
آوی شغور کے چراگاہ میں مسلح افراد بکریاں پہنچا دیئے ہیں جس سے علاقے کے ساتھ مکینوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے، نوٹس لیا جائے۔ عمائدین کا پریس کانفرنس
آوی شغور کے چراگاہ میں مسلح افراد بکریاں پہنچا دیئے ہیں جس سے علاقے کے ساتھ مکینوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے، نوٹس لیا جائے۔ عمائدین کا پریس کانفرنس
چترال(نمائندہ چترال ٹایمز )آوی شوغورکے عمائدین نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ شہزادہ حیدرالملک اجرتی مسلح اہلکاروں کے زریعے غیر قانونی طور پر بکریاں اویرت گول پہنچا دیا ہے جس سے سیلاب کی خطرات کے ساتھ علاقے کے امن و آمان کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ پیر کے دن وی سی چیئرمین اعجازاحمد، محمدنعیم،مفتاح الدین،چراغ الدین،حضرت الدین،عزیزالدین اور درجنوں علاقے کے عمائدین کے ساتھ چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال ڈاکٹر شہزادہ حیدرالملک چراوہوں کی شکل میں مسلح اجرتی کارندوں کے ذریعے علاقے میں دہشت پھیلارکھی ہے اور مقامی پولیس بھی ان کے سامنے بے بس ہے۔ انھوں نے کہا کہ آوی شوغور کو سیلاب کے خطرات سے بچانے اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے 2015سے یہاں کے 90گھرانے ایک معاہدے کے تحت بھیڑبکریاں پالنے پر مکمل پابندی عائدکرتے ہوئے اپنی بکریوں کو فروخت کردیا تھالیکن شہزادہ حیدر الملک نے اس معاہدے کی انتہائی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کرتے ہوئے بکریاں ان چراہگاوں میں لانے کی کوشش کررہے ہیں جو عوامی معاہدے کی سراسرخلاف ورزی کے ساتھ وایلڈ لایف کنزروینسی کےلیے بھی انتہایی نقصان دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہزادہ حیدرالملک اپنے ایک اجرتی آلہ کار جلیل الرحمن جوکہ 302جرم کے ملزم بھی رہ چکاہے کے ذریعے علاقے کے بے گناہ لوگوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آردرج کرواکے انھیں تنگ کررہے ہیں۔جھوٹی ایف آئی آرمیں ایسے لوگوں کو بھی نامزدکیاہے جن میں ایک دونوں آنکھوں سے معذور شخص اور ایک بیرون ملک مقیم بھی شامل ہے اس طر ح کئی بیگناہ غریب افراد،سکول اورکالج کے طلبہ کے نام بھی شامل ہیں۔جو گزشتہ کئی دنوں سے عدالتوں اور کچہری کا چکر لگارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایم ایس شہزادہ حیدرالملک نے اپنے اختیارات کاغلط استعمال کرتے ہوئے بی ایچ یوہسپتال شوغورکے سرکاری فیملی کوارٹرکواپنے ان اجرتی کارندوں کواستعمال کے لئے حوالہ کیاہے جن میں مسعود خان وغیرہ کے فیملی رہ رہے ہیں۔سرکاری گاڑیوں اورملازمین کوبھی اپنے ذاتی مقدمات کے پیروی کے لئے استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روزفیس بک کے ذریعے معلوم ہواکہ ایم ایس چترال ڈاکٹرشہزادہ حیدرالملک کے اجرتی اہلکارہمارے چراگاہ میں غیرقانونی طورپربامسلح موجوددہیں جن میں سے مسعودخان سکنہ ارندو اپنے فیس بک آئی ڈی میں بامسلح تصویراب لوڈ کرکے عوام کودھمکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ان لوگوں کی وجہ سے ہمیشہ چترال کے آمن آمان کوخطرہ پہنچتے آیاہے۔جبکہ چنددن پہلے ہی دروش کلدام ایریامیں ایسا ہی ناخوشگوار واقعہ رونماہوا جس میں دو افراد کو قتل کرکے ملزم روپوش ہے۔
علاقے کے عمایدین نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا،چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ اوردوسرے متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ عوام آوی شغور کے حقوق اورجان و مال کی حفاظت کو مدنظررکھتے ہوئے ان لوگوں کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لایاجائے۔ اور شہزادہ حیدرالملک کے خلاف سر کاری وسایل کے غیر قانونی استعال پر فوری کاروائی کرتے ہوئے انہیں چترال سے ٹرانسفر کیا جائے ورنہ آوی کے عوام ان کے خلاف سخت ترین احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔