
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سوشل میڈیا پر آرمی چیف پر قاتلانہ حملے کی مہم چلانے کی مذمت
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سوشل میڈیا پر آرمی چیف پر قاتلانہ حملے کی مہم چلانے کی مذمت
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پر قاتلانہ حملے کی مہم چلانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ آرمی چیف اور فوج کے خلاف گھٹیا، مذموم اور شرانگیز میڈیا مہم شیطانی ذہن کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے، 9 مئی کے منصوبہ ساز، سہولت کار اور ہینڈلرز کو دوٹوک پیغام ہے کہ پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف ہر سازش کچل دیں گے۔وزیراعظم آفس کی جانب سے اتوار کوجاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پر قاتلانہ حملے کی مہم چلانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ 9 مئی کے یوم سیاہ کے لئے بھی ایسے ہی ذہن سازی کی گئی تھی، 9 مئی کے منصوبہ ساز، سہولت کار اور ہینڈلرز کو دوٹوک پیغام ہے کہ پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف ہر سازش کچل دیں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ آرمی چیف اور فوج کے خلاف گھٹیا، مذموم اور شرانگیز میڈیا مہم شیطانی ذہن کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے، سازشی ذہن اور عناصر ملک میں سیاسی و معاشی استحکام کے خلاف پھر سے سرگرم عمل ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ شہدا کے خلاف غلیظ میڈیا مہم چلانے والوں کی نئی میڈیا مہم ایک ہی منصوبے کی کڑی ہے۔وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو میڈیا مہم چلانے والوں کے خلاف اندرون و بیرون ملک قانونی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف میڈیا مہم آزادی اظہار کے زمرے میں نہیں آتا، یہ صرف سازش ہے جسے پوری قوت سے روکنا قانونی فرض ہے، قوم اس گھناونی سازش کو بھی اسی طرح ناکام بنائے گی جس طرح 9 مئی کو ملک میں خانہ جنگی کی سازش ناکام بنائی تھی۔ وزیراعظم نے کہاکہ مایوس عناصر کو بوکھلاہٹ اور مایوسی میں ملک میں نیا بحران پیدا نہیں کرنے دیں گے، ان شااللہ قوم اپنی فوج اور اس کے سربراہ کے ساتھ کھڑی ہے
چیئرمین پی ٹی آئی نے ڈی آئی جی آفس میں بیان رکارڈ کرا دیا
اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے ڈی آئی جی آفس میں بیان ریکارڈ کرا دیا۔ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔چیئرمین تحریک انصاف 13 مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کے لیے جی 11 اسلام آباد میں ڈی آئی جی آفس میں پیش ہوئے۔سابق وزیرِ اعظم سے پولیس کی جے آئی ٹی نے تفتیش کی، جے آئی ٹی میں ایس ایس پی سی ٹی ڈی، انسپکٹر اور تفتیشی افسر شامل تھے۔اس کے علاوہ حساس اداروں کے 2 افسران بھی شامل تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد پولیس کے تمام مقدمات سے متعلق سوالات کے جوابات دیے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی دیگر مقدمات میں شامل تفتیش ہو کر ڈی آئی جی آفس سے روانہ ہوں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی کی جے آئی ٹی میں پیشی پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔