Chitral Times

Sep 27, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت مختلف وزارتوں کے اہم امور پر اجلاس

Posted on
شیئر کریں:

نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت مختلف وزارتوں کے اہم امور پر اجلاس

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی ملک میں سڑکوں کی تعمیر و نگرانی کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہی ہے، ملک کے ایسے حصوں میں روڈ انفراسٹرکچر کو ترجیحی بنیادوں پر بنانے کی ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے۔منگل کو وزیراعظم ا فس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت مختلف وزارتوں کے اہم امور پر اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف وزارتوں کے اہم امور پر بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس کو کوئٹہ-سکھر ہائی وے پر پنجرا پْل اور کوئٹہ ڑوب-شاہرہ پر سوار پْل پر جاری کام رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجرا پل جو گزشتہ برس سیلاب سے تباہ ہو گیا تھا اس کی تعمیر نو پر کام آئندہ ماہ سے شروع کر دیا جائے گا۔ گزشتہ برس سیلاب کے بعد پْل سے گزنے والی ٹریفک کیلئے کازوے بنا دیا گیا تھا جس سے ٹریفک میں خلل کو دور کر دیا گیا۔

 

15 میٹر اونچے اور تقریباً 12 میٹر چوڑے نئے پْل کی تعمیر کیلئے درکار وقت کا تخمینہ 9 ماہ لگایا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے پْل کی تعمیر کیلئے درکار وقت میں کمی لانے کی ہدایت کی۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پنجرا پْل کی تعمیر کے ساتھ ساتھ 118 کلومیٹر طویل کوئٹہ-دھادر روڈ اور 188 کلومیٹر طویل دھادر جیکب آباد روڈ کی ازسر نو تعمیر و بحالی بھی کی جائے گی جس سے نہ صرف وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی بلکہ ٹریفک کا رش بھی کم ہوگا۔اجلاس کو سوار پْل پر جاری مرمتی کام سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 282 میٹر طویل سوار پْل کی مرمت کا کام حتمی مراحل میں ہے جبکہ اس دوران متبادل راستہ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک بھی نہیں روکی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس پْل کی ازسر نو تعمیر پر بھی جلد کام شروع کیا جائے گا جس میں درکار مدت کا تخمینہ 6 ماہ لگایا گیا ہے۔وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو جاری منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے اور مجوزہ منصوبوں پر بریفنگ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی ملک میں سڑکوں کی تعمیر و نگرانی کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہی ہے، ملک کے ایسے حصوں میں روڈ انفراسٹرکچر کو ترجیحی بنیادوں پر بنانے کی ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں روڈ انفراسٹرکچر پر خصوصی کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کراچی تا چمن شاہراہ کی ازسر نو تعمیر پر کام شروع کیا جائے، کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے تمام ضروری امور بروئے کار لائے جائیں، بلوچستان کی دوسرے صوبوں سے رابطہ سڑکوں کو بہتر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنا ہے۔

 

الیکشن کمیشن شفاف طریقے سے حلقہ بندیاں مکمل کرے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔سپریم کورٹ میں سندھ کے ضلع شکار پور کے 3 صوبائی حلقوں میں حلقہ بندیوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ الیکشن کمیشن کو واپس بھجوا دیا۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کب کروا رہا ہے؟ جس پر ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کندھے اچکا دئیے۔ چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ یعنی ابھی انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں ہوئی۔چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہیں۔ سپریم کورٹ میں متعدد بار حلقہ بندیوں کا معاملہ آ چکا ہے۔ حلقہ بندیوں میں ٹپے دار سرکل کو ذرا بھی متاثر کرنے سے حلقے سے امیدوار کو پڑنے والے ووٹ متاثر ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقہ کار سے کرے۔چیف جسٹس عطا بندیال نے کہا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں پر حساسیت زیادہ ہے۔ سندھ سے اکثر یہ گلہ کیا جاتا ہے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں۔ الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کرے۔سندھ میں صوبائی حلقیپی ایس 7، 8 اور 9 شکارپور کی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں چیلنج کی گئی تھیں۔


شیئر کریں: