
حکومت کا نیب ترامیم کیس کے حکم نامے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
حکومت کا نیب ترامیم کیس کے حکم نامے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)حکومت نے نیب ترامیم کیس کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست کے معاملے میں پیش رفت ہوگئی۔وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کیس کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔سپریم کورٹ نے 15 ستمبر کو نیب ترامیم کیس کا فیصلہ سنایا تھا اور عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دے دی تھیں۔عدالت نے بے نامی کی تعریف، آمدن سے زائد اثاثوں اور بار ثبوت استغاثہ پر منتقل کرنے کی نیب ترمیم کالعدم قرار دے دی جس کے بعد سیاست دانوں کے 50 کروڑ سے کم مالیت کے کرپشن کیسز ایک بار پھر نیب کو منتقل ہوگئے۔عدالتی فیصلے کی روشنی میں نیب نے نواز شریف، زرداری اور دیگر سیاست دانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال کردیے ہیں۔
توشہ خانہ کیس؛ عمران خان نے سزا کیخلاف متفرق درخواست دائر کردی
اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں سزا کے الیکشن کمیشن کی نااہلی کے نوٹی فکیشن کو معطل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔عدالت سے توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف اپیل میں ترمیم کر کے ریاست کو فریق بنانے کی اجازت دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔چیرمین پی ٹی آئی کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کروائی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزاکاالعدم قرار دینے کی اپیل میں ترمیم کرکے ریاست کو فریق بنانے کی اجازت دی جائے۔الیکشن کمیشن کے وکیل کی جانب سے اپیل میں ریاست کو فریق نہ بنانے کا اعتراض عائد کیا گیا تھا۔ متفرق درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی صرف سزا معطل کی 5 اگست کا مکمل فیصلہ معطل کیا جائے۔الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں سزا کی بنیاد پر چیئرمین پی ٹی آئی کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔ سزا کا آرڈر معطل ہونے کے باعث اپیل پر فیصلے تک الیکشن کمیشن سے نااہلی کے نوٹی فکیشن کو بھی معطل کیا جائے۔