Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پیڈوکوصوبے کا سب سے زیادہ آمدن دینے والاادارہ بنایاجائے گا، سیکرٹری توانائی سیدذوالفقارعلی شاہ

Posted on
شیئر کریں:

پیڈوکوصوبے کا سب سے زیادہ آمدن دینے والاادارہ بنایاجائے گا، سیکرٹری توانائی سیدذوالفقارعلی شاہ
صوبے کو 9ارب کی لاگت سے توانائی کے مختلف منصوبے مکمل کرکے32ارب روپے کی آمدن ہوئی ہے
توانائی کے بعض منصوبوں میں وفاق کے ساتھ درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا،سیکرٹری توانائی کاخطاب

 

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) سیکرٹری توانائی وبرقیات خیبر پختونخوا سید ذوالفقارعلی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں توانائی کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔محکمہ توانائی کا ذیلی ادارہ پختونخواانرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو)صوبے کاایک منافع بخش ادارہ ہے جس نے اب تک پن بجلی کے مختلف منصوبوں کوکامیابی کے ساتھ 9ارب روپے کی لاگت سے مکمل کرکے اب تک صوبے کو 32ارب روپے سے زائد کی آمدن دی ہے۔پیڈو جیسے اہم ترین ادارے کو ٹیم ورک کے تحت ماہرین کی سپورٹ سے صوبے کا ترقیافتہ اورسب سے زیادہ50ارب روپے آمدن دینے والاادارہ بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سیکرٹری محکمہ توانائی وبرقیات کا چارج لینے کے بعد دی جانے والی اعلیٰ سطحی بریفنگ میں کیا۔اس موقع پر سپیشل سیکرٹری توانائی تاشفین حیدراورمختلف پراجیکٹس کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز بھی موجودتھے۔

 

چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیڈو کی نگرانی میں اس وقت ہائیڈرو،سولرپاورسمیت ٹرانسمیشن لائن کے 42 توانائی منصوبوں پر کام جاری ہے۔پیڈونے پن بجلی کے7منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے ہیں جن سے مجموعی طورپر161میگاواٹ بجلی پیداکی جارہی ہے جس سے صوبے کو سالانہ4ارب روپے سے زائد کی آمدن ہورہی ہے جبکہ12منصوبوں جن میں 300میگاواٹ بالاکوٹ مانسہرہ،157میگاواٹ مدین سوات،88میگاواٹ گبرال کالام،84میگاواٹ مٹلتان سوات،69میگاواٹ لاوی چترال،40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ،10.5میگاواٹ چپری چارخیل کرم اور6.9میگاواٹ مجاہدین پاورپراجیکٹ تورغر منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے جن سے مجموعی طورپر 778میگاواٹ بجلی پیداکی جائے گی جس سے صوبے کو سالانہ 45ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔ان منصوبوں میں سے بیشترمنصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔اسی طرح 4ہزار400مساجد،8ہزارسکولوں،187بنیادی مراکزصحت کو شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے بھی کامیابی سے مکمل کئے گئے ہیں جن سے صوبے کوبجلی بلوں کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ہورہی ہے۔

 

بجلی کی نعمت سے محروم 12اضلاع میں 316منی مائیکروہائیڈل سٹیشنزتعمیر کئے گئے ہیں جن سے مجموعی طورپر29میگاواٹ بجلی پیداکرکے کمیونٹی کے ذریعے فراہم کی جارہی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں 291منی مائیکروہائیڈل سٹیشنز تعمیر کئے جارہے ہیں جن سے مجموعی طورپر47میگاواٹ سستی بجلی پیداکی جائے گی۔ڈونرایجنسیزعالمی بینک،ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت نجی سرمایہ کاری کے ذریعے بھی توانائی کے متعددمنصوبوں پرکام جاری ہے۔اسی طرح سرمایہ کاری کے ذریعے متعدد توانائی منصوبے نجی شعبے اورپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ شروع کئے گئے ہیں ویلنگ ماڈل کے ذریعے صنعتی شعبے کو سستی بجلی کی فروخت جاری ہے،آئندہ 10سال میں 1ہزارمیگاواٹ سستی بجلی پیداکرنے کا ہدف مقررکیا گیا ہے۔اسکے علاوہ صوبے میں بجلی کے نظام کی بہتری اوراپنی پیداکردہ بجلی کی ترسیل کو ممکن بنانے کے لئے پہلی مرتبہ خیبرپختونخواٹرانسمیشن اینڈ گرڈکمپنی قائم کی گئی ہے جسکے انتظامی ڈھانچے کیلئے تیزی سے کام جاری ہے۔صوبے کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بھی توانائی کے متعدد منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کئے گئے ہیں جس سے وہاں بجلی کے ترسیلی نظام میں کافی حدتک بہتری آئی ہے۔اجلاس کے آخرمیں سیکرٹری توانائی نے پیڈوکی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیا اورکہا کہ توانائی کے بعض منصوبوں میں وفاق کے ساتھ درپیش مسائل کو اعلیٰ سطحی فورمزپرترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔


شیئر کریں: