
بی آئی ایس پی کے تحت 70 ارب روپے متاثرین میں انتہائی شفاف طریقے سے تقسیم کئے گئے۔وزیراعظم
بی آئی ایس پی کے تحت 70 ارب روپے متاثرین میں انتہائی شفاف طریقے سے تقسیم کئے گئے, بی آئی ایس پی پروگرام کا مقصدمعاشرے کے کمزور طبقے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا اور کارآمد شہری بنانا ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کادائرہ کاربڑھانے کی ضرورت پر زور دیتیہوئے کہا ہے کہ اس پروگرام کا مقصدمعاشرے کے کمزور طبقے اور افراد کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنا اور کارآمد شہری بنانا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ اکاونٹ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتیہوئے کیا۔ تقریب میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب، وفاقی وزیر تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری، وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی، وزیراعظم کے معاونین کے علاوہ غیر ملکی سفرا، سماجی تنظیموں کے نمائندوں اور سرکاری افسران کی بڑی تعداد موجود تھی۔وزیراعظم نے کہا کہ بی آئی ایس پی کو شازیہ مری اورا ن کی ٹیم نے جس طرح چلایاقابل اطمینان اور قابل ستائش ہے۔ اس پروگرام میں بہت سی نئی چیزیں شامل کی گئی ہیں۔ اسے مزید شفاف بنا یاگیا ہے اور توسیع دی گئی ہے۔ ا س پروگرام کو حکومت کا پورا تعاون حاصل تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا جس کے بعد مخلوط حکومت کے تمام قائدین متاثرہ علاقوں میں پہنچے۔ ہر طرف تباہی نظر آ رہی تھی۔ جن مشکلات حالات میں ہم نیحکومت کی باگ ڈور سنبھالی تھی، ہمیں سیلاب کی صورت میں ایک اور بڑی مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔
ملک کے چاروں صوبوں سمیت بہت بڑاحصہ سیلاب میں ڈوباہوا تھا اور 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثرہوئے تھے۔بی آئی ایس پی کے تحت 70 ارب روپے متاثرین میں انتہائی شفاف طریقے سے تقسیم کئے گئے۔ دوست ممالک اور دیگر ذرائع سے جو امداد ملی وہ اس کے علاوہ تھی۔ صوبوں نے بھی اپنے وسائل سے اس میں حصہ ڈالا۔ 18، 20 ارب روپے این ڈی ایم اے نے فراہم کئے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریاں اور اثرات آج بھی ہرطرف پھیلے نظر آتیہیں۔ سیلاب زدگان کے لئے حکومت مزید جو کچھ بھی کرے گی وہ کم ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت تعلیمی وظائف فراہم کئے جا رہیہیں لیکن یہ تعلیمی وظائف تعلیمی سفر جاری رہنے سے مشروط ہونا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہاکہ بی آئی ایس پی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کا ویڑن تھا۔ اس پروگرام کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے اس پروگرام کے لئے بیرونی معاونت پر دوست ممالک اور سفارتکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس پروگرام کے لئے جتنی بھی معاونت فراہم کی جائے کم ہے۔ اس کے تحت ہم اپنے بچوں کو سکولوں اور کالجوں میں تعلیم دلانے اور معاشرے کے مستحق افراد اور طبقات کی مدد کے قابل ہو سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس پروگرام کا مقصد لوگوں میں خیرات تقسیم کرنا نہیں بلکہ انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا اور کارآمد شہری بنانا ہے۔
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے لئے معاونت فراہم کرنے والے دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتیہوئے وفاقی وزیر تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری نے کہا کہ بے سہارا خواتین کو بااختیار بنانا بے نظیر بھٹو شہید کا خواب تھا، پروگرام سے مستفید ہونے والی خواتین کو بلاامتیازامداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت تعلیمی وظائف کاسلسلہ بھی شروع کر رہے ہیں۔ ملک بھر میں نشو ونما پروگرام سے مستحق لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔بی آئی ایس پی کے تحت ٹارگٹڈ سبسڈی دی جا رہی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سیلاب متاثرین کی مد د کی گئی۔ خواجہ سراؤں کو تاریخ میں پہلی بار بی آئی ایس پی کے تحت امداد کی فراہمی کی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بی آئی ایس پی کے تحت سماجی تحفظ اکاؤنٹ کااجرا کردیا
اسلام آباد(سی ایم لنکس) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ اکاؤنٹ کااجرا کردیا۔بی آئی ایس پی کے تحت سماجی تحفظ اکاؤنٹ کے اجرا کی تقریب جمعہ کو منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیراعظم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب، وفاقی وزیر تخفیف غربت شازیہ مری اور وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی بھی موجود تھے۔اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال 3 لاکھ نئے افراد کو پروگرام میں شامل کیا جائیگا۔ سماجی تحفظ اکاؤنٹ سے پروگرام میں شفافیت آئے گی۔ بی آئی ایس پی کے تحت رجسٹرڈ افراد بینک کے اکاؤنٹ ہولڈر ہوں گے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے بطور جج سپریم کورٹ آف پاکستان حلف لے لیا
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)جسٹس مسرت ہلالی نے بطور جج سپریم کورٹ آف پاکستان حلف لے لیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے جسٹس مسرت ہلالی سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب جمعہ کو یہاں عدالت عظمی میں سیریمونیل ہال میں منعقد ہوئی۔ پروقار تقریب میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج صاحبان، بار کونسلز کے نمائندوں، وکلا برادری اور میڈیا نمائندوں نے شرکت کی۔واضح رہے کہ جسٹس مسرت ہلالی کو پشاور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہونے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ سپریم کورٹ میں وہ دوسری خاتون جج ہوں گے۔ قبل ازیں جسٹس عائشہ اے ملک ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون جج ہیں۔