Chitral Times

Dec 8, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

رواں سال معاشی ترقی کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے، اسحاق ڈار

Posted on
شیئر کریں:

رواں سال معاشی ترقی کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے، اسحاق ڈار

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں سال معاشی ترقی کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے، مجموعی محصولات 12163 ارب روپے ہیں جس میں 9200 ارب روپے ایف بی آر اور 2963 ارب روپے نان ٹیکس ریونیو کی مد میں حاصل ہونگے۔ہفتہ کو پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجموعی فیڈرل ریونیو کا حجم 14463 ارب روپے ہے جس میں 7301 ارب روپے مارک اپ کے شامل ہیں، دفاع کیلئے 1804 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، پنشن کی مد میں 761 ارب روپے اور جاری اخراجات 714 ارب روپے ہیں۔وفاقی حکومت کا مجموعی خسارہ7573 ارب روپے ہو گا، خسارہ 9 فیصد سے کم ہو کر 7 فیصد کی شرح پر آ گیا ہے۔ پرائمری بیلنس 380 ملین ڈالر ہے جو جی ڈی پی کا 0.4 فیصد بنتا ہے۔ مجموعی جی ڈی پی 105 ٹریلین روپے کا ہو گا۔

 

پاکستان کو ایٹمی طاقت کے بعد اب معاشی قوت بنانا ہے، سینیٹر اسحاق ڈار

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت کے بعد اب معاشی قوت بنانا ہے، مشکل معاشی فیصلوں کے ذریعے گراوٹ کا عمل رک چکا ہے اور معیشت کی بحالی کے بعد اب ہم نے معیشت کو نمو کی طرف لیکر جانا ہے اور اسے دوبارہ دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بنانا ہے۔ہفتہ کو پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی ترقی اور بجٹ کے تمام اہداف قابل حصول اور عملی ہیں، وفاق اور صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر حقیقی معنوں میں عمل ہوا تو 3.5فیصد کے نمو کا ہدف آسانی سے حاصل کر لیں گے، ہمارا بنیادی ہدف 2017ء کے معاشی اشاریوں کو دوبارہ حاصل کرنا ہے، تنخواہوں میں اضافہ بنیادی تنخواہ پر ایڈہاک ریلیف کی صورت میں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرح میں اضافے کا کوئی ارادہ نہیں، تازہ اور پراسیسڈ دودھ پر کوئی سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا، دفاعی بجٹ مجموعی قومی پیداوار کا 1.7 فیصد ہے جو ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ نہیں ہے،ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے اقدامات جاری ہیں، کوشش ہے کہ جولائی تک پہلے ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بولی ہو جائے، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہو گا، بجلی کے شعبہ میں اصلاحات کیلئے کوشاں ہیں، ہر سال ایک ہزار ارب روپے کی سبسڈی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔


شیئر کریں: