
پنجاب کا نظام صحت – میری بات:روہیل اکبر
پنجاب کا نظام صحت – میری بات:روہیل اکبر
نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے جہاں ہمارے ہسپتالوں کا قبلہ درست کیا ہے وہی پر تعلیمی نظام کی خامیوں پر بھی انکی نظر ہے ہمارے بچے و بچیاں پاکستان کا روشن مستقبل ہیں اورنوجوانوں نے ہی پاکستان کو آگے لے کرجانا ہے ملک کا مستقبل بہت روشن ہے اگر تمام ملازمین اپنی ذمہ داریاں پوری تندہی سے ادا کریں تو ملک کی ترقی ناگزیر ہے اسکے ساتھ ساتھ اگر ایمانداری تمام کوششوں کا سنگ بنیاد بن جائے اور دیانتداری کے ساتھ علم کی فراہمی میں اساتذہ کی لگن بچوں کے لیے امید افزا مستقبل کا باعث بنے گی جبکہ صحت ہمرا بنیادی مسئلہ ہے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی صوبہ بھر کے عوام کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی فراہمی میں تیزی سے کوشاں ہیں اس سلسلہ میں انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے سر پرائزڈ دورے کر کے فراہم کی جانے والی سہولیات کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لے رہے ہیں عوام کو ہسپتالوں میں ڈاکٹروں،پیرا میڈیکل سٹاف،ادویات کی عدم ستیابی اور ٹیسٹ لیبارٹری کی ناپید سہولیات کی شکایات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے تمام ہسپتالوں کی انتظامیہ کو پابندکرکے عوام کی خدمت کا پابند کیا اور ان کی مانیٹرنگ کے لئے ڈیش بورڈ زاور بائیو میٹرک حاضری لگانے کا سختی سے کاربند عمل کیاہے
وزیر اعلیٰ پنجاب چھوٹے بڑے شہروں میں واقع تمام ہسپتالوں میں علاج و معالجہ کے لئے آئے لو گوں سے مل کر مہیا کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لے کر جزا و سزا کا نظام لاگو کر رہے ہیں اس سلسلہ میں انہوں نے جنرل ہسپتال اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کا تین گھنٹے کا دورہ کیا اس گرم ترین موسم میں جنرل ہسپتال کے کئی وارڈز میں ایئر کنڈیشننگ یونٹ کام نہیں کر رہے تھے جس کے باعث مریضوں اور ڈاکٹروں کو پریشانی اور تھکن کا سامنا تھا ہسپتال کے بعض علاقوں میں اینٹوں پر بستر بھی رکھے گئے تھے جبکہ آپریشن میں تاخیر پر مریضوں نے مایوسی کا اظہار کیا آرتھوپیڈک وارڈ میں دو بزرگ خواتین کے بیٹوں نے بروقت سرجری نہ ہونے پر وزیراعلیٰ محسن نقوی کے سامنے احتجاج کیاوزیر اعلیٰ محسن نقوی نے احتجاج کرنے والے افراد کو تسلی دیتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کو مطلوبہ سرجری کے لیے فوری ہدایات جاری کیں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے جنرل ہسپتال کی انتظامیہ کو مریضوں کی خراب حالت اور شکایات کے پیش نظر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) اور اسسٹنٹ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (اے ایم ایس) ورکس کو تبدیل کرنے کے احکامات دیتے ہوئے مختلف شکایات، غیر ضروری ٹیسٹوں کے چکر اور پارکنگ فیس کے زیادہ چارجز لینے پر بھی برہمی کا اظہار کیا وزیراعلیٰ محسن نقوی نے نیوروانجیوگرافی کنٹرول روم کو دو دن میں فعال کرنے کی ہدایت بھی کی
انہوں نے نرسوں سے بات چیت کی اور ان کی پریشانیوں کے بارے میں دریافت کیااسکے بعد نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے دل کے مریضوں کے لیے طبی سہولیات کا معائنہ کرنے کے لیے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کا دورہ کیا اور پی آئی سی میں فراہم کی جانے والی خدمات کا جائزہ لے کر مریضوں سے انجیو گرافی کی بنیادی سہولیات کی دستیابی کے بارے بھی دریافت کیا وزیر اعلیٰ نے صحت یاب ہونے والے مریضوں کو ایمرجنسی سے وارڈ میں منتقل کرنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے ڈاکٹروں اور نرسوں کو ہدایت کی کہ وہ مریضوں کی جامع نگہداشت کو یقینی بنائیں اور بیمار انسانیت کی خدمت میں ان کی سرشار کاوشوں کو سراہا مریضوں کے بوجھ کو دیکھتے ہوئے انہوں نے پی آئی سی میں نئے بیڈز شامل کرنے کا اعلان بھی اسکے بعد وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے گنگا رام ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں بجلی کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے آپریشن تھیٹر میں بجلی کی بندش کے دوران متبادل نظام کے کام نہ کرنے کی رپورٹ پیش کی جائے اور غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے سروسز ہسپتال کی اپ گریڈیشن کے لیے اگلے 10 سے 20 سال کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ماسٹر پلان مرتب کرنے کی ہدایت کی سروسز ہسپتال میں اس وقت 1460 بیڈز، 1390 ڈاکٹرز اور 751 نرسیں ہیں جبکہ ہسپتال کے سیوریج سسٹم اور الیکٹریفکیشن کو بھی از سر نو بنایا جائے گا ہسپتال کے لیے نئے اے سی، بیڈ، بیڈ شیٹس، پنکھے اور دیگر سامان فراہم کیا جائے گا 42 واش رومز کی بھی تعمیر نو بھی کی جائے گی وزیر اعلیٰ صوبے کے ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں طبی سہولیات کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جہاں ایسی سہولیات وافر مقدار میں موجود تھیں لیکن ان کا استعمال بہت کم ہے۔
اس موقع پر پنجاب کے 36 اضلاع کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کی ماہانہ کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے سرکاری ہسپتالوں میں وسائل کی کوئی کمی نہیں حکومت کے زیر انتظام صحت کی سہولیات میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے صرف ڈاکٹروں کی قوت ارادی اور عزم کی ضرورت ہے اور ڈاکٹر مریضوں کا ان ہسپتالوں پر اعتماد بحال کرنے کے لیے دردمندی کے ساتھ ان کی خدمت کریں تاکہ وہ سرکاری ہسپتالوں سے علاج کروانے کو ترجیح دیں اب یہ ڈاکٹروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم کریں ہسپتالوں کے ان دوروں کے دوران مھسن نقوی کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں آنے والے ہر مریض کا محفوظ علاج ہماری اولین ترجیح ہے اور ہر مریض ہمارے لیے وی وی آئی پی ہے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں آنے والے ہر مریض کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنا ہماری بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے پی آئی سی صوبے کا سب سے بڑا دل کا ہسپتال ہے اور دل کا سب سے بڑا ہسپتال ہونے کے ناطے یہاں آنے والے مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے تمام آپریشن تھیٹرز کا سرکاری اور نجی سطح پر فوری انفیکشن آڈٹ کرایا جا رہا ہے دنیا بھر کے کارڈیالوجی ہسپتال مریضوں کے محفوظ علاج کو یقینی بنانے کے لیے انفیکشن آڈٹ کرواتے ہیں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے تمام آپریشن تھیٹرز کا انفیکشن آڈٹ بھی کر رہے ہیں
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آپریشن تھیٹرز کے انفیکشن آڈٹ کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کو آن بورڈ لایا گیا ہے اور جناح ہسپتال میں 2 آپریشن تھیٹرز کو فعال کر دیا گیا ہے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آپریشن تھیٹرز کی انفیکشن آڈٹ کلیئرنس رپورٹ منفی آنے تک آپریشن تھیٹرز نہیں کھولے جاسکیں گے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں سرجری لسٹ میں میرٹ کو یقینی بنایا جا رہا ہے صوبہ بھر میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سیٹلائٹ فلٹر کلینک کھولے جا رہے ہیں پی آئی سی میں ڈاکٹرز آپریشن تھیٹرز کے فعال ہونے کے بعد مریضوں کی اوور ٹائم سرجری کریں گے لاہور کے قلب میں واقع سروسز ہسپتال محکمہ صحت کے دائرہ کار میں آتا ہے اور ایک قیمتی اثاثہ ہے حکومت جب بھی نئے ہسپتال بناتی ہے تو پرانے ہسپتالوں پر اکثر توجہ نہیں دی جاتی محسن نقوی نے بغیر کسی پابندی کے سروسز ہسپتال کو بہتر بنانے کے لیے آنے والے مہینوں میں اربوں کی سرمایہ کاری کے اپنے عزم کا اعادہ کیا تاکہ سروسز ہسپتال کو بہت کم وقت میں بالکل نئی سہولت میں تبدیل کر دیا جائے گا سرکاری ہسپتال بہترین پرائیویٹ ہسپتالوں کے معیار سے کیوں مطابقت نہیں رکھتے اگر سینئر ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی کے اوقات پورے نہیں کرتے تو یہ نچلے عملے کے لیے منفی مثال قائم کرتا ہے اگر ہر کوئی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے تو مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کو اپنی ڈیوٹی کے اوقات کا خیال رکھنا ہو گا میں سمجھتا ہوں کہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم بھی اس وقت اپنی بہترین کاوشوں میں مصروف ہیں کہ کسی نہ کسی طرح ہسپتالوں کا نظام درست ہو سکے اور اس سلسلہ میں انکی ٹیم سیکریٹری صحت بھی مصروف عمل ہیں۔