Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

28 مئی یاد گار اور قابل فخر دن، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنادیا گیا

Posted on
شیئر کریں:

28 مئی یاد گار اور قابل فخر دن، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنادیا گیا

اسلام آباد(چترال ٹائمز رپوٹ)پاکستان میں 28 مئی کی تاریخ یاد گار اور قابل فخر دن بن گئی جب پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 28 مئی 1998کو ایٹمی دھماکے کرکے اپنے دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا۔یہ دن پوری پاکستانی قوم کے لیے نشا ن ثانیہ ہے اور امت مسلمہ کے لیے فخر کا لمحہ بن گیا۔ یوم تکبیر کے نام سے یاد کیا جانے والا یہ دن ہر سال ملک بھر میں قومی فخر اور شکرانے کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے جس نے پاکستان کو دنیا کا ساتواں ایٹمی ملک اور اپنے دفاع میں پرامن مقاصد کے لیے ڈیٹرنس برقرار رکھنے کرنے کے لیے ایٹمی ہتھیار رکھنے والی پہلی مسلم ریاست بنا دیا۔ان تجربات نے نہ صرف پاکستانی قوم کے پاکستان کی علاقائی سالمیت، آزادی اور خودمختاری کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا بلکہ جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک توازن کو برقرار رکھنے میں مدد کی۔سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا یہ تاریخی بیان کہ وہ روکھی سوکھی کھا لیں گے لیکن ملک کو ایٹمی طاقت بنائیں گے،

 

اس سنگ میل کی کامیابی کی بنیاد بنا،اس دن پاکستانی قیادت نے اپنے ایٹمی تجربات کے ذریعے طاقت کے توازن کو جھکانے کے لیے بیرونی دباؤ اور بھارتی توسیع پسندانہ عزائم کے باوجود 1998 میں ہمت سے جواب دینے کا انتخاب کیا اور ایٹمی تجربات کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بحال کیا۔ 28 مئی 1998 کو پاکستان کی طرف سے اس طرح کی حکمت عملی اور ردعمل کے ساتھ،یہ ملک کی تاریخ میں یادگار اور قابل فخر دن بن گیا، جس نے اپنے پڑوس میں متحارب حکمران جنتا کو خاموش کر دیا جو توسیع پسندانہ سازشوں کے ساتھ وایلا کررہا تھا۔ یوم تکبیر، جس کا لغوی معنی ہے“وہ دن جب اللہ کا نام بلند کیا گیا تھا”ایک ایسی قوم کے حوصلے بلند کرتا ہے جس نے اپنے پڑوس میں جنگ کو بھڑکانے والی ذہنیت کی بار بار دھمکیوں سے مرعوب ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

 

زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور خالصتاً پرامن مقاصد کے لیے جدید جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی تاریخ میں پاکستانی قیادت کی جانب سے ملک کی علاقائی سالمیت کے لیے عزم، حب الوطنی اور مضبوط ذمہ داری شامل ہے۔بھارت نے پہلی بار 1974 میں ایٹمی دھماکے کئے تھے جس نے پاکستان کو اپنے جوہری پروگرام کو نئے عزم کے ساتھ تیز کرنے پر مجبور کیا۔”اللہ اکبر”کے نعروں کے درمیان، پاکستان نے اپنا پہلا تجربہ 28 مئی 1998 کو بلوچستان کے ضلع چاغی میں راس کوہ پہاڑیوں پر کیا۔لیکن بڑھتے ہوئے بیرونی دباؤ کو روکنے اور جوابی کارروائی نہ کرنے کے لیے مزاحمت کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے پاکستانی جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کرنے کا جرات مندانہ فیصلہ کیا اور اس طرح خطے میں طاقت کو متوازن بنایا۔پاکستان جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی شکل میں جارحیت یا مہم جوئی کو روکنے کی اپنی صلاحیت کو برقرار رکھتا ہے۔ پاکستان تمام ریاستوں کے لیے عدم تفریق اور مساوی تحفظ کے اصولوں پر مبنی عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں شراکت دار ہے۔ پاکستان بین الاقوامی معیارات پر عمل پیرا ہے اور جوہری تحفظ اور سلامتی کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھتا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
75000