
وزیر اعلی گلگت بلتستان جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار
وزیر اعلی گلگت بلتستان جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار
گلگت( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں عدالت نے نااہل قرار دے دیا۔ وزیراعلی جی بی کے خلاف جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے لیے چیف کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کو نااہل قرار دے دیا۔فیصلہ آنے کے فوری بعد وزیراعلی کے خلاف اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی۔ اطلاعات ہیں کہ وزیراعلی کی جانب سے جی بی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے ممکنہ منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے اپوزیشن اراکین نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ تحریک جمع کرانے والے اراکین کی تعداد 9 ہے۔دوسری جانب وزیراعلی خالد خورشید کی گلگت بلتستان اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔
توشہ خانہ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا ٹرائل کورٹ کو 7 دن میں فیصلہ کرنے کا حکم
اسلام آباد (سی ایم لنکس)چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کالعدم قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا۔ ٹرائل کورٹ کو چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کے دلائل پر دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔ [عدالت نے حکم دیا ہے کہ ٹرائل کورٹ سات دن میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرے۔ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی درخواست مسترد کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کو فوری ریلیف نہیں دے سکتے: جسٹس اعجاز الاحسن
اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ بلوچستان میں وکیل کے قتل کیس میں اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف نہیں دے سکتے۔ بلوچستان میں وکیل کے قتل میں چیئر مین پی ٹی آئی کی نامزدگی کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی مقدمہ کالعدم قرار دینے کے حوالے سے اپیل کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم جاری کی استدعا مسترد کردی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی حکم امتناع کی استدعا بھی مسترد کردی گئی۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہم فوری طور پر آرڈر دستخط کر کے بھجوا دیں گے۔ ہائیکورٹ کے ڈویڑن بینچ کا فیصلہ ہے سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ اس کو کالعدم قرار نہیں دے سکتا۔ آپ کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے اور لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس پاکستان کو درخواست دیں۔عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے استدعا کی کہ عدالت آئندہ سماعت تک گرفتاری سے روکنے کا حکم دے۔ جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا دو رکنی بینچ ایسا کوئی حکم جاری نہیں کر سکتا۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کر سکتے۔ بلوچستان حکومت کا موقف سنے بغیر کارروائی معطل نہیں کر سکتے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو نوٹس جاری کر دیے۔