Chitral Times

Sep 30, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سرکاری افسران اپنے فرائض ایمانداری،دیانتداری اورخلوص نیت سے سرانجام دیں اورلوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کریں، گورنرحاجی غلام علی

Posted on
شیئر کریں:

سرکاری افسران اپنے فرائض ایمانداری،دیانتداری اورخلوص نیت سے سرانجام دیں اورلوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کریں، گورنرحاجی غلام علی

ملکی ترقی میں سرکاری افسران کاکردارانتہائی اہمیت کاحامل ہے،سب کوملک وقوم کی بہترین مفاد میں اپناکردار ادا کرناہوگا،گورنر

33ویں سینئر منیجمنٹ کورس کے 14 آفیسرز کا گورنر ہاؤس پشاور کا مطالعاتی دورہ،شرکاء کو گورنر کے آئینی فرائض و ذمہ داریوں سے متعلق بریفنگ دی گئی

گورنر سے ہری پور سے سابق رکن قومی اسمبلی بابرنوازخان کی سربراہی میں 4 رکنی وفد اور باجوڑ سے شفیع اللہ خان، ہمیش گل اور محمدیونس کی بھی الگ لگ ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ ملکی ترقی میں سرکاری افسران کاکردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے،ملک وقوم کے بہترین مفاد میں سب کو اپنا کردار ادا کرناہوگا۔ سرکاری افسران اپنے فرائض بروقت، ایمانداری و دیانتداری اورخلوص نیت سے سرانجام دیں تاکہ لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا ہوسکیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے 33ویں سینئر منیجمنٹ کورس کے 14 آفیسرز سے گورنر ہاؤس پشاور کا مطالعاتی دورہ کے موقع پر ملاقات کے دوران کیا۔ فیکلٹی ڈائریکٹر زوبیہ مسعود اور پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر مظہر ارشادبھی اس موقع پر موجود تھے۔ کورس کے شرکاء میں مختلف گروپ اوروزارتوں کے افسران شامل تھے۔ کورس کے شرکاء کی گورنرکیساتھ مطالعاتی نشست ہوئی جس میں شرکاء کو گورنرکے آئینی فرائض و ذمہ داریوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔شرکاء کورس نے گورنر کے ساتھ صوبہ میں سیکیورٹی، اعلٰی تعلیمی نظام، بلدیاتی نظام، سیاسی و معاشی استحکام سمیت ضم اضلاع میں قدرتی وسائل ماربل، کاپر، کوئلہ اور دیگر ذخائر سے متعلق گفتگو بھی کی۔ گورنر نے مطالعاتی دورہ پر آنیوالے افسران کو خوش آمدید کہا اوران کیلئے نیک تمناؤں کااظہار کیا۔

 

بریفنگ کے بعدسوال جواب کا سیشن ہوا۔ایک سوال کے جواب میں گورنرنے کہاکہ قبائلی علاقوں کے عوام نے صوبے میں ضم ہونے کے بعد کئی مسائل ومشکلات بیان کئے ہیں جن کے حل کیلئے وفاقی اورصوبائی حکومت اقدامات اٹھارہی ہیں۔ بے روزگاری امن وامان کے مسئلہ کی بنیادی وجہ ہے اور ایک جامع نظام،انصاف، میرٹ اور شفافیت سے ہی بے روزگاری کاخاتمہ کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام نچلی سطح پر عوامی مسائل کے فوری حل کیلئے ایک بہترین نظام ہے، بلدیاتی نمائندے گلی، محلوں کی سطح پر لوگوں کے بہت قریب ہوتے ہیں اور فوری مسائل کا حل یقینی بناتے ہیں لیکن بدقسمتی سے خیبرپختونخوا کے بندوبستی اور ضم اضلاع میں بلدیاتی نمائندوں کوان کے اختیارات سے محروم رکھاگیاجس کے باعث مسائل ختم ہونے کی بجائے بڑھ گئے ہیں۔گورنرنے کہاکہ بیرون ملک سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ اندرون ملک سرمایہ کاروں کوبھی مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے مواقع دینے ہوں گے جس سے ملک معاشی طورپر مستحکم ہوگااورترقیاتی کام بھی ہوسکیں گے۔ملکی ترقی میں خواتین کے کردار سے متعلق سوال پر گورنر کا کہناتھاکہ خواتین ہماری آبادی کا 52 فیصد ہیں اور صوبے کی تمام جامعات میں طالبات کی تعدادبھی زیادہ ہے جوکہ خوش آئندہے۔

 

انہوں نے کہاکہ تمام یونیورسٹیوں کو ہدایات دی ہیں کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت اور جدیدتقاضوں سے ہم آہنگ مختلف شعبوں میں ریسر چ پر خصوصی توجہ دیں تاکہ یونیورسٹیوں سے فارغ ہونیوالے طلباء و طالبات ملکی ترقی میں اپناکردار بہترین طریقے سے ادا کرسکیں۔انہوں نے کورس کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ صبر و تحمل اور برداشت کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنائیں، ہم سب کو مل کر آئین وقانون کے مطابق اور خوش اسلوبی سے انصاف پرمبنی اور بروقت سائلین کے مشکلات کے خاتمے کیلئے اپنی ذمہ داریوں کوادا کرناہوگا کیونکہ نیک نیتی سے عوام کی مشکلات کو ختم کرناعبادت ہے اورمخلوق خدا کی خدمت میں اللہ تعالی کی رضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام آفیسرز دباؤ، پسند ناپسند کے خاتمے میں کردار ادا کریں۔ مطالعاتی دور ے پرآئے ہوئے افسران اورڈائریکٹر نے صوبے اور بالخصوص ضم اضلاع کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے پرگورنرکا شکریہ ادا کیا۔ آخرمیں فیکلٹی ڈائریکٹرزوبیہ مسعود نے گورنر کو ادارے کی جانب سے شیلڈپیش کی جبکہ گورنرنے بھی کورس کے شرکاء کو یادگاری شیلڈدی۔علاوہ ازیں گورنر سے ہری پور سے سابق رکن قومی اسمبلی بابرنوازخان کی سربراہی میں 4 رکنی وفد اور باجوڑ سے شفیع اللہ خان، ہمیش گل اور محمدیونس نے بھی الگ لگ ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ #


شیئر کریں: