
چترال کے سابق ڈی پی او سونیا شمروز بین الاقوامی ایوارڈ کیلیے نامزد
چترال کے سابق ڈی پی او سونیا شمروز بین الاقوامی ایوارڈ کیلیے نامزد
پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ )خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سونیا شمروز خان کو بہترین پولیسنگ اور خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے کی جانے والی گراں قدر خدمات پرانٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف ویمن پولیس نے ایوارڈ کے لیے نامزد کر دیا۔سونیا شمروز 60 سالہ تاریخ میں پولیس آفیسر آف دی ایئر ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی ایشیائی اور دوسری مسلمان خاتون ہوں گی۔انہوں نے چترال میں خواتین پر تشدد اور خودکشی کے رحجان کو کم کرنے میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں۔ چترال میں خواتین کے وراثت میں حقوق کے لیے ویمن ڈیسک کا قیام بھی سونیا شمروز کا کارنامہ ہے جسے عالمی سطح پر سراہا گیا، سونیا شمروز برطانیہ میں انسانی حقوق اور بہتر پولیسنگ کے لیے شیوننگ فیلوشپ بھی حاصل کر چکی ہیں۔سونیا شمروز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے اور خیبرپختونخوا پولیس کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ صوبہ کے ضلع چترال میں خواتین کے حققوق پر کام کرنے، خواتین کو قانونی معاونت، گھریلو جھگڑوں کا شکار خواتین کی مشکلات کو کم کرنے اور غربت اور مقامی تنازعات اور فرسودہ روایات کی شکار خواتین کی مدد کے لیے چترال میں خواتین ڈیسک کا قیام احسن اقدام تھا، ان خدمات پر عالمی ایوارڈ میں نامزدگی ہوئی۔آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے سونیا شمروز کو عالمی ایوارڈ میں نامزدگی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ خاتون پولیس آفیسر کی کاوش کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے، کے پی پولیس کا سافٹ امیج عالمی سطح پر اجاگر ہوگا، ہمارے ملک اور خیبرپختونخوا پولیس کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے
یادرہے کہ چترال کے سابق ڈی پی او سونیا شمروز نے چترال لویر میں پہلی بار خواتین ڈیسک قایم کرنے کے ساتھ وہ بذات خود مختلف تعلیمی اداروں میں بچیوں کی کونسلنگ اور ان کے ساتھ نشست کرتی تھی اور ساتھ پولیس افسران خصوصا ویمن ڈیسک انچارچ پی اے ایس آیی دلشاد پری کے زریعے مختلف دیہات میں خواتین کے ساتھ اگہی پروگرام منعقد کرواتے تھے۔ اورمختصر عرصے میں چترال کے مختلف علاقوں میں خواتین کے حقوق کی اگہی کے ساتھ خودکشی جیسی ناسور کو چترال سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا گیا یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں چترال لویر میں خودکشی کے واقعات میں نمایان کمی آیی ہے ۔ سابق ڈی پی او سونیہ شمروز نے دوسرے خواتین کے لیے کام کرنے کے ساتھ چترال کی پہلی خاتون پی اے ایس آیی دلشادپری کو پہلی مرتبہ پولیس اسٹیشن شغور میں ایس ایچ او لگاکر یہ ثابت کردیا کہ خواتین کسی بھی کام میں مردوں سے پیچھے نہیں، اور دلشاد پری نے بطور ایس ایچ او ایک کامیاب ٹینور مکمل کرکے وہاں سے ٹرانسفرہوگیی، یہ سابق ڈی پی او سونیا شمروز کی کاوشیں تھیں۔ اب وہ بٹگرام میں بحثیت ڈی پی او خدمات انجام دے رہی ہیں۔
دریں اثنا سونیا شمروز کو عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب کرنے پر چترال کے مختلف مکاتب فکر نے انھیں مبارکباد دی ہے۔ اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔