Chitral Times

Sep 26, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پی ٹی آئی حکومت کون کنٹرول کرتا تھا؟ بشریٰ کی مبینہ ڈائری کے چشم کشا انکشافات

Posted on
شیئر کریں:

پی ٹی آئی حکومت کون کنٹرول کرتا تھا؟ بشریٰ کی مبینہ ڈائری کے چشم کشا انکشافات

لاہور(سی ایم لنکس) پی ٹی آئی حکومت کون کنٹرول کرتا تھا؟ بشریٰ کی ڈائری کے چشم کشا انکشافات سامنے آگئے۔عدالیہ، فوج اور حکومت پر کون کیسے دباؤ ڈالے گا؟ ڈائری میں سب درج ہے۔بشریٰ بی بی نے دعائیہ الفاظ کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کی ذہن سازی کی اور اس مقصد کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو باغیانہ الفاظ استعمال کرائے گئے۔ڈائری سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو ہدایت دیتی رہیں کہ کن الفاظ میں اور کیا دعا کرنی ہے، اور عدلیہ پر اتنا دباؤ ڈالا جائے کہ منفی فیصلہ نہ آئے، تحریر سے ثابت ہوا بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو سیاسی ڈکٹیشن بھی دیتی رہیں۔بشریٰ بی بی کی ڈائری کے انکشافات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کس کو کیسے چلانا ہے؟ حکومت، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ کو کیسے دباؤ میں لانا ہے، عدلیہ، فوج اور حکومت پر کون اور کب دباؤ ڈالے گا۔بشریٰ بی بی پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی کے فیصلے کرتی رہیں اور چیئرمین پی ٹی ا ئی تمام فیصلے و اقدامات بشریٰ بی بی کے حکم پرکرتے رہے، سابق وزیراعظم مکمل طور پر بشریٰ بی بی کے زیر تسلط تھے، بشریٰ بی بی چیئرمین پی ٹی ا ئی کو کنٹرول کرتی رہیں۔

 

ڈائری میں جنرل باجوہ کو “ماموں ” کے کوڈ سے لکھا گیا ہے اور ڈائری میں لکھا گیا ہے کہ اگر گورنر راج لگتا ہے تو شہر بند کرنے کی تیاری کی جائے، کل سے اتنا پریشر بنائیں کہ کوئی نیگیٹو فیصلہ نہ دے پائے جبکہ ڈائری کے کچھ صفحات بشریٰ بی بی کی جانب سے پھاڑ دیئے گئے چیئرمین پی ٹی آئی کومسلط فیصلے پارٹی قیادت سے چھپانے کی ہدایت ہوتی رہی، پہلے اعلان نہیں کرنا، پارٹی کو بھی نہیں بتانا آپ کتنے دنوں کیلئے آرہے ہیں، بشریٰ بی بی وکلا اورچیئرمین پی ٹی آئی کی گفتگو بھی کنٹرول کرتی رہیں، ہدایت دی جاتی کہ وکلا نے اہم سوالات کرنے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے خاموش رہنا ہے۔بشریٰ بی بی وکلاء کو ہدایت دیتی تھیں کہ آپ نے کہنا ہے ہماری درخواست کیوں نہیں سنی جاتی؟ بندیال آ گیا، نواز نے کہا تھا اب دیکھتے ہیں یہ حکومت کیسے رہے گی، خواجہ حارث سوال اٹھائیں اعظم سواتی کیس میں مقامی سہولت کار کون تھے؟ڈائری کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی سوچ اور شخصیت ”مرشد“کی مکمل قید میں رہیں، سابق وزیراعظم نے مکمل گرفت میں آنے پر اہلیہ کو“مرشد“ کہنا شروع کر دیا تھا۔چیئرمین پی ٹی آئی کی شخصیت پر بشریٰ بی بی کے دقیانوسی خیالات کی چھاپ رہی، انکے کھانے پینے پر بھی بشریٰ بی بی کا مکمل کنٹرول رہا۔بشریٰ بی بی کی ہاتھ سے لکھی ڈائری میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی زندگی کے تمام فیصلے بشریٰ بی بی کی گرفت میں رہے، ڈائری میں درج ہے کہ سابق وزیراعظم نے کس وقت کیا کھانا ہے اور کیسے کھانا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے صبح قہوہ، شہد اور جوس پینا ہوتا تھا، دوپہر کو کباب، گوشت، مچھلی کھانی تھی، وٹامنزبھی لینے تھے۔ڈائری میں دودھ کے بارے میں بھی بشریٰ بی بی کی عجیب منطق سامنے ا?ئی ہے جس میں درج ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو دودھ صرف رات 12 بجے پینے کی اجازت تھی۔

 

”12 اگست تک نگراں وزیراعظم کا نام دے دیں“ صدر کا وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر کو خط

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ) صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے وزیرِاعظم اور قائدِ حزبِ اختلاف کو 12 اگست تک نگراں وزیرِاعظم کا نام دینے کے لیے کہہ دیا۔ صدر مملکت نے وزیراعظم میاں محمد شہبار شریف، اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی کے قائدِ حزبِ اختلاف راجہ ریاض احمد کو لکھا ہے جس میں ان سے 12 اگست تک نگراں وزیراعظم کا نام دینے کے لیے کہا گیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت صدر مملکت، وزیراعظم اور قائد ِحزب ِاختلاف کے مشورے سے نگران وزیرِ اعظم کی تعیناتی کرتے ہیں۔آئین کے تحت وزیرِ اعظم اور قائدِ حزب اختلاف کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 3 دن کے اندر نگراں وزیرِ اعظم کا نام تجویز کرنا ہوتا ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ میں نے وزیراعظم کی ایڈوائس منظور کرتے ہوئے 9 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کر دی، اب وزیرِاعظم اور قائد حزبِ اختلاف 12 اگست تک موزوں نگران وزیر اعظم کا نام تجویز کریں۔

 

 

محکمہ ایکسائز کا گاڑی کی رجسٹریشن کیساتھ ہی فائل مالک کو دینے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)نئی گاڑیاں رجسٹرڈ کرانے والوں کیلئے خوشخبری، محکمہ ایکسائز نے گاڑی کی رجسٹریشن کے ساتھ ہی فائل مالک کو واپس دینے کا فیصلہ کر لیا۔ڈائریکٹر ایکسائز کا کہنا ہے کہ گاڑی کی رجسٹریشن کے ساتھ ہی فائل مالک کو واپس کردی جائے گی، کسی اور کی گاڑی کی رجسٹرڈ کروانے والے کو بائیو میٹرک اتھارٹی لیٹرلانا ہوگا۔محکمہ ایکسائز اسلام آباد کے ڈائریکٹرنے کہا کہ غیر رجسٹرڈ گاڑی مالکان ایک ماہ میں رجسٹریشن لازمی کروائیں، ایک ماہ بعد بیچنے والے کی بھی بائیومیٹرک لازمی کر دی جائے گی۔واضح رہے کہ اس سے قبل محکمہ ایکسائز رجسٹریشن کے بعد گاڑی کی فائل اپنے پاس رکھ لیتا تھا۔

 


شیئر کریں: