Chitral Times

Sep 29, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خوش رہنے کے اصول – محمد شریف شکیب

Posted on
شیئر کریں:

خوش رہنے کے اصول – محمد شریف شکیب

اردو کے شہرہ آفاق شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب نے کہا تھا کہ “رنج کاخوگر ہوا انسان تو مٹ جاتے ہین غم۔۔ مشکلیں اتنی پڑیں مجھ پہ کہ آسان ہوگئیں”مہنگائی،بدامنی، بے روزگاری اور نفسسا نفسی کے اس دور میں خوش رہنا سب سے بڑی عیاشی ہے۔نفسیات کے ماہرین کا ماننا ہے کہ خوش رہنے کے لئے مسلسل ریاض کی ضرورت ہوتی ہے۔جس طرح فٹ بال، کرکٹ، سکواش، جمناسٹک اور دیگر کھیلوں سےوابستہ کھلاڑی مسلسل سیکھنے، بہتر بننے اور کامیاب ہونے کی تربیت حاصل کرتے ہیں اسی طرح ہر انسان کو خوش رہنے کے لیے تربیت حاصل کرنی چاہئے پروفیسر لاؤری سینٹوس کا کہنا ہے کہ خوش ہونا کوئی فوری یا اچانک عمل نہیں ہوتا قلبی سکون اور خوشی کے لیے مسلسل محنت کرنا ضروری ہے۔

 

یہ ایک فن ہے کہ غم کو کیسے پس پشت ڈالا جاسکتا ہے۔ سائنس نے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ خوش رہنے کے لیے شعوری طور پر کوشش درکار ہے۔ یہ آسان نہیں ہے اور اس میں وقت لگتا ہے مگر اس میں کامیابی یقینی ہے۔خوش رہنے کے لئے پانچ اصولوں پر سختی سےعمل کرنا ضروری ہے پہلا اصول یہ ہے کہ جو کچھ انسان کو میسر ہے اس پر اللہ تعالی کا شکر ادا کریں۔اللہ تعالی نے آپ کو صحت مند جسم اور خوبصورت شکل عطا کی ہے۔ آپ کےبدن کا ہر عضو فعال ہے۔ آپ میں سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت ہے۔ آپ کےوالدین اور بہن بھائی ہر مشکل میں آپ کےساتھ ہوتے ہیں۔ آپ سے بہت سے لوگ بے لوث محبت کرتے ہیں۔ آپ کو تین وقت پیٹ بھر کرکھانے کو رزق میسر ہے۔

 

آپ دیکھ سکتے ہیں خوشبو کی مہک محسوس کرسکتے ہیں سریلی آوازوں کو سن سکتےہیں۔اور شکر ادا کرنے کے لئے اتنی نعمتیں کافی ہیں۔دوسرا اصول یہ ہے کہ اپنے ہونٹوں پر ہمیشہ مسکان سجائے رکھیں۔تیسرااصول یہ ہے کہ زیادہ اور بہتر طریقے سے نیند پوری کریں۔چوبیس گھنٹوں میں آٹھ گھنٹے نیند کرنے سے پرسکون اور خوش گوار رہنے میں مدد ملتی ہے۔چوتھا اصول یہ ہے کہ اپنی غذا سادہ اور مختصر رکھیں پانچواں اصول یہ ہے کہ شور شرابے سے دور رہیں۔ٹینشن سے بچے رہیں۔جس کے لئے مراقبہ بے حد ضروری ہے اس سے ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے۔روزانہ دس پندرہ منٹ کا مراقبہ انسان کو دن بھر پرسکون رکھتا ہے۔خود کو تعمیری سرگرمیوں میں مصروف رکھیں ہو سکے تولوگوں کو خوش رہنے میں بھی مدد کرتےرہیں۔

 

اپنے دوستوں اور گھروالوں کو زیادہ وقت دیں۔ان لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں جو آپ کو پسند ہوں۔یا جو آپ کو پسند کرتے ہوں۔حالیہ تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ زیادہ وقت بِتانے سے انسان زیادہ خوش رہتا ہے۔اچھی سوچ کے حامل لوگوں کے ساتھ صحت مند باہمی تعلقات قائم کرنا نفسیاتی طور پر ہماری صحت اور خوشحالی کے لیے بہت مفید ہوگا۔زندگی بہت مختصر ہوتی ہے اس کے ایک ایک پل کو انجوائے کرنا چاہئے۔کسی دانشور کا قول ہے کہ زندگی ۔مسکرانے اور خوش رہنے کے لئے بھی ناکافی ہے نجانے لوگ رونے دھونے، غمگین رہنے، دوسروں کے لئے برا سوچنے اور خود کو کوسنے کے لئے وقت کہاں سے نکالتے ہیں۔مادیت پرستی کے اس دور میں ہم بعض اوقات دولت کا خوشی سے تعلق جوڑتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ دولت سے خوشی نہیں خریدی جا سکتی۔موجودہ دور میں سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ڈپریشن کا باعث بنتا ہے۔کوشش کریں کہ اپنا فون خود سے دور رکھیں۔


شیئر کریں: