
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ضلع اپر غذر اور ضلع لویر غذر کے قیام، ضلع داریل تانگیر کے ساتھ زیر غور چار اضلاع کے قیام کو یقینی بنائیں گے۔غلام اکبر
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ضلع اپر غذر اور ضلع لویر غذر کے قیام، ضلع داریل تانگیر کے ساتھ زیر غور چار اضلاع کے قیام کو یقینی بنائیں گے۔غلام اکبر
گلگت بلتستان (چترال ٹائمز رپورٹ) گلگت بلتستان کے عوام پر امید ہیں کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان عوامی مسائل حل کرنے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں ۔گے۔ گلبر خان 2020میں وزیر اعلیٰ منتخب ہوتے تو آج بیشتر عوامی مسائل حل ہوچکے ہوتے۔ ایک تربیت یافتہ سیاسی کارکن کی حیثیت سے جہاں و ہ عوامی مسائل کو سمجھتے ہیں وہاں حل کروانے کا گر بھی جانتے ہیں۔ امید ہے کہ بہت جلد وزیر اعظم پاکستان کو گلگت بلتستان کا دورہ کرائینگے۔ ضلع اپر غذر اور ضلع لور غذر کے قیام، ضلع داریل تانگیر کے ساتھ زیر غور چار اضلاع کے قیام کو یقینی بنائیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو 1970 کے غاصبانہ سطح کے سیاسی سیٹ اپ سے نکالنے کے لئے 1970 کے سیاسی فارمولے کے تحت قانون ساز اسمبلی کے حلقوں میں بھر پور اضافے کو یقینی بنائیں گے۔ 12اعلان شدہ اضافی حلقوں کے ساتھ 48رکنی اسمبلی کے قیام کو یقینی بنائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی رہنما عمائدین گلگت بلتستان قاری غلام اکبر نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 12اعلان شدہ اضافی حلقون پر حلقہ بندیاں 2009ء میں مکمل کی جاسکتی تھیں مختلف سیاسی پارٹیوں میں موجود سازشی عناصر نے غلط تجاویز دیکر اس وقت کے وفاقی وزیر امور کشمیر موجودہ مشیر وزیر اعظم برائے امور کشمیر قمر الزمان کائرہ کو 12اعلان شدہ اضافی حلقوں کے حلقہ بندیوں سے روکا جس سے ضلع غذر سمیت دیگر اضلاع کے عوام کے حقوق بری طرح متاثر ہوئے۔ ضلع غذر کے چار حلقے چار قدیم ریاستوں کے لئے 1970میں تجویز ہوئے تھے الیکشن 1970کے موقع پر دو حلقے کہیں اور منتقل کر کے ضلع غذر کے عوام کو 50فیصد نمائندگی اور 50فیصد بنیادی حقوق سے یکسر محروم کیا گیا 1993میں تین اضافی حلقے دینے کے بجائے صرف ایک نشست دیکر زیادتی کی گئی۔ ان زیادتیوں کے ازالے کا وقت آگیا ہے ضلع غذر کے آٹھ تحصیلوں کے لئے آٹھ نہیں تو کم از کم چھ حلقے دینے کی ضرورت ہے۔ قدیم ریاست کے طور پر ہنزہ، نگر، کھرمنگ اور شگر الگ الگ ضلع بن سکتے ہیں تو ضلع غذر کے چار قدیمی ریاستوں کو بھی الگ الگ ضلع بنایا جا سکتا ہے۔