے ہماری مدد اور رہنمائی فرمائے