Chitral Times

Sep 26, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آئی ایم ایف ٹیکس وصولی ہدف 9200 ارب روپے رکھنے پر راضی

Posted on
شیئر کریں:

آئی ایم ایف ٹیکس وصولی ہدف 9200 ارب روپے رکھنے پر راضی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اگلے مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے رکھنے پر راضی ہو گیا۔ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔آئندہ مالی سال 1600 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس وصول کیے جائیں گے، 510 ارب روپے کے ٹیکس منی بجٹ میں لگائے جا چکے ہیں، 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس فنانس بل کے ذریعے لگیں گے۔مجموعی طور پر ایف بی آر رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 1900 ارب اضافی اکٹھے کرے گا۔نان فائلرز کے لیے میوچل فنڈز، ریئل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس کا فیصلہ کر لیا گیا۔فنانس بل تیار کر لیا گیا ہے جس کے مطابق بجٹ میں درا?مدی لگڑری اشیاء پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا۔پراپرٹی سیکٹر میں نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس دو گنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فنانس بل کے مطابق آئندہ بجٹ میں ریٹیل سیکٹر اور ہول سیل پر عائد ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نان فائلرز کے لیے پرائز بانڈز کی خرید و فروخت کرنے والوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا۔فنانس بل کے مطابق درآمدی اشیاء پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شق 148 کے تحت بڑھایا جائے گا۔پراپرٹی سیکٹر میں پلاٹ کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس نان فائلرز کے لیے دوگنا ہو گا۔بجٹ میں نان فائلرز کے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح فائلرز کی نسبت دگنی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آئندہ بجٹ میں ریئل اسٹیٹ کا لین دین دستاویزی بنانے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔فنانس بل کے مطابق غیر استعمال شدہ رہائشی، کمرشل، انڈسٹریل پلاٹ اور فارم ہاؤس پر ٹیکس لگے گا۔ایف بی آر کیذرائع کے مطابق مشینری اور کمرشل رینٹ پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

وزیراعظم شہباز شریف نے نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کی ترقی کے انقلابی پروگرام بجٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) وزیراعظم شہبازشریف نے نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کی ترقی کے انقلابی پروگرام بجٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بجٹ 24-2023 میں نوجوانوں،خواتین اور زرعی ٹیوب ویلز سے متعلق خصوصی منصوبوں کے لئے رقم مختص کی جائے گی،نوجوانوں کوبلاسود قرض ملیں گے، تعلیم اور سپورٹس انڈؤمنٹ فنڈ بنائے جائیں گے۔پنجاب انڈؤمنٹ فنڈ کی طرز پر“پاکستان انڈؤمنٹ فنڈ برائے تعلیم”قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے،اس فنڈ سے ملک بھر کے ذہین لیکن غریب طلبا و طالبات کو وظائف دئیے جائیں گے۔نوجوانوں کو چھوٹے قرض دینے کے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے لئیخطیر رقم مختص کی گئی ہے۔نوجوانوں کوآئی ٹی سمیت مختلف ہنر سکھانے کے لئے وسائل بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔نوجوانوں کو ایک لاکھ مفت لیپ ٹاپ کی فراہمی کے لئے رقم بھی بجٹ میں مختص کی گئی ہے۔ آئی ٹی کے شعبے میں نیا کاروبار شروع کرنے والے نوجوانوں کی مالی مدد کی جائے گی۔نوجوانوں کو کھیل کے میدان میں لانے اور سپورٹس سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے فنڈز مختص کر دئیے گئے۔ خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے پروگرام کے لئے رقم رکھی گئی ہے۔ زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی پروگرام کی بھی منظوری دی گئی ہے، زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی وزیراعظم کے کسان پیکج کے دوسرے حصے کے طورپر کی جائے گی۔

 


شیئر کریں: