Chitral Times

Sep 27, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

این ڈی ایم اے نے ملک میں گرمی کی شدید لہر کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا

Posted on
شیئر کریں:

این ڈی ایم اے نے ملک میں گرمی کی شدید لہر کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں گرمی کی شدید لہر کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا۔ موسم گرما کی جھلسا دینے والی ہوا کی لہر احتیاط نہ کرنے کی صورت میں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے جبکہ شدید گرمی کی لہر برفانی علاقوں میں گلیشئر پگھلنے کا باعث بھی بن سکتی ہے، گلوف کے خدشے سے دوچار علاقے کے مکین باخبر و محتاط رہیں۔این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ گرمی کی شدت سے بچنے کیلئیسادہ پانی کا استعمال زیادہ کیا جائے اور کاربونیٹڈ مشروبات سے پرہیز کیا جائے۔ شہری دن کے گرم ترین اوقات میں باہر نکلنے سے گریز کریں، اگر ضروری ہو تو تیز دھوپ میں سر ڈھانپ کر باہر نکلیں۔ اس صورتحال میں بیماروں، بزرگوں اور بچوں کے علاوہ پالتو جانوروں کا خاص خیال رکھا جائے۔ شدید گرمی کے اثرات سے بچاؤ کے لئے نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کیلئے لیموں پانی اور او آر ایس کا استعمال کیا جائے اور ہلکے اور نرم کپڑے پہنے جائیں۔ گرمی میں اگر کوئی بیہوش ہو جائے تو سر پر ٹھنڈا پانی ڈالا جائے۔مزید برآں این ڈی ایم اے نے شدید گرمی کی لہر کے باعث برفانی علاقوں میں گلیشئر پگھلنے کا بھی امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ ادارے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ رہیں۔ برفانی جھیلوں کے ٹوٹنے سے سیلابی صورتحال(گلوف) کے خدشے سے دوچار علاقے کے مکینوں کو باخبر و محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔این ڈی ایم اے کی ہدایات میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ سے تعاون کریں۔ سیاح اس دوران ممکنہ گلوف والے علاقے میں سفر اور رہائش سے گریز کریں۔ بروقت حفاظتی انتظامات گلیشئر کے پگھلنے سے ہونے والے نقصانات سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

ایس ای سی پی نے اینٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترامیم تجویز کر دیں

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی)نے انسداد منی لانڈرنگ اور انسدادِ دہشت گردی کی مالی معاونت ریگولیشنز 2020 کے دائرہ کار کو بڑھانے اور ضوابط کو بہتر انداز میں نافذ کرنے کے پیش نظر اہم ترامیم تجویز کیں ہیں۔ ایس ای سی پی نے تمام سٹیک ہولڈرز کو اگلے 14 دنوں کے اندر مجوزہ ترامیم پر اپنے تبصرے اور تجاویز دینے کی دعوت دی ہے۔ایس ای سی پی کے مطابق بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ان کی ترسیل کے نظام کے لئے فراہم کی جانے والی مالی مدد ایک مسئلہ ہے جس کے بارے میں عالمی طور پر تشویش پائی جاتی ہے۔ اس اہم مسئلے کے حوالے سے جامع نقطہ نظر اپنانے کے پیش نظر ایس ای سی پی نے موجودہ AML/CFT ریگولیٹری فریم ورک کو وسعت دینے اور مزید موثر بنانے کے اقدامات تجویز کئے ہیں۔مجوزہ ترامیم کے ذریعے کسی بھی اکاؤنٹ کو غیر فعال تصور کرنے کے لئے موجودہ پانچ سال کی حد کو کم کر کے تین سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ریگولیشنز کو مزید فعال بنانے کے لئے سینٹرل ڈیپازٹری سی ڈی ڈی کے لئے تھرڈ پارٹیز پر انحصار کرنے اور ریگولیٹڈ پرسنز کی غیر ملکی برانچوں اور ذیلی اداروں کی اے اہم ایل سے متعلق فائلنگ میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔ریگولیشنز اور قواعد و ضوابط بارے عوامی مشاورت کا عمل ایس ای سی پی کی شفافیت اور فیصلہ سازی میں شراکت داروں کی شمولیت کا ایک لازمی جزو ہے۔ مجوزہ ریگولیشنز کا مسودہ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر فراہم کر دیا گیا ہے۔ دلچسپی رکھنے والے افراد اور ادارے چودہ دن کے اندر مجوزہ تجاویز بارے اپنی آرا ء کمیشن کے پاس جمع کرا سکتے ہیں۔


شیئر کریں: