
خیبرپختونخوا سے ڈینگی کے کل 42 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں چترال کے تین کیسز بھی شامل، سیکریٹری ہیلتھ
خیبرپختونخوا سے ڈینگی کے کل 42 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں چترال کے تین کیسز بھی شامل، سیکریٹری ہیلتھ
پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) سیکرٹری ہیلتھ خیبرپختونخوا محمود اسلم وزیر نے صوبے کے ہائی رسک اضلاع میں ڈینگی سے بچاؤ کی کوششوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈینگی کی روک تھام اولین ترجیح ہے اور اس کا خاتمہ ایک مشن کے طور پر کرنا ہوگا۔سیکرٹری صحت محمود اسلم وزیر نے ہائی رسک اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے علاقوں میں ڈینگی لاروا کو ختم کرنا ان کی ذمہ دار ی ہے اور تمام متعلقہ اداروں سے ملکر اس کا خاتمہ کرنا ہے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کے پی ڈاکٹر شوکت علی، چیف ایچ ایس آر یو ڈاکٹر شاہین آفریدی، ڈینگی فوکل پرسن ڈاکٹر اکرام اللہ خان، ڈینگی پروگرام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد قاسم آفریدی، اور پشاور، ہری پور، مردان، نوشہرہ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران سمیت محکمہ صحت کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر نے واضح کیا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسران، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو جوابدہ ہیں اور اگر ان کے اضلاع ڈینگی کی روک تھام کے لیے مناسب انتظامات میں ناکام رہے تو وہ ذمہ دار ہوں گے۔انہوں نے یقین دلایا کہ وہ صوبے میں ڈینگی سے بچاؤ سے متعلق تمام سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی ضلع کی طرف سے غفلت برداشت نہیں کریں گے۔
مزید برآں، سیکرٹری صحت نے ڈی ایچ اوز پر زور دیا کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور ڈینگی کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے اپنے بھرپور انتظامات کو یقینی بنائیں۔ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا ڈاکٹر شوکت علی نے تمام ضلعی ہیلتھ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی سطح پر تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر ہر گھر کا دورہ کریں، اور ڈینگی بخار کے بارے میں آگاہی پیدا کریں۔انہوں نے ڈینگی کنٹرول پروگرام کے افسران کو فیلڈ میں درپیش چیلنجز کا اعتراف کیا اور انہیں مناسب حل تلاش کرنے میں انتظامیہ کے تعاون کا یقین دلایا۔میٹنگ کے دوران، ضلعی نمائندوں نے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے اپنے اپنے علاقوں کی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا، جس کا مقصد صحت عامہ کے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک اجتماعی اور جامع طریقہ کار اختیار کرنا ہے۔سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی نے جاری کوششوں کے لیے اپنے مکمل تعاون کا اعادہ کیا اور یقین دلایا کہ وہ ڈینگی کے خلاف تمام سرگرمیوں میں ہر ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔خیبرپختونخوا سے ڈینگی کے کل 42 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں پشاور اور مردان سے 13، باجوڑ سے 5، چترال سے 3، صوابی سے 3، ڈی آئی خان سے 2، اور خیبر، کوہاٹ، لکی اور بنوں سے ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔