Chitral Times

Sep 30, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اپر چترال میں سیاحوں کی آمد – تحریر:  سردار علی سردارؔ

Posted on
شیئر کریں:

اپر چترال میں سیاحوں کی آمد اور پرواک زیرک گیسٹ ہاوس  کی میزبانی – تحریر:  سردار علی سردارؔ

چترال میں سیاحوں کی آمدورفت  زیادہ تر موسم گرما میں ہوتی ہے   کیونکہ انہیں ایۤام میں چترال  کے سربفلک برف پوش پہاڑ ، دریا، دلکش وادیاں ، آبشار  اور پھلدار میوے سیاحوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں ۔ اس پر  طُرہ یہ کہ چترال  تریچ میر کے دامن میں واقع ہونے کی وجہ سے اپنے قدرتی حسن ، دلکش مناظر  ،بلندو بالا پہاڑوں  اور گلشئیر کی وجہ سے  سیاحوں کی توجہ کو اپنی طرف کھینچ لیتاہے ۔  یوں تو  چترال کا پورا علاقہ اپنی قدرتی حسن سے مالامال ہے لیکن چترال  شہر سے  گلگت سفر  کرتے ہوئے  اپر چترال کے خوبصورت علاقوں سے گزرکر  پرواک زیرک گیسٹ ہاوس میں ٹھرنا  اور یہاں کی منفرد ثقافت  اور تاریخ سے  واقفیت  حاصل  کرنا بھی سیاحوں کے لئے دلچسپی کا باعث ہے۔ سیاحوں کی علاقے سے دلچسپی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پرواک میں  زیرگ گیست ہاوس کی تعمیر   یقیناَ علاقے میں سیاحت کو فروع دینے کے لئے نہ صرف ایک پیش رفت ہے بلکہ ماضی کی داستانوں  اور آثار قدیمہ کو بھی سیاحوں کے لئے روشناس کرانے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔جان بڈلف کے مطابق پرواک میں انسانی آبادی کے قدیم ترین شواہد قبروں کی صورت میں  دریافت ہوئے ہیں  جن کی قدامت کا اندازہ تقریباَ 3500 سو سال تک لگایا گیا ہے۔ان قبروں میں مُردوں کو ان کے سازو سامان کے ساتھ دفن کیا گیا ہے ۔

zarak guest house parwak mastuj7

چترال میں سیاحوں کی آمد  اور یہاں کے آثار قدیمہ سے ان کی دلچسپی ماضی کا حصہ رہی ہے ۔ اس مقصد کے حصول کے لئے سیاح  جب بھی اپر چترال کی طرف آتے ہیں تو ان کی توجہ  یہاں کی قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ   آثار قدیمہ کی جانب بھی  مبذول ہوتی ہے  ۔خصوصاَ جولائی میں جب شندور کا پولو میچ چل رہا ہو  تو یہ سفر اور بھی دلچسپ ہوتا ہے۔سیاحوں  کے لئے شندور کا میلہ دیکھنا ایک تفریحی سرگرمی ہے  کیونکہ شندور میں ہر سال پولو کے قومی اور بین الاقوامی میچ منعقد  ہوتے ہیں اور یہ چترال کا انتہائی مشہور کھیل ہے ۔ شندور پولو گراونڈ کو دنیا کا بلند ترین پولو گراؤنڈ  تصور کیا جاتا ہےجہاں ہر سال گلگت اور چترال کے ٹیموں کے درمیان پولو کے سنسنی خیز مقابلے ہوتے ہیں   جن  کو دیکھنے کے لئے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاح شندور کی طرف آتے ہیں۔

zarak guest house parwak mastuj upper chitral 2

شندور جاتے ہوئے جب بھی  سیاح   کوراغ یا جنالی کوچ  کے خوبصورت دیہات سے گزرتے ہیں   تو ان کے من میں پرواک زیرک گیسٹ ہاوس کا منظر ضرور آتا ہے اور وہ  بغیر تامل کے  یہاں  آکر ٹھرتے ہیں ۔یہاں  ا ن کی نگاہ  سب سے پہلے سنوغر کے  بلندو بالا پہاڑوں اور گلیشیر پر پڑتی ہے اورگلیشیر  کے دامن میں  خوبصورت رومانوی گاؤں سنوغر  ان کے لئے اور بھی دلکشی کا منظر پیش کرتا ہے۔ سیاحوں سے تعارفی کلمات ہی میں سنوغر سے والہانہ محبت رکھنے والے زیارت خان زیرکؔ کی کلاسیکل اور رمزواشارے سے بھرپور شاعری کے بارے میں بتاکر ان کے علم میں اضافہ کرکے علاقے کی پہچان اور  تعارف  کرائی جاتی ہے۔جس کی وجہ سے سیاح  سنوغر گلیشیر کی خوبصورتی سے  لطف اٹھاتے ہیں اور پرسکون ماحول میں قیام کرکے اگلی منزل کے لئے رختِ سفر باندھتے ہیں۔

zarak guest house parwak mastuj

اس گیسٹ ہاؤس میں سیاحوں کو بہت ہی  منفرد اور پرُتعیش  آسائیشیں      میسر ہیں جنہیں دوسری  گیسٹ ہاؤس میں   ملنا  شائدمشکل ہے۔ موسمِ گرما میں اس گیسٹ ہاؤس کے اندر بہت سے میوے جیسے سیب، خوبانی، توت اور اڑو بخارے  کثرت سے پکتے ہیں جنہیں سیاح اپنی مرضی سے باغ کے ارام دہ کرسیوں  پر براجمان ہوکر خوب کھاتے ہیں اور ان کی کوئی قیمت بھی نہیں لی جاتیں۔ان مہمانوں کو یہاں اصل  لوکل ڈش  اور خوراک  کے ساتھ ساتھ لوکل میوزک  بھی سننے کا موقع مل جاتا ہے۔اس کے علاوہ  اس گیسٹ ہاؤس میں اور بھی کئی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔یہاں مہمانوں کے لئے کلاش ثقافت کی چیزیں اور دیگر مصنوعات  دستیاب ہیں  جنہیں مہمان بڑی شوق اور دلچسپی کے ساتھ مشاہدہ کرتے ہیں اور بعض مصنوعات خرید کر اپنے ساتھ  بھی لے جاتے ہیں۔یہاں مختلف قسم کی کتابیں بھی دستاب ہیں جنہیں مطالعہ کرنے سے ان کے من کو خوشی ملنے کے ساتھ ساتھ معلومات میں بھی  اضافہ ہوجاتا ہے ۔اور  انہیں گلگت یا دوسری جگہوں میں جانے کے لئے ان کتابوں کی مدد سے روڈ میپ کا بھی تعین ہوتا ہے جس سے وہ آسانی کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھتے ہیں۔

اس پر  طُرہ      یہ کہ زیرکؔ گیسٹ ہاؤس میں ٹھرنے سے انہیں مرکزی چترال اور گلگت کے درمیان فاصلہ بھی کم پڑتا ہے ۔ یہاں ایک دن ٹھرنے سے انہیں تھکاوت  بھی محسوس نہیں ہوتی   اور وہ تازہ دم ہوکر اگلے دن یہاں سے آگے اپنا سفر شروع کرتے ہیں۔  اس گیسٹ ہاوس  میں انہیں ٹراسپورٹ کے لئے  بھی کوئی دقت پیش نہیں آتی کیونکہ ٹراسپورٹ کے  تمام انتظامات  انہیں میسر ہوتی ہیں اور  وہ جب چاہے یہاں سے گاڑی رینٹ پر لے  جاسکتے ہیں۔جب سے زیرکؔ گیسٹ ہاؤس بنا ہے  تب سےمختلف ممالک کے ڈھائی سو  سے زیادہ     وزیٹرز یہاں قیام کرچکے ہیں اور وزیٹر کی کتاب میں  اپنے تاثرات  قلمبند کر چکے ہیں۔ جیسا کہ ایک وزیٹر نے اپنے تاثرات یوں بیان کیا ہے  ۔Thank you for your hospitality. It was a great to arrive such a comfortable guest house after a long, hot day and wonderful food in a majestic mountain      setting  Thank you

Clare Richardson from London 06/07/2011

zarak guest house parwak mastuj upper chitral

رچرڈسن کے ان تاثرات سے معلوم ہوتا ہے کہ زیرک گیسٹ ہاؤس  واقع جدید دور کے تقاضوں کے مطابق  مہمانوں کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اور جتنے بھی سیاح یہاں آتے ہیں اپنے تاثرات مثبت انداز سے قلمبند کرکے چلے جاتے ہیں۔ چترال والوں کی مہمان نوازی  ویسے تو ایک ضرب المثل ہے اور زیرک گیسٹ ہاؤس اس کا حقیقی ترجمان ہے ۔سیاحوں کے لئے  پرواک میں زیرک گیسٹ ہاوس تعمیر کرنے کا سہرا          ریٹارڈ کپٹن غلام رسول کو جاتا ہے جنہوں نے عسکری   فرائض سے سبکدوش ہونے کے بعد  سیاحوں کے لئے گیسٹ ہاؤس تعمیر کرکے اپنی روزی روٹی کو اس کا  بہترین ذریعہ قرار دیا ہے  ۔موصوف ویسے بھی بہت ہی محنتی ، چست و چالاک ، نرم مزاج   ، شائیستہ  اور خوش گفتار شخصیت کا مالک انسان ہے  ۔ وہ گیسٹ ہاؤس میں ہر آنے والے سیاح کو اپنی شرین زبان اور میزبانی سے ایسا  متاثر  کرتے ہیں کہ انہیں پرواک زیرک گیسٹ ہاؤس میں  کئی دن رہنے کو من کرتا ہے اور وہ جاکر دوبارہ واپس آنے کے لئے  منصوبہ بندی کرتے  ہیں۔  ہماری دعا اور امید ہے کہ زیرک گیسٹ ہاؤس اس سے بڑھ کر سیاحوں کے لئے اپنی سروسز پیش کرے  اور یہ گیسٹ ہاؤس دن دگنی رات چوکنی ترقی کرے  اور سیاحوں کے لئے بہتر خدمات انجام دے۔

chitraltimes sm capt ghulam rasool


شیئر کریں: