Chitral Times

Dec 3, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چین کو ادا کیا گیا ایک ارب ڈالر قرض آج یا پیر تک واپس مل جائیگا، وزیر خزانہ

Posted on
شیئر کریں:

چین کو ادا کیا گیا ایک ارب ڈالر قرض آج یا پیر تک واپس مل جائیگا، وزیر خزانہ

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ )وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین کو ادا کیا گیا ایک ارب ڈالر قرض آج یا پیر تک واپس مل جائے گا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے جو قرض واپس کیا، وہ دوبارہ مل رہا ہے۔ چین سے ایک ارب ڈالر آج یا پیر کو آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ایک ارب ڈالرپر گفت و شنید مکمل ہوچکی ہے جب کہ بینک آف چائنا کے ساتھ بھی 30 کروڑ ڈالر پر بات چیت چل رہی ہے۔چین کے سواپ معاہدے کے تحت بھی ڈالرز آئیں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ اسٹریٹجی پیپر میں تاخیرکی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت میں تاخیر تھی۔ آئی ایم ایف نے بیرونی فنانسنگ کی شرائط رکھی ہے، جسے پورا کررہے ہیں۔تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے،تمام انتظامات کردیے گئے ہیں۔ ایک گیس پائپ لائن کا اثاثہ 50 ارب ڈالر کا پاکستان کے پاس ہے جب کہ ریکوڈک سے 6 ہزار ارب ڈالرحاصل کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن نہ بھی ہوتا تب بھی بجٹ ایسا ہی پیش کرتے۔ بجٹ میں 223 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات کیے گئے ہیں، جس میں آئی ٹی سیکٹر اور ایس ایم ایز پر توجہ دی ہے۔ سی پی آئی29 فیصد اور کورانفلیشن 20 فیصد کے لگ بھگ ہے۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین سب سے زیادہ پسا ہوا طبقہ ہے۔موجودہ ٹیکس دہندگان پرکم سے کم بوجھ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔نان فائلرپر0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس معیشت کو دستاویزی کرنے کے لیے لگایا گیا ہے۔ 3.5 شرح نمو حاصل کی جاسکتی ہے، مہنگائی اور شرح نمو کے حساب سے ٹیکس کا ٹارگٹ رکھا جاتا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ کراچی پورٹ پر کنٹینرز کی کلیئرنس میں تاخیرپر چیئرمین ایف بی آر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے ہیں۔اسمگلنگ کم ضرور ہوئی ہے مگر ابھی ختم نہیں ہوئی۔اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایکشن لے رہے ہیں۔5 ارب روپے مالیت کی چینی قبضے میں لی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیرمعمولی منافع پرٹیکس سے متعلق ترمیم کی گئی ہے۔ وفاقی حکومت نے اس پرقانون شامل کیا ہے اوروہی تناسب کا فیصلہ کرے گی۔ 99 ڈی کے قانون کے تحت 50 فیصد تک ٹیکس غیرمعمولی منافع پرلیا جائیگا۔

 

سینیٹ: الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سینیٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل کثرتِ رائے سے منظور کر لیا، پی ٹی آئی اور جماعتِ اسلامی نے ترمیمی بل کی مخالفت کی۔ترمیمی بل کے مطابق الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 میں ترمیم کی گئی ہے، الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخوں کا اعلان کرے گا۔ترمیمی بل کے تحت الیکشن کمیشن الیکشن پروگرام میں ترمیم کر سکے گا، الیکشن کمیشن نیا الیکشن شیڈول یا نئی الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر سکے گا۔الیکشن ایکٹ کی اہلی اور نا اہلی سے متعلق سیکشن 232 میں بھی ترمیم کی گئی ہے جس کے مطابق اہلیت اور نا اہلی کا طریقہ کار اور مدت ایسی ہو جیسا آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں فراہم کی گئی ہے۔ترمیمی بل کے مطابق جہاں آئین میں اس کے لیے کوئی طریقہ کار یا مدت نہیں وہاں اس ایکٹ کی دفعات لاگو ہوں گی، کسی بھی عدالت کے فیصلے یا حکم کے تحت سزا یافتہ شخص فیصلے کے دن سے 5 سال کے لیے نا اہل ہو سکے گا۔کی گئی ترمیم کے مطابق آئین کے آرٹیکل 62 کی کلاز ون ایف کے تحت 5 سال سے زیادہ نا اہلی کی سزا نہیں ہو گی، متعلقہ شخص پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کا رکن بننے کا اہل ہو گا، آئین میں جس جرم کی سزا کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا وہاں نا اہلی 5 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔سینیٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم منظور کر لی۔


شیئر کریں: