
ملک کو امن وامان کی صورتحال، معاشی بدحالی،عوام کوریلیف فراہم کرنے جیسے چیلنجز کا سامناہے، گورنر
ملک کو امن وامان کی صورتحال، معاشی بدحالی،عوام کوریلیف فراہم کرنے جیسے چیلنجز کا سامناہے، حاجی غلام علی
بحیثیت قوم ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دیں، گورنر
گورنر سے کوہاٹ چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری بشمول کوہاٹ کینٹونمنٹ،ٹی ایم اے اور کوہاٹ کی تاجرتنظیموں پر مشتمل نمائندہ وفد کی ملاقات
گورنرسے وویمن چیمبر، پشتون سٹوڈنٹس کونسل بہاء الدین زکریا یونیورسٹی، ہائی کورٹ بار چترال،اساتذہ پرمشتمل وفود سمیت پشاور اور صوابی سے نمائندہ عوامی وفود کی الگ الگ ملاقاتیں، مختلف امور پر تبادلہ خیال
پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ خیبرپختونخوا سمیت ملک کو اس وقت عوامی مسائل و تکالیف کے ازالے کے ساتھ ساتھ امن وامان کی صورتحال اور معاشی بدحالی جیسے چیلنجز کا سامناہے۔ وفاقی حکومت نے انتھک محنت و کاوشوں و پالیسیوں کی بدولت ملک کو دیوالیہ ہونے سے محفوظ کیا، بحیثیت قوم ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے کوہاٹ چیمبرکے بانی رشید پراچہ اور صدر ارشد حیات کی سربراہی میں کوہاٹ کینٹونمنٹ،ٹی ایم اے اور کوہاٹ کی تاجرتنظیموں پر مشتمل نمائندہ وفد سے گورنرہاؤس میں پشاور میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں بازار یونین کے سرپرست حاجی شیر خان،سابق تحصیل ناظم ملک تیمور خان، سابق صدر کوہاٹ چیمبر اسد جاوید، تاجر اتحاد کے صدر امیر خان آفریدی،تاجر ایکشن کمیٹی کے رہنما منصور پراچہ،اسرار شینواری، قاسم پراچہ، طارق درانی،چیئرمین فیاض بھولو، حاجی مسافر گل،حاجی سعید بجی، قاری فتح محمد، دلاور اعوان، حنیف،یونس خان، سیف اللہ خان، باز محمد خٹک، فرخ اوردیگر شامل تھے۔ وفد نے قیمتی مصروفیات میں سے وقت نکالنے پر گورنر کا شکریہ ادا کیا اور تاجربرادری کیلئے خدمات پر گورنر کو تحفہ بھی پیش کیا۔
وفد نے گورنرکو خراج تحسین پیش کیا کہ جس طرح خلوص اور ہمت سے ایک عوامی گورنرکی حیثیت سے آپ روزانہ سینکڑوں لوگوں سے نہ صرف ملاقات کرتے ہیں بلکہ ان کے مشکلات کے حل کیلئے آئینی کردار بھی ادا کرتے ہیں۔ ملاقات میں شرکائے وفد نے گورنر کو تاجربرادری کودرپیش مسائل، بجلی وگیس لوڈشیڈنگ، دوکانداروں پر ناانصافی پر مبنی ظالمانہ جرمانوں اوردیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے ڈویژنل ہسپتال میں علاج معالجہ میں مشکلات کے خاتمے جوکہ اے کیٹگری ہسپتال ہے، آئل ریفائنری کے قیام،کاروباری شعبہ کی ترقی اوردیگر مسائل و مشکلات کے خاتمہ کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں۔ وفد نے تجویز پیش کی کہ چھوٹے بڑے کارخانوں کے قیام اور مشکلات کے حل کیلئے کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل ہونی چاہئیے۔وفد کاکہناتھا کہ صوبہ میں تاجروں کی خدمات واہمیت کے اعتراف پر انہیں ایوارڈ ملنے چاہئیے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ کی وجہ سے کاروبارتباہی کے دہانے پر پہنچ چکاہے جبکہ گیس کی پیداواری ضلع ہونیکے باوجود گیس لوڈشیڈنگ بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمشنرکوہدایات جاری کی جائے کہ مقامی سطح پر تاجروں کے ساتھ کم ازکم دو ماہ میں اجلاس منعقد کیاجائے۔
اس موقع پر وفد سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ ہرایک بزنس مین اور صنعتکار کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں لوگ کام کرتے ہیں۔چھوٹے بڑے کارخانوں اورتاجروں کو ہرممکن سہولیات میسرہونی چاہئیے تاکہ ملک میں روزگار کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے۔گورنرنے کہاکہ ناجائز جرمانوں کے خاتمے اور تاجروں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے فوڈ اتھارٹی،کنزیومر کورٹ اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام اور روزگار کی فراہمی میں بزنس کمیونٹی کی خدمات قابل تحسین ہیں،ملک کو درپیش معاشی چیلنجز پر کاروباری طبقہ کی معاونت اور عوامی حمایت سے قابو پایا جا سکتا ہے، اوراس کیلئے تمام شعبوں سے وابستہ افراد کومشترکہ طور پر کام کرنا ہو گا۔
علاوہ ازیں گورنرسے وویمن چیمبر و یواین وویمن سے ہفشین ملک، لبنیٰ اشرف، اقبال بانو اور شاندانہ نے بھی گورنرہاوس میں ملاقات کی اور کاروباری سرگرمیوں سے وابستہ خواتین کو درپیش مسائل ومشکلات کے حوالے سے گورنر کو آگاہ کیا جس پر گورنرنے کہاکہ بزنس سے وابستہ خواتین کی حوصلہ افزائی اور ان کے مسائل کے حل کیلئے خصوصی طور پر اقدامات اٹھائے گئے ہیں تاکہ ملکی خواتین بھی ملک کی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
دریں اثناء گورنرحاجی غلام علی سے پشتون سٹوڈنٹس کونسل بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے 15 رکنی وفدنے مولانا خالد جان کی سربراہی میں ملاقات کی۔وفد میں صفیان وزیر، سید احمد، محمد ارسلان اور نعمان فیصل سمیت دیگر طلباء شامل تھے۔وفد نے طلباء کے مسائل اور مشکلات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ان کے حل کیلئے اقدامات کی درخواست کی۔گورنرنے وفدکو مسائل ومشکلات کے حل کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ نوجوان ملک و ملت کا مستقبل ہوتے ہیں، نوجوان نسل سے قوم کی بہت امیدیں وابستہ ہے، ہم اس حوالے سے انتہائی خوش قسمت قوم ہیں جس کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے وفد پر زوردیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ملک و قوم کی تقدیر بدلنے میں کردار ادا کریں۔
گورنرسے ہائی کورٹ بار چترال سے 8 رکنی وفد نے بھی صدر ساجد اللہ اور شاکر اللہ کی سربراہی میں ملاقات کی۔ وفد میں سورج وحید اور مریم قیصر اوردیگر وکلاء شامل تھے۔ وفد نے چترال سے وابستہ مسائل اور درپیش مشکلات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور انکے حل کیلئے اقدامات کی درخواست کی۔ جس پر گوررنر نے مسائل کوترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں گورنر سے چیئرمین سیفران محمد جمال الدین کی سربراہی میں 5 رکنی وفد پشاور سے چیئرمین پیر بالا حامد گل، حاجی گل زمان اور حاجی عبدالسلام کی سربراہی میں 8 رکنی وفد نے بھی الگ الگ ملاقات کی اورعوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی سے گورنر ہاؤس پشاور میں ضلع صوابی سے مولانا فضل علی حقانی اور سابق ایڈیشنل آئی جی تاج سلطان کی سربراہی میں 13 رکنی وفد نے ملاقات کی مختلف عوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔وفد نے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر گورنر کا شکریہ ادا کیا۔ اسی طرح گورنر سے قاری غلام نبی، قاری شمس الدین اور مفتی شاہد جمال سمیت دیگر اساتذہ نے ملاقات کی۔نگران وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے تعلیم رحمت سلام خٹک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد نے اساتذہ کو درپیش مختلف مسائل اور مشکلات سے تفصیلی طور پر گورنر کو آگاہ کیاجس پر گورنر وفد کو مشکلات کے حل کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ سابق صوبائی وزیر ایوب آفریدی اور کاروباری شخصیت احمد نواز خان نے بھی ملاقات کی اورمختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔