Chitral Times

Sep 27, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

نئی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیوں کی تشکیل کا آغاز آج سے شروع ہوگا

Posted on
شیئر کریں:

نئی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیوں کی تشکیل کا آغاز آج سے شروع ہوگا

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)الیکشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر میں نئی حلقہ بندیوں کیلئیکمیٹیوں کی تشکیل کے کام کا آغاز آج پیر سے ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹیل مردم شماری 2023کے اعدادوشمار کی منظوری کے بعد ملک بھر میں نئی حلقہ بندیاں کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کیلئے ملک کے تمام انتظامی یونٹس کی حدود کو منجمد کردیا گیا ہے۔ نئی حلقہ بندیوں کیلئے انتظامی انتظامات 22 سے 31 اگست تک مکمل کئے جائیں گے۔ کمیٹیوں کیلئے ٹریننگ یکم سے 4 ستمبر تک ہوگی۔ان کمیٹیوں کے ساتھ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے ضلعی کوٹے کی تفصیلات 5 سے 7 ستمبر تک مہیا کی جائیں گی جبکہ ان کمیٹیوں کی جانب سے ابتدائی حلقہ بندیوں کی تکمیل 7 اکتوبر تک ہوگی۔ حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست ان کمیٹیوں کی جانب سے 9 اکتوبر کو جاری کی جائے گی جن پر اعتراضات 10 اکتوبر سے 8 نومبر تک جبکہ ان اعتراضات کو 10 نومبر سے 9 دسمبر تک نمٹایا جائے گا۔ حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت 14 دسمبر کو ہوگی۔

 

جڑانوالہ کے تمام چرچ بحال کرینگے، متاثرین کوفی گھر بیس بیس لاکھ روپے دیں گے، وزیراعلیٰ پنجاب

فیصل آباد(سی ایم لنکس)نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے کہاکہ اسلام ہمیں اقلیتوں سے حسن سلوک کا درس دیتا ہے جبکہ ہمارے نبی آخرالزماں حضرت محمد ؐ نے بھی اس سلسلہ میں ایک خط تحریر کیا تھا جو تمام میڈیا میں بھی شائع ہوچکااور ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے لہٰذا سرور کائناتؐ کے مذکورہ خط اور تعلیمات اسلامی کی روشنی میں قیامت کے دن تک کرسچین کمیونٹی کا خیال رکھا جائے گا اور انہیں انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جا ئے گی۔وہ اتوار کی دوپہرجڑانوالہ پہنچنے پر اے سی ای چرچ عیسیٰ نگری جڑانوالہ کے دورہ کے موقع پر کرسچین کمیونٹی کے رہنماؤں اور مسیحی برادری کے افراد سمیت میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم،صوبائی وزیر تعلیم ابراہیم مراد،صوبائی وزیر سپورٹس وہاب ریاض،صوبائی وزیر سید اظفرعلی،بعض دیگر صوبائی وزرا، سیکرٹری کیبنٹ، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور بھی ان کے ہمراہ تھے۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبائی وزرا کی موجودگی میں مذکورہ اجتماع کو کیبنٹ میٹنگ ڈکلیئر کرتے ہوئے سیکرٹری کابینہ کو سنگل پوائنٹ ایجنڈا کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی جس سیکرٹری کیبنٹ نے ون پوائنٹ ایجنڈا پیش کرتے ہوئے بتایا کہ16 اگست کو سانحہ جڑانوالہ کے دوران جن چرچزکو نقصان پہنچایا گیا ان کی مکمل بحالی اور جن گھروں کونقصان پہنچایا گیا ان کی دوبارہ تعمیر و مرمت کیلئے فی گھر20،20 لاکھ روپے کی مالی معاونت کی تجویز ہے جس پر کابینہ نے فوری طور پر اس کی منظوری دیدی۔وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اس موقع پر کہا کہ متاثرہ گھروں کی نشاندہی کرلی گئی ہے جنہیں آئندہ ایک دو روز میں 20 لاکھ روپے فی گھر کے حساب سے چیک فراہم کردیئے جائیں گے جبکہ اس ضمن میں ایک کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے جو چیک تقسیم کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔محسن نقوی نے کہا کہ2 چرچز کی بحالی کاکام مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ باقی کی بتدریج اصل حالت میں بلکہ اس سے بھی بہتربحالی کیلئے کام جاری ہے تاہم وہ کرسچین کمیونٹی کے ذمہ داران کو پیشکش کرتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ جن چرچز کو پہلے ترجیحی بنیادوں پر بحال کرنا ہے ان کا کام پہلے کرلیتے ہیں اور جن کو ذرا بعد میں بحال کرنا ہے ان کاکام بعد میں مکمل کرلیتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب تک ایک ایک چرچ اور ایک ایک گھر بحال نہیں ہوجاتا وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے خواہ انہیں دس بار ہی کیوں نہ جڑانوالہ آنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی ہوگی اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن متاثرین کا نقصان ہواانہیں مکمل مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔محسن نقوی نے کہا کہ ان کے یہاں آنے کا مقصد کرسچین کمیونٹی کے دکھ میں شریک ہونا ہے اورآپ سے وعدہ ہے کہ آپ کے ساتھ100 فیصد انصاف ہوگا۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے دیگر وزرا اور انتظامی وپولیس حکام کے ہمراہ اے ای سی چرچ عیسیٰ نگرجڑانوالہ میں مسیحیوں کے عبادتی پروگرام اور دعائیہ تقریب میں بھی شرکت کی اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔وہ یو پی پریسبائیٹیرین چرچ،آرمی سالویشن چرچ نزد پی ٹی سی ایل ایکسچینج جڑانوالہ،دانش سکول اینڈ سنٹر آف ایکسلینس میں قائم ریلیف کیمپ،کیتھولک چرچ چمڑا منڈی جڑانوالہ بھی گئے جہاں انہوں نے مذکورہ چرچز کی بحالی کیلئے اقدامات اور ریلیف کیمپ میں مقیم افرادکو دی گئی سہولیات کا جائزہ لیا اور موقع پر ہی بعض ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے مہتاب صابری مسجد میں امن کمیٹی اور بین المذاہب ہم آہنگی کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کی اور سانحہ جڑانوالہ کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ وہ 72 گھنٹوں کے بعد دوبارہ جڑانوالہ آئیں گے اور چرچز و گھروں کی بحالی کے کام کا جائزہ لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ بعض چرچز کی بحالی کاکام ابھی اسلئے شروع نہیں ہوسکا کیونکہ وہاں کے ذمہ داران نے کہا ہے کہ ان کا کچھ ڈیزائن وغیرہ کا مسئلہ ہے جسے وہ ایک آدھ روز میں طے کرلیں گے جس کے بعد ان پر بھی برق رفتاری سے کام شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑاسانحہ ہے اور وہ مشکل وقت میں کرسچین کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔محسن نقوی نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی لیکن جو ذمہ دار ہے اسے سزا ضرور ملے گی اور شرپسندوں کو ہر حال میں کیفرکردار تک پہنچایا جا ئے گا۔نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ علاقہ میں امن قائم کرنے کیلئے علما کی کاوشوں کو سراہتے ہیں اور اپیل کرتے ہیں کہ ہم سب کو مل کر علاقے میں امن قائم رکھنا ہے کیونکہ اسلام شرپسندی یا کسی کے مذہبی حقوق کی پامالی کی اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ جب تک آخری چرچ بحال نہیں ہوجاتا وہ یہاں آتے جاتے رہیں گے جبکہ متاثرین کو نہ صرف حکومت اپنے فنڈز سے گھر تعمیر کرکے دے گی بلکہ ان کے تمام نقصانات کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔قبل ازیں جب نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی بذریعہ ہیلی کاپٹر فٹبال گراؤنڈگورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج فار بوائز جڑانوالہ پہنچے تو کمشنر فیصل آباد سلوت سعید اور ریجنل پولیس آفیسر فیصل آباد ڈاکٹر عابد خان نے ان کا استقبال کیا اور انہیں سانحہ جڑانوالہ سمیت امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔اس موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

 

اعظم خان کا سائفر معاملے میں 161 کا بیان ریکارڈ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)سابق وزیر اعظم و چیئرمین پی ٹی آئی کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کا سائفر معاملے میں 161 کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا۔سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے توشہ خانہ کیس کے بعد سائفر معاملے میں حقائق کھول کر رکھ دیے، اعظم خان کا بیان بدھ کے روز ریکارڈ کیا گیا۔اعظم خان کے بیان کے بعد ہی ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت درج ایف آئی آر میں گرفتاریاں شروع کیں۔ شاہ محمود قریشی گرفتار ہیں۔اسد عمر کو گرفتاری کیا گیا یا نہیں اس متعلق ایف آئی اے حکام خاموش ہیں۔ انسداد دہشگردی ونگ ایف آئی اے میں درج آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر میں اسد عمر اور اعظم خان کے کردار کا تعین تفتیش میں کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق شاہ محمود قریشی کی گرفتاری 15 اگست کو ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ اسلام آباد میں سائفر گمشدگی کے حوالے سے درج مقدمے میں کی گئی۔وفاقی وزارت داخلہ کے سیکریٹری یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں ایف آئی اے نے سائفر گمشدگی کا مقدمہ سنگین آفیشل سیکریٹ ایکٹ 6،5-1923 اور سیکشن 34 کے تحت درج کیا گیا ہے، جس میں چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


شیئر کریں: