
گورنرکی زیرصدارت پشاور میں بجلی و گیس کی ناروا لوڈشیڈنگ سے متعلق عوامی شکایات پر گورنر ہاوس اہم اجلاس
گورنرکی زیرصدارت پشاور میں بجلی و گیس کی ناروا لوڈشیڈنگ سے متعلق عوامی شکایات پر گورنر ہاوس اہم اجلاس
اجلاس میں واپڈا و سوئی گیس کے اعلی حکام سمیت میئرپشاور حاجی زبیرعلی، تحصیل چیئرمین بڈھ بیر،پشتخرہ اور شاہ عالم کی بھی شرکت
پشاور کے تمام گریڈز سے کم از کم دو گھنٹے لوڈشیڈنگ دورانیہ سے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، گورنر حاجی غلام علی
سوئی گیس حکام کی گیس کی عدم دستیابی کی عوامی شکایات فوری دور کرنیکی یقین دہانی، گیس کا پریشر آج سے بڑھا دیا جائیگا، سوئی گیس حکام
پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے سخت گرمی میں پشاورشہر، ورسک روڈ اور مضافاتی علاقوں میں بجلی کی طویل بندش پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے پیسکو حکام کو فوری طور پر بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور شارٹ ٹرم بنیادوں پر پشاور کے تمام گریڈز سے کم از کم 2 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کر کے بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرنیکی ہدایت کی ہے۔واپڈا حکام کی نیت و محکمانہ فرائض پر کوئی شک نہیں ہے لیکن عوام محکمانہ تکنیکی مسائل سے واقف نہیں ہیں، سو فیصد ریکوری والے علاقے بھی لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں جس سے صارفین میں غم و غصہ پایا جاتا ہے جس کا ازالہ کرنا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پشاور شہر و مضافات میں بجلی و گیس کی ناروا لوڈشیڈنگ سے متعلق عوامی شکایات پر گورنر ہاوس میں اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں مئیر پشاور حاجی زبیر علی، تحصیل چئیرمین بڈھ بیرمفتی طلا محمد، تحصیل چیئرمین پشتخرہ ہارون صفت،تحصیل چئیرمین شاہ عالم کلیم اللہ، سابق صوبائی وزیر مولاناامان اللہ حقانی، چیف پیسکوعارف محمود سدوزئی، جی ایم سوئی گیس رحمت اللہ خان، چیف انجینئر سوئی گیس آفتاب خان،چیف انجینئر آپریشن پیسکو محمد زبیر،ایس ای پشاور حبیب الرحمٰن،ایس ای خیبر گوہر رحمٰن، ایس ای ذیشان بابر و دیگر متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور شہر و مضافات میں بجلی کی غیر اعلانیہ طویل بندش کے باعث عوام کو درپیش مشکلات و تکلیف پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں پیسکو حکام کیجانب سے پشاور شہر لوڈ منیجمنٹ شیڈول، 88 فیڈرز سے بجلی کی ترسیل کا دورانیہ، لائین لاسز، بجلی کا شارٹ فال سمیت لوڈشیڈنگ دورانیہ سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے بتایا گیا کہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی کیجانب سے جاری کیا جاتا ہے تاہم ان سے درخواست کی جائیگی کہ پشاور کے تمام فیڈرز سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 2 گھنٹے کیا جائے، واپڈا حکام نے بتایا کہ پشاور میں تمام فیڈر اوور لوڈڈ ہیں جس کیلئے عوام علاقہ کو بھی تعاون کرنا چاہئے، پیسکو حکام کا کہنا تھا کہ موسیٰ زئی گریڈ کے قیام پر کام جاری ہے جس کی تکمیل سے رنگ روڈ کے تمام علاقوں کو پشاور شہر فیڈرز سے جدا کر کے موسیٰ زئی گرڈ سے بجلی فراہم جائے گی جس سے اوور لوڈنگ کا خاتمہ ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ جلد بجلی چوری والے علاقوں کو 100 فیصد ریکوری والے علاقوں سے جدا کیا جائے گا تاکہ سو فیصد بل ادا کرنے والے صارفین کو لوڈشیڈنگ سے بچایا جا سکے۔ گیس کی بندش سے متعلق عوامی شکایات سے متعلق سوئی گیس حکام کیجانب سے اجلاس کو یقین دہانی کرائی گئی کہ پشاور شہر کے تمام علاقوں میں گیس کی عدم دستیابی سے متعلق شکایات کو دور کیا جائے گا اور گیس پریشر کو آج سے ہی بڑھا دیا جائے گا تاکہ گھریلو صارفین کو سہولت فراہم کی جا سکے، سوئی گیس حکام نے بتایا کہ خیبرپختونخوا 380 ملین کیوبک گیس فراہم کر رہا ہے جس کا 150 ملین کیوبک صوبہ میں استعمال ہو رہی ہے جبکہ230 ملین کیوبک سیف پاور پلانٹ، نندی پور پاور پلانٹ، اورینٹ، QATPL اوربلوکی سمیت دیگر پاور پلانٹ کو فراہم کیا جاتا ہے۔ سوئی گیس حکام کا کہنا تھا کہ نئے گیس میٹر کی تنصیب پر عائد پابندی بھی جلد ختم ہو جائے گی جبکہ بھٹنی ولی بلاک لکی مروت، شمالی وزیرستان اور سابقہ ایف آر جنڈولہ درازندہ ڈی آئی خان سے بھی گیس کی پیداوار سسٹم میں داخل ہو چکی ہے جس کو پشاور تک پہنچانے کیلئے معاملات کو دیکھا جا رہا ہے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ بجلی و گیس کی بندش سے پشاور شہر کے عوام سراپا احتجاج ہیں،کسی بھی صورت عوام کو پریشان نہیں دیکھاجاسکتا، عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہماری اورآپ کی مشترکہ ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب گرمی کی شدت میں اضافہ ہواہے تودوسری جانب غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کاجینادوبھرکردی ہے، پینے کی صاف پانی کی فراہمی سمیت روزمرہ کی معمولات زندگی پر بُرا اثرپڑ رہا ہے۔گورنر نے کہا کہ بجلی چوری والے علاقوں کا بوجھ بھی سو فیصد بل ادا کرنیوالے صارفین کو اٹھانا پڑ رہا ہے جو کہ انتہائی زیادتی ہے، پیسکو حکام فوری طور پر ایسی پالیسی تشکیل دے کہ جس سے بل ادا کرنیوالے اور بل ادا نہ کرنیوالے صارفین میں فرق نظر آجائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری والے علاقوں کو سسٹم میں لانے کیلئے ایک جامع پلان ترتیب دیاجائے جس کے تحت نہ صرف ان علاقوں میں ریکوری کی جائے بلکہ وہاں بھی صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جاسکے اور اس ضمن میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بھی واپڈا حکام کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھتے ہوئے عوام علاقہ کو بھی بجلی کی بچت یقینی بنانے کے ساتھ بجلی چوری سے دور رکھنے کیلئے قائل کرنا چاہئے۔
گورنرنے کہاکہ1973ء کے آئین اورہائی کورٹ پشاور کے کئی فیصلوں نے صوبے کو یہ حق دیا ہے کہ وہ پہلے اپنی ضروریات پوری کرنے کے بعدگیس باقی ماندہ صوبوں کودیں۔ ہم بھی یہ چاہتے ہیں کہ دیگر صوبوں کے عوام کو بھی تکلیف نہ ہو لیکن ہمارے صوبے کے عوام اور سی این جی سٹیشنز سے وابستہ بزنس کمیونٹی کوکیوں پریشان کیاجارہاہے۔ گورنرنے جی ایم سوئی گیس کو کہاکہ فور ی طور پر آئین اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلوں پرعملدرآمدکرتے ہوئے نہ صرف گیس کی کمی کوپورا کیاجائے بلکہ لوڈشیڈنگ بھی ختم کی جائے اور نئے کنکشنز، میٹروں کی تنصیب کی بھی اجازت دی جائے تاکہ لوگوں کی مشکلات کاخاتمہ ممکن ہوسکے۔ جی ایم سوئی گیس نے گورنر کی ہدایات کو مدنظررکھتے ہوئے کہاکہ انشاء اللہ یکم جولائی سے گیس میٹرزاورنئے کنکشن لگانے پرکام شروع کردیاجائیگا۔ میئرپشاور حاجی زبیرعلی اور تحصیل چیئرمینوں نے بھی اجلاس میں اپنے اپنے علاقوں میں بجلی وگیس سے متعلق عوامی مشکلات پراپنانکتہ نظر پیش کیا۔#