
رضوانہ تشدد کیس؛ سول جج کو او ایس ڈی بنا دیا گیا، بیان کیلیے طلب
رضوانہ تشدد کیس؛ سول جج کو او ایس ڈی بنا دیا گیا، بیان کیلیے طلب
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)رضوانہ تشدد کیس میں سول جج کو او ایس ڈی بنا دیا گیا اور انہیں بیان کے لیے طلب کرلیا گیا ہے۔کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر مبینہ تشدد کیس میں ملزمہ سومیہ عاصم کے شوہر سول جج کو او ایس ڈی بنا دیا گیا، جس کے بعد وفاقی پولیس نے انہیں بیان ریکارڈ کروانے کے لیے دوبارہ طلب کرلیا ہے۔کیس سے متعلق تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو بھی ملزمہ کے شوہر کو بطور جج شامل تفتیش کرنا مشکل تھا جب کہ جے آئی ٹی کی جانب سے جج کو شامل تفتیش کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا گیا۔واضح رہے کہ جے آئی ٹی متاثرہ بچی کے والدین اور ملزمہ کا بیان ریکارڈ کر چکی ہے اور جج کو شامل تفتیش کرنے کے لیے ملزمہ کے شوہر کو بطور جج شامل کرنا مشکل تھا۔
پنجاب اور اسلام آباد پولیس بہتر تفتیش میں دیگر صوبوں سے پیچھے ہیں، چیف جسٹس
اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس آف پاکستان نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ پنجاب اور اسلام آباد پولیس بہتر تفتیش میں دیگر صوبوں سے پیچھے ہے۔سپریم کورٹ میں پولیس آرڈر 2002ء کی منسوخی سے متعلق درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حال ہی میں عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں تمام آئی جیز اور پراسیکیوٹرز پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ کرائم سین کا تحفظ نہ ہونے سے شواہد ضائع ہو جاتے ہیں۔ پراسیکیوشن کے عدالتوں میں ناقابل قبول شواہد پیش کرنے سے ملزمان بری ہو جاتے ہیں۔ پولیس تفتیش میں کمزوریاں ہیں، جس کا ملزمان کو فائدہ ملتا ہے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سندھ نے علیحدہ سے خصوصی تفتیشی ونگ قائم کیا ہے۔ سندھ پولیس کا اقدام قابل ستائش ہے۔ خیبرپختونخوا میں بھی پولیس نظام کو کچھ بہتر کیا گیا ہے۔ پنجاب اور اسلام آباد پولیس نے تفتیش میں بہتری کے لیے ابھی ایسے اقدامات نہیں کیے۔ پنجاب اور اسلام آباد دونوں پولیس نظام بہتر بنانے میں دیگر صوبوں سے پیچھے ہیں۔دوران سماعت وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے کہا کہ سندھ اسمبلی تحلیل ہو چکی، نگراں حکومت سے ہدایات کے لیے مہلت دی جائے۔ جس پر عدالت نے کیس کی سماعت چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی۔