Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کی زیرصدارت بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے متعلق عوامی شکایات پر گورنر ہاؤس میں اعلٰی سطح کا اہم اجلاس

Posted on
شیئر کریں:

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی کی زیرصدارت بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے متعلق عوامی شکایات پر گورنر ہاؤس میں اعلٰی سطح کا اہم اجلاس
اجلاس میں واپڈا حکام کیجانب سے پشاور شہر و مصافات میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش،خراب ٹرانسفارمرز کی بروقت مرمت،بوسیدہ تاروں کی تبدیلی، بجلی چوری کی روک تھام سے متعلق امور پرتفصیلی تبادلہ خیال
بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھنے اورٹرانسفارمرز بروقت ٹھیک کرنے کیلئے درست میکنزم تشکیل دیاجائے، حاجی غلام علی
100 فیصد بل ادا کرنیوالے بجلی صارفین بھی لوڈشیڈنگ کا عذاب برداشت کر رہے ہیں جو ناقابل برداشت ہے، حاجی غلام علی

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی کی زیرصدارت پشاور شہر و مضافات میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ و بجلی صارفین کو حائل مشکلات و مسائل سے متعلق عوامی شکایات پر گورنر ہاوس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پشاور شہر و مضافات میں بجلی کی غیر اعلانیہ طویل بندش کے باعث عوام کو درپیش مشکلات و تکلیف پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مئیر پشاور حاجی زبیر علی، چیف پیسکوعارف محمود سدوزئی،ارباب فاروق ایکسئین رورل، شاہد آفریدی ایکسیئن کینٹ، عبدالروف ایکسئین سٹی، گوہر رحمان سپرنٹنڈنٹ انجینئر خیبر، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر مظہر ارشاد اور واپڈا کے دیگر حکام  شامل تھے۔

 

اس موقع پر واپڈا حکام کیجانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ ہماری خواہش ہوتی ہے کہ کم سے کم لوڈشیڈنگ ہوں لیکن بعض علاقوں میں بجلی چوری کرنے سمیت بل کی عدم ادائیگی کی وجہ سے احکام بالا اسلام آباد سے لوڈشیڈنگ کے حوالے سے پروگرام بھیجتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ٹرانسفارمر مرمت کیلئے واپڈا کے ساتھ بھی ایک کمپنی کا معاہدہ ہوچکاہے۔ گورنرنے اس موقع پر کہاکہ پشاور شہر کے علاقوں چوک یادگار، مینابازار،شاہین بازار، قصہ خوانی بازار، شعبہ چوک، ڈبگری چوک، کریم پورہ، جہانگیر پورہ سمیت دیگر علاقوں میں بوسیدہ تاروں کی تبدیلی پرکام شروع کیاجائے۔ تاروں کے گچھوں کو علیحدہ کیاجائے۔ شہر میں بجلی کے بعض پولز پرمیٹر نصب کئے گئے ہیں جس سے لوگوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ بجلی میٹروں کی درست طریقے سے تنصیب اور ایک دوسرے سے فاصلہ اور اونچائی اس طرح یقینی بنائی جائے تاکہ کسی حادثہ کا باعث نہ بنیں۔ انہوں نے ہدایت جاری کی تمام علاقوں میں کیبلائزیشن کا عمل یقینی بناتے ہوئے اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ گورنرنے کہاکہ ان علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جہاں 100 فیصد ریکوری ہے اور پالیسی بھی یہی ہے کہ بل ادا کرنے والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائیگی۔

 

انہوں نے کہاکہ شہر کے بعض علاقوں گلبہار، کوہاٹی، وزیرباغ، چن آغاکالونی، ورسک روڈ سمیت دیگر علاقوں کو مضافاتی علاقوں کے ساتھ شامل کیاگیاہے جس سے شہر کے لوگوں کو تکالیف کا سامنا کرناپڑ رہاہے۔ گورنرنے ہدایت کی کہ رینگ روڈ بطرف شہر جن علاقوں کو مضافات کے ساتھ شامل کیاگیاہے اُن کوشہری علاقوں سے منسلک کیاجائے جبکہ رینگ روڈ بطرف مضافات،اُن علاقوں کومضافات سے منسلک کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ مضافاتی علاقوں کے عوام بھی اس ملک کے باشندے ہیں واپڈا حکام کوان کے مشکلات کا خاتمہ بھی یقینی بناناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ علاقوں کے حکام،ایس ڈی اوز کو تحصیلوں کے میئرز، چیئرمینوں، مشران علاقہ اورعوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنا چاہئے اور ان کی حمایت حاصل کرکے میٹرز کی تنصیب یقینی بنائی جائے تاکہ ان مضافاتی علاقوں کے عوام پر بھی کم سے کم لوڈشیڈنگ ہو اسی طرح عوام بھی مشکلات سے بچیں گے اور واپڈا پر بھی بوجھ نہیں پڑے گا۔

 

گورنرنے کہاکہ گرمیوں میں بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے عوام کو تکالیف کاسامنا کرناپڑرہاہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھنے اور ٹرانسفارمرز بروقت ٹھیک کرنے کیلئے درست میکنزم تشکیل دیاجائے۔گورنر نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہارکیاکہ خراب ٹرانسفارمر کو ٹھیک کرنے کیلئے لوگ گلی، محلے کی سطح پر چندہ جمع کر کے اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمرز ٹھیک کرواتے ہیں، اس حوالے سے گورنر نے کہا کہ خراب ٹرانسفارمرز کی بروقت تبدیلی و مرمت واپڈا کی زمہ داری بنتی ہے۔واپڈا افسران کو 21 ویں صدی کے مطابق شہر کاپلان بناناچاہئیے اور 100  فیصد بل ادا کرنے والے علاقوں کامکمل سروے کرکے جن جن علاقوں میں ٹرانسفارمرزاوورلوڈنگ کی وجہ سے خراب ہوتے ہیں وہاں مزیدٹرانسفارمرز نصب کئے جائیں۔

 

اجلاس میں میئرپشاور حاجی زبیرعلی نے تجویز پیش کی کہ جن علاقوں میں بھی گذشتہ کئی سالوں سے بلوں میں بقایاجات یا متنازعہ رقم بلوں میں آرہی ہے ان کیلئے ایک خصوصی پیکج تشکیل دیاجائے اور ان کو پچھلے بقایاجات میں 40 فیصد بقایاجات کو معاف کرکے باقی بقایاجات کو کرنٹ بل میں تین، چار سالوں میں قسطوں میں وصول کیاجائے۔ اس طرح نہ صرف ان علاقوں میں میٹرز کی تنصیب بھی ہوجائیگی بلکہ بل کی ادائیگی اور ریکوری بھی ہوجایاکرے گی۔

 

علاوہ ازیں گورنر سے نیشنل اولمپک گیمز میں عمدہ کارکردگی دکھانے والی واپڈا کی باڈی بلڈرز ٹیم نے بھی گورنر ہاؤس کا دورہ کیا اور گورنر سے ملاقات کی، گورنر نے نیشنل گیمز میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے واپڈا کی باڈی بلڈنگ کی ٹیم کے کھلاڑیوں مسٹر پاکستان محمد یاسین خان کو ٹرافی،محمد طارق خان کو گولڈ میڈل اور سلمان خان کو سلور میڈل پیش کیا۔بہترین کارکردگی دکھانے پر کھلاڑیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔#

Governor KP giving away medal to wapda body builder

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
75091