Chitral Times

Sep 27, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ڈا ک بنگلہ شونگوش اویر اپر چترال – تحریر رحمت عزیز خان

Posted on
شیئر کریں:

ڈا ک بنگلہ شونگوش اویر اپر چترال – تحریر رحمت عزیز خان

شاہی ریاست چترال کے دور میں شاہی ڈاک اور سامان کی نقل و حرکت کے عملے کے ساتھ شاہی مہمانوں کو قیام کرنے کے لئے ایک خاص فاصلے پر جگہ جگہ ڈا ک بنگلہ تعمیر کئے گئے تھے۔مہترِ چترال جب کسی علاقے کے دورے پر جاتے تو ڈاک بنگلہ میں قیام کیا کرتے تھے اور یہی ڈاک بنگلے مہتر چترال کی ملکیت ہوا کرتی تھی۔

پاکستان بننے کے بعد یہ سرکاری مہمانوں کو ٹھرانے کے لئے استعمال ہوتے تھے۔جون جون وقت گزرتا گیا یہی ڈاک بنگلے اپنی افادیت کھو دیئے۔گورنمنٹ نے حاص جگہوں میں ریسٹ ہاؤس تعمیر کر دیئے اور ڈاک بنگلوں کا استعمال متروک ہو کر رہ گیا۔حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے یہی بنگلے زمین بوس ہو گئے اب صرف ان کے کھنڈرات باقی ہیں۔

ایسا ہی ایک ڈاک بنگلہ شونگوش اویر میں بھی موحود تھا۔اس زمانے میں اکثر آمد و رفت اپر چترال سے اویر آن کے راستے سے ہو کر کریم اباد اور پھر چترال جاتے تھے۔پیدل آمد و رفت کے زمانے میں یہی راستہ محفوظ راستہ تصور کیا جاتا تھا۔جتنے انگریز یہاں آتے تھے تو وہ اسی راستے کو استعمال کرتے تھے۔اب یہ راستہ اویر اور کریم اباد کے ما بین ٹریکینگ روٹ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔اسی راستے پر تریچمیر کا قریب سے نظارا کے ساتھ بیریشون میڈو یا گراؤنڈ کے درمیان سے گزرتے ہوئے قدیم زمانے کے پتھروں پر کندہ شدہ مختلف تصویروں کے علاوہ جانداروں کے فاسلز،انواع و اقسام کے پھول ادویاتی اور بوٹانیکل پودے کثرت سے ملتے ہیں۔۔وادی اویر اور وادی کریم اباد کے جنت نما دلکش وادی چترال میں ٹورسٹ. کے لئے سب سے اہم سائٹ ہیں۔

ڈاک بنگلہ شونگوش کی طرح چترال کے کئی اور جگہوں میں بھی یہی بنگلے موجود تھے۔ان کا بھی یہی حشر ہوا ہے۔وقت کا تقاضا ہے کہ ٹورسٹ کے لئے اہم جگہوں میں موجود ان شاہی ڈاک بنگلوں کو ہوٹل یا ریسٹ ہاؤس میں تبدیل کر کے دوبارہ تعمیر کیا جائے تو کتنا اچھا ہو گا۔

chitraltimes dak bangla ovir shongosh upper chitral 2 chitraltimes dak bangla ovir shongosh upper chitral 1


شیئر کریں: