Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

فاٹا اور ملاکنڈ ڈویژن کوٹیکس میں مذید چھوٹ دینے کے حوالے سے فاٹا اور ملاکنڈ ڈویژن کے چیمبرز کے صدور اور بزنس کمیونٹی کی گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی سے ملاقات،

شیئر کریں:

فاٹا اور ملاکنڈ ڈویژن کوٹیکس میں مذید چھوٹ دینے کے حوالے سے فاٹا اور ملاکنڈ ڈویژن کے چیمبرز کے صدور اور بزنس کمیونٹی کی گورنر خیبرپختونخوا سے ملاقات

پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہےملک اس وقت شدید مالی بحران سے دوچار ہے، گزشتہ حکومت کی پالیسیوں نے صوبہ کے مالی معاملات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، موجودہ نگران صوبائی حکومت اور وفاق معاشی بدحالی کے باوجود صوبہ کے بندوبستی بالخصوص ضم اضلاع کے عوام کو آئندہ بجٹ میں ریلیف فراہم کرنے کیلئے انتہائی مخلص ہے اور امید ہے کہ بجٹ میں صوبہ بالخصوص ضم اضلاع کی ترقی کیلئے خاطر خواہ فنڈز مختص کئے جائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال، خیبر، کرم، شمالی و جنوبی وزیرستان، باجوڑ، دیر، سوات چیمبرز کے صدور و دیگر عہدیداروں پر مشتمل 60 رکنی مشترکہ بزنس کمیونٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔گورنر نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس میں چھوٹ کے سلسلے کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرینگے ، تاکہ فاٹا اور پاٹا کے پسماندہ عوام کو ریلیف مل سکے۔

 

گورنر نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز متحد ہو کر ملکی مفاد میں خدمات دیناہے، ہمیں بھی بحثیت قوم ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے ایک سوچ اپنانی ہو گی اور متحد ہو کر ملکی و قومی معاملات میں آگے بڑھنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ صوبہ کو اس وقت معاشی و امن و امان کے چیلنجز کا سامنا ہے، وزیراعظم کے حالیہ گورنر ہاوس دورہ کے دوران صوبہ کے مالی و امن و امان سے جڑے معاملات سے متعلق صوبائی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی گئی اور وزیراعظم کیجانب سے صوبہ کے مالی معاملات کو بہتر بنانے کیلئے تمام تر تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاق صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر صوبہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے مخلصانہ و سنجیدہ اقدامات پر یقین رکھتا ہے، چیمبرز کے نمائندوں نے مختلف اقتصادی، سماجی معاملات، ضم اضلاع اور پاٹا میں ٹیکس کے نفاذ، انڈسٹری کو درپیش مسائل پر گفتگو کی ،اس موقع پر چیمبرز کے مشترکہ وفد نے ملکی معیشت، انڈسٹری اور کاروباری طبقہ کی بہتری کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں اور کہا کہ اس وقت ان پسماندہ علاقوں کو ٹیکس میں رعایت پرقرار رہنی چاہیے، بزنس کمیونٹی کے ساتھ ملاقات میں ضم اضلاع اور پاٹا کے لئے ٹیکسوں کی رعایت برقرار رکھنے کے لئے ایک کمیٹی پر اتفاق کیا گیا۔

 

چیمبرز وفد کی قیادت ایف پی سی سی آئی کے صوبائی کوارڈنیٹر سرتاج احمد خان، محمد شعیب خان صدر ملاکنڈ چیمبر و چیئرمین ایکشن کمیٹی، قیصر خان داودزئی چیئرمین بی این پی بزنس مین خیبر پختونخواکررہے تھے۔جبکہ دیگر شرکاء میں نور عالم خان پاچاصدر دیر چیمبر، لالی شاہ صدر باجوڑ چیمبر، خواجہ عبد القدوس صدرمہمند چیمبر، حاجی سبحان اللہ کرم، جواد احمد کاظمی خیبر، حاجی عبد القادر شمالی وزیرستان، محمد وزیر سابق صدر چترال چیمبر، عدنان علی صابق صدر سوات چیمبر، انوارالدین نائب صدر ملاکنڈ ٹریڈ یونین اور ظہور الحق کاکاخیل ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے اپنے اپنے علاقوں کے مسائل سے گورنر کو اگاہ کیا۔وفد کے شرکاء نے کہا کہ صوبے کی ترقی اور آمدنی بڑھانے میں فاٹا اور پاٹا کا خصوصی کردار ہے جبکہ یہ علاقے دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہیں اور قدرتی آفات نے ملاکنڈ ڈویژن کے رہی سہی انفراسٹرکچر کو بھی تباہ کرکے رکھ دیا ہے، لہذا فاٹا اور پاٹا کو کم ازکم پانچ سال کے لئے ٹیکس میں خصوصی چھوٹ دی جائے۔انھوں نے بارڈر اسٹیشن شاہ سلیم چترال، نواپاس ودیگراسٹیشنز کو فوری طور پر کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔ تاکہ علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوسکے۔

chitraltimes fpcci and chambers delegation met governor kp 2 chitraltimes fpcci and chambers delegation met governor kp 7 chitraltimes fpcci and chambers delegation met governor kp 4 chitraltimes fpcci and chambers delegation met governor kp 3 Chitraltimes chitral chamber of commerce meeting with governor kp


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
75031