
جعلی ادویات کے خلاف ڈرگز اینڈ فارمیسی سروسز کی 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری،خیبرپختونوا میں ادوایات کے 172 نمونے جعلی اور 545 غیر قانونی قرار دئیے گئے ہیں
جعلی ادویات کے خلاف ڈرگز اینڈ فارمیسی سروسز کی 6 ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری،خیبرپختونوا میں ادوایات کے 172 نمونے جعلی اور 545 غیر قانونی قرار دئیے گئے ہیں
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) جعلی ادویات کے خلاف ڈرگز اینڈ فارمیسی سروسز کی 6 ماہ کارکردگی رپورٹ سیکرٹری صحت کو پیش کر دی گئی، ادوایات کے 172 نمونے جعلی اور 545 غیر قانونی قرار دئیے گئے ہیں 157 فارمیسیز کو متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر سیل کر دیا گیا ہے جبکہ 38 لاکھ سے زائد کے جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں، اس سلسلے میں سیکرٹری صحت نے کارکردگی رپورٹ تسلی بخش قرار دیتے ہوئے جعلی ادویات کیخلاف کاروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے، ڈائریکٹر جنرل ڈرگز اینڈ فارمیسی سروسز ڈاکٹر عباس خان جعلی ادویات کیخلاف جاری کاروائیوں کی چھ ماہ کی رپورٹ پیش کردی ہے۔ سیکرٹری محکمہ صحت محمود اسلم وزیر نے رپورٹ کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے جعلی ادویات کیخلاف کریک ڈاون میں تیزی لانے کی ہدایت کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 6 ماہ کے دوران کل 8609 معائنے کئے گئے۔ ان انسپکشنزمیں شک کی بنیاد پر کل 4264 ادویات کے نمونے لئے گئے۔ یہ نمونے معائنے کے لئے صوبائی ادویات ٹسٹنگ لیبارٹری پشاور بھجوائے گئے۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ معائنہ شدہ نمونوں میں کل 172 نمونے جعلی قرار دئیے گئے ہیں۔ اسی طرح تجزئے کے بعد 545 ادویات کے نمونے غیر قانونی قرار دئیے گئے۔ 157 فارمیسیز کو خلاف ورزی کرنے پر سیل کیا گیا۔سیکرٹری صحت کی سربراہ میں ادوایات کے غیر قانونی دھندے میں ملوث افراد کیخلاف کل 48 ایف آئی آر درج کئے جاچکے ہیں۔ چھ ماہ کے دوران 145 ملزمان کے خلاف کیسیز ادویات کورٹ بھیج دئے گئے ہیں۔ چھ ماہ پر مبنی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ ادویات کورٹ نے چھ ماہ میں مُختلف قانونی خلاف ورزیوں پر 38 لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کیے۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت محمود اسلم وزیر کا کہنا تھا کہ عوام کو معیاری ادویات کی بروقت ترسیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور عوام تم معیاری ادویات کی پہنچ میں رخنہ ڈالنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
ر پختونخوا میں چکن پاکس کی صورتحال
چترال کے بعد ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں بھی 11 مُشتبہ کیسز کی اطلاع، چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، بیماری کو متعلقہ جگہ پر قید کرلیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کیا گیا ہے، علاقے میں بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا، عوام کو اس بیماری کے پھیلاو پر مقامی ذرائع سے آگاہی دی جارہی ہے، چکن پاکس سے عوام کو متنبیہ کیا جارہا ہے، صورتحال اب کنٹرول میں ہے: ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی نے صوبے میں چکن پاکس کے پھیلاو سے متعلق خبروں پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے دو دن قبل ضلع اپر چترال کی تحصیل مستوج کے لاسپور گاوں کے گورنمنٹ مڈل سکول پرچین سے چکن پاکس کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ جس پر محکمہ صحت نے فوری کاروائی کرتے ہوئے سرویلنس ٹیم کو متعلقہ سکول بھیجا اور وہاں پر میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ طلبا کے نمونے لیکر فوری تجزیہ کیا گیا۔ ڈاکتر ارشاد روغانی کے مطابق چترال میں اساتذہ سمیت کُل 34 بچے چکن پاکس سے مُتاثر ہوئے، بیماری کو متعلقہ جگہ پر قید کرلیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی مدد سے متعلقہ سکول 7 دن کیلئے بند کیا گیا ہے، علاقے میں بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا، عوام کو اس بیماری کے پھیلاو پر مقامی ذرائع سے آگاہی دی جارہی ہے، چکن پاکس سے عوام کو متنبیہ کیا جارہا ہے۔ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کا مزید کہنا تھا کہ ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں بھی چکن پاکس سے متاثرہ گیارہ مُشتبیہ افراد کی اطلاع ملی ہے جس کے بعد علاقے کے مکینوں میں بیماری بارے میں آگاہی پھیلانے کیلئے محکمہ صحت نے مقامی زرائع کا استعمال کرتے ہوئے گردونواح کی بستیوں کو خبردار کردیا ہے۔ تمام مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔