Chitral Times

Dec 3, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

رواں مالی سال کے دوران پانی، تھرمل، نیو کلئیر اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع سے بجلی کی مجموعی پیداوار 94,121 گیگاواٹ آور رہی

Posted on
شیئر کریں:

رواں مالی سال کے دوران پانی، تھرمل، نیو کلئیر اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع سے بجلی کی مجموعی پیداوار 94,121 گیگاواٹ آور رہی

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )رواں مالی سال کے دوران پانی، تھرمل، نیو کلئیر اور قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع سے بجلی کی مجموعی پیداوار 94,121 گیگا واٹ آور (جی ڈبلیو ایچ) رہی۔ جمعرات کو جاری ہونے والے رواں مالی سال 23۔2022 کے اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر بجلی پیدا کرنے کی گنجائش/ صلاحیت (انسٹالڈ کپیسٹی) 41000 میگاواٹ ہے، جس میں سے 25.8 فیصد پانی، تھرمل 58.8 فیصد، نیو کلئیر 8.6 فیصد اور قابلِ تجدید توانائی کا حصہ 6.8 فیصد ہے۔جولائی تا مارچ 2023 کے دوران مجموعی طور پر بجلی کی پیداوار 94,121 گیگا واٹ آور رہی، جس میں پانی کا حصہ 28.6 فیصد، تھرمل 46.2 فیصد، نیوکلئیر 21 فیصد اور قابل تجدید ذرائع کا حصہ4.2 فیصد رہا۔رواں مالی سال کے دوران 84034گیگا واٹ آور بجلی استعمال کی گئی جس میں سے گھریلو صارفین 46.6فیصد کے ساتھ بجلی کے استعمال میں سرِفہرست رہے۔بجلی کے استعمال میں صنعتی شعبہ کا حصہ 28.2 فیصد، زراعت8.2 فیصد اور کمرشل شعبہ کا حصہ7.8 فیصد رہا۔اقتصادی سروے کے مطابق موجودہ مالی سال کے دوران کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے تین نئے پلانٹس کے اضافے سے تھر کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 3300 میگا واٹ تک پہنچ گئی۔پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کی معاونت سے 16 آئی پی پیز جو 2031 تک مکمل ہونگے جن کی بجلی کی پیداواری استطاعت تقریباً 8338 میگا واٹ ہے۔درآمدی مہنگے تیل پر انحصار کم کرنے اور سولر سے توانائی پیدا کرنے کی استطاعت بڑھانے کے لئے حکومت نے 18 اکتوبر 2022 کو سولرائزیشن فریم ورک کے لئے گائیڈ لائنز کی منظوری دی۔ رواں مالی سال کے دوران 3530 میگا واٹ استطاعت کے 6 نیوکلئیر پاور پراجیکٹس نے مجموعی طور پر 18739 ملین یونٹس فراہم کئے۔

 

رواں مالی سال کے دوران پی آئی اے کے آپریٹنگ ریونیو میں 99.6 فیصد اضافہ ہوا، اقتصادی سروے

اسلام آباد(سی ایم لنکس)رواں مالی سال کے دوران پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے آپریٹنگ ریونیو میں 99.6 فیصد اضافہ ہوا ہے اورپی آئی اے کے بیڑے میں اس وقت جہازوں کی تعداد 35 ہے۔وزارت خزانہ و محصولات ڈویڑن کی طرف سے جمعرات کو جاری ہونے والے رواں مالی سال 23۔2022 کے اقتصادی سروے کے مطابق پی آئی اے کے پاس اِس وقت 35 جہاز ہیں۔ رواں مالی سال جولائی 2022 تا جون 2023 کے دوران پی آئی اے کے آپریٹنگ ریونیو میں 99.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔یہ ریونیو سال 2021 کے 86185 ملین روپے کے مقابلے میں 172,038 ملین روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اِس عرصہ کے دوران آپریٹنگ اخراجات میں 81.2 فیصد کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

 

رواں مالی سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات 6118.3 ہزار میٹرک ٹن اور خام تیل کی درآمدات 5858.4 ہزار میٹرک ٹن رہیں

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )رواں مالی سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات 6118.3 ہزار میٹرک ٹن اور خام تیل کی درآمدات 5858.4 ہزار میٹرک ٹن رہیں۔ جمعرات کو جاری ہونے والے اقتصادی سروے 23۔2022 کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جولائی 2022 سے تا مارچ 2023 تک پٹرولیم مصنوعات کی طلب 13.01 ملین ٹن رہی۔اس عرصہ کے دوران 6118.3 ہزار میٹرک ٹن پٹرولیم مصنوعات اور 5858.4 ہزار میٹرک ٹن خام تیل درآمد کیا گیا۔ اس کے علاوہ جولائی 2022 سے مارچ 2023 کے دوران گیس کا مجموعی استعمال 2627 ایم ایم سی ایف ڈی اور آر ایل این جی کا استعمال 631 ایم ایم سی ایف ڈی رہا۔ رواں مالی سال کے دوران کوئلہ کی کھپت 15.42 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی۔

 

رواں مالی سال 23-2022 میں صحت کے شعبہ پر جی ڈی پی کا 1.4فیصد خرچ کیا گیا، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار

اسلام آباد(سی ایم لنکس)رواں مالی سال 23-2022 میں صحت کے شعبہ پر جی ڈی پی کا 1.4فیصد خرچ کیا گیا۔ جمعرات کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس میں جاری کردہ اقتصادی سروے میں صحت کے شعبہ کے حوالے سے کہا کہ مالی سال 2021 کے ایک فیصد کے مقابلے میں مالی سال 2022 کے دوران صحت کے شعبے پر جی ڈی پی کا 1.4فیصدخرچ کیا گیا۔موجودہ حکومت نے مستقبل میں کورونا طرز پر کسی بھی وبائی امراض اور ایمر جنسی سے نمٹنے کے لئے پی ایس ڈی پی کے تحت جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جس کے تحت وبائی امراض کے لئے ایک مربوط نظام کے تحت لیبارٹریوں کا ایک نیٹ ورک تشکیل دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حالیہ سیلابوں سے صحت کے کئی مراکز اور ہسپتالوں کو شدید نقصان پہنچا، حکومت متاثرہ صحت کے مراکز کی بحالی کے لئے پرعزم ہے، سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق رپورٹ کے مطابق ان مراکز کی تعمیر نو کے لئے 40294 ملین روپے یعنی 187.6 ملین ڈالرز درکار ہیں۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران این ڈی ایم اے نے 20 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ مچھر دانیاں، 7300 ہائی جین کٹس، 200 126 خوراک کے پیکٹس، 18860 ابتدائی طبی امداد کے لئیکٹس اور دیگر سامان سمیت زندگی بچانے والی 350 جیکٹس بھی فراہم کیں۔ ترکیہ اور شام کے زلزلہ زدگان کی امداد کے کئے این ڈی ایم اے کی جانب سے 7376 ٹن سامان جس میں خیمے، گرم کپڑے، خوراک اور دوائیاں فراہم کی گئیں۔

 


شیئر کریں: