
پاکستان 38 فیصد مہنگائی کے ساتھ دنیا کا چھٹا مہنگا ترین ملک بن گیا
پاکستان 38 فیصد مہنگائی کے ساتھ دنیا کا چھٹا مہنگا ترین ملک بن گیا
اسلام آباد(سی ایم لنکس) ورلڈ آف سٹیٹسٹکس نے دنیا بھر میں مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیئے۔اعدادو شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، 38 فیصد شرح کے ساتھ پاکستان کا دنیا میں چھٹا نمبر ہے۔وینزویلا عالمی سطح پر مہنگا ترین ملک بن گیا، مہنگائی کی شرح 436 فیصد ریکارڈ کی گئی اوپیک ممبر ملک وینزویلا امریکی پابندیوں کے سبب معاشی مشکلات کا شکار ہے۔رپورٹ کے مطابق لبنان 269 فیصد افراط زر کی شرح سے دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دیا گیا، شام میں مہنگائی بڑھنے کی شرح دنیا میں تیسری تیز ترین 139 فیصد ہے جبکہ پاکستان اڑتیس فیصد مہنگائی کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔ورلڈ آف سٹیٹسٹکس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مہنگائی 2 اعشاریہ 8 فیصد سے بڑھ رہی ہے، برطانیہ میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.7 فیصد، بھارت میں 4.24 فیصد ریکارڈ ہوئی۔اعداد وشمار کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد قوت خرید میں ایک فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ امریکہ میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
خام تیل کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر5 فیصد کمی ریکارڈ
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ )ملک میں خام تیل کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر5 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لیکر مئی 2023 تک کی مدت میں خام تیل کی درآمدات پر 4.523 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 5 فیصد کم ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں خام تیل کی درآمدات پر4.760 ارب ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا تھا، مئی میں خام تیل کی درآمدات کا حجم 385 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال مئی کے 529 ملین ڈالر کے مقابلہ میں 29 فیصد کم ہے۔اپریل کے مقابلہ میں مئی میں خام تیل کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 39 فیصد کی ریکارڈ کی گئی ہے، اپریل میں خام تیل کی درآمدات کا حجم 277 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو مئی میں بڑھ کر385 ملین ڈالر ہو گیا۔
شیل پاکستان میں اپنا کاروبار بند نہیں کر رہا، وزیرخزانہ اسحاق ڈار
اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ شیل پاکستان میں اپنا کاروبار بند نہیں کررہا، شیل ایک اور بین الاقومی انویسٹر کو اپنے شیئرز بیچنا چاہتا ہے، شیل کئی یورپی ممالک میں بھی اپنا کاروبار ری آرگنائز کر رہا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ شیل کمپنی اپنے شیئر بیچ کر بیرون ملک رقم نہیں لے جا رہی، شیل کمپنی جو بھی فیصلہ کرے گی وہ حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد کی پابند ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ چین کو ایک ارب ڈالر کی قرض کی واپسی کا انتظام بھی کر لیا ہے، پہلے پیمنٹ کرنے سے کچھ رقم چارج کی جاتی ہے، وزارت خزانہ نے چینی بینک سے رابطہ کیا، چینی بینک کو مقررہ وقت سے پہلے ادائیگی کرنے کا کہا، بیرونی ادائیگیوں کو یقینی بنایا جا رہا ہے، پیر کو ہم نے چین کو ادائیگی کی، 30 کروڑ ڈالرز کی بھی چین کو ادائیگی کردی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ چین سے 30 کروڑ ڈالرز جلد مل جائیں گے یہ طے کر چکے ہیں کہ ادائیگی فاسٹ ٹریک سے کی جائے گی، 300 ملین ڈالر بھی پاکستان کو 3 یا 4 روز میں واپس آجائیں گے۔
ایران کی تیل برآمدات 5 سال کی بلند ترین سطح پر آگئیں
تہران (چترال ٹایمزرپورٹ)امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کی تیل برآمدات نے 2023 میں نیا سنگ میل عبور کرلیا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کنسلٹنٹس، شپنگ ڈیٹا اور معاملے سے متعلقہ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔مئی میں ایران کی خام تیل کی برآمدات 15 لاکھ بیرل یومیہ رہیں، یہ 2018 کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ ہیں۔ڈیٹا فراہم کرنے والی تنظیم کپلر کے مطابق 2018 میں تیل برآمدات 25 لاکھ بیرل یومیہ تھیں، یہ اس وقت کی بات ہے جب امریکا نے جوہری ڈیل ختم نہیں کی تھی۔ایران نے مئی میں کہا تھا کہ اس نے اپنے خام تیل کی فراہمی کو 30 لاکھ بیرل یومیہ تک بڑھایا ہے۔انٹرنیشنل انرجی ایجنسی نے رواں ہفتے مئی میں ایران کی تیل پیداوار کو 20 لاکھ 87 ہزار بیرل یومیہ قرار دیا جو ایران کے سرکاری اعداد و شمار کے قریب تر ہے۔ایران کی تیل برآمدات میں اس لیے اضافہ ہوا کیونکہ اوپیک پلس ممالک، روس اور دیگر اتحادیوں نے تیل برآمدات میں کمی کی ہے۔واضح رہے کہ چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے جبکہ شام اور وینزویلا نے بھی بڑے پیمانے پر ایران سے تیل خریدا ہے۔