
اپر چترال میں قدیم کندہ شدہ پتھروں اور فوسلز کی دریافت – تحریر: رحمت عزیز خان پرپش اویر اپر چترال
اپر چترال میں قدیم کندہ شدہ پتھروں اور فوسلز کی دریافت : تحریر: رحمت عزیز خان پرپش اویر اپر چترال
چترال ٹایمز
میں اٹھ بندوں پر مشتمل ایک ٹیم لے کر اویر، اویر آن، بیریشون،اوژیر آن اور وادی کریم آباد کے سٹیڈی ٹور پر بارہ اگست تین بجے دوپہر بروم اویر سے روانہ ہوا۔اویر کی خوبصورت وادی سے ہوتے ہوئے موژین کے اخری سرے گول غاری کے قریب کیمپ لگا کر ریسٹ کیا۔یہاں سے تین بجے رات کو اویر آن کی طرف روانہ ہوئے اہستہ اہستہ چل کر اٹھ گھنٹے کے بعد وادی کریم اباد اور اویر کے بلکل ٹاپ پر پہنچ گئے۔وہاں سے ہم نیچے وادی کریم اباد کی طرف اترائی سے ہوتے ہوئے اوژیر آن کو عبور کر کے کیار پہنچ گئے یہاں تھوڑا سا سستانے کے بعد مشہت سے ہو کر سوسوم پہنچے ۔بریشگرام کاچکر لگایا اورسوسوم میں رات گزاری۔ وہاں سے بھی رات تین بجے واپس اوژیر آن سے ہو کر بیریشون پہنچے۔یہ ایک وسیع گراؤنڈ یا میڈو ہے یہاں میرے ساتھ موجود ٹیم ِادھر ادھر پھیل گئی۔اور اس جگہ سے معلومات اکٹھا کرنے لگے۔ یہاں پر دو چیزیں ہمارے خاص توجہ کے مرکز رہے۔
ہمیں یہاں سے میسوذوئیک اور سینو ذوئیک ایرا یعنی ما قبل از تاریخ 50 سے250 میلین سال پرانا ٹیتھیز سمندر کے ابی جانوروں کے باقیات یا فاسلز کثرت سے ملے۔
اس کے علاوہ یہاں پر قدیم زمانے کے پتھروں پر انواع و اقسام کے کندہ کئے ہوئے بہت سے انسانی اور مختلف جانوروں کے نقوش کے ساتھ کندہ شدہ تحریر بھی ملی۔ان میں سے چند ایک کو آپ کے ساتھ شئیر کرنا چاہونگا۔
یہ سٹیڈی ٹور چٹان،معدنیات،گلیشیائی لینڈ فارم،تریچمیر کا قریب سے نظارا،بوٹانیکل اور میڈیسنل پلانٹ،الپائن پھول اور دو خوبصورت ٹورسٹ سائٹ وادیوں (اویر اور کریم اباد) کی اہمیت کے مطالعے پر مشتمل تھی۔
اس ٹیم میں میرے ساتھ بونی سے میر وزیر خان اور سہراب اقبال موڑ کھو سے نذیر احمد جبکہ بروم سے وقار احمد ریری سے عبد الرشاد اور محمد نادر موژین سے سرتاج احمد اور پرپیش سے بندہْ ناچیز شامل تھے۔ڈیٹا اکھٹا کرنے میں وقار احمد سب سے سبقت لے گئے۔
اس ٹور میں ہمارے پاس معلومات کا بہت بڑا خزانہ جمع ہوا جو میں اپ کے ساتھ سلسلہ وار چترال ٹایمز ڈاٹ کام کی وساطت سے شئیر کرتا رہونگا۔