Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کور کمانڈر ہاؤس حملہ آوروں کیخلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع

Posted on
شیئر کریں:

کور کمانڈر ہاؤس حملہ آوروں کیخلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع

لاہور(سی ایم لنکس) 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع کردی گئی۔انسداددہشت گردی عدالت لاہور نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات میں ملوث 16 شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا، جس کے بعد جناح ہاؤس (کور کمانڈر ہاؤس) لاہور پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع ہوگئی۔جناح ہاؤس لاہور میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے کمانڈنگ افسر نے 16 شرپسندوں کی حراست طلب کرلی ہے، جسے انسداددہشت گردی عدالت نے منظور کرتے ہوئے شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے سابق رکن صوبائی اسمبلی میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔ کمانڈر افسر کے مطابق ملزمان آفیشنل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3,7 اور 9 کے تحت قصور وار پائے گئے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952ء کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے۔عدالتی فیصلے کے مطابق پراسیکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ سپرٹینڈنٹ کیمپ جیل 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈر افسر کے حوالے کردے۔ ذرائع کے مطابق 16 ملزمان میں عمار ذوہیب، علی افتخار، علی رضا، محمد ارسلان، محمد عمیر، محمد رحیم، ضیا الرحمٰن، وقاص علی، ریئس احمد، فیصل ارشد، محمد بلال، فہیم حیدر، ارضم جنید، میاں محمد اکرم عثمان، محمد حاشر خان اور حسن شاکر شامل ہیں۔

 

جی ایچ کیو، آئی ایس آئی آفس حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کی نشاندہی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )ملک میں 9 مئی کو جی ایچ کیو، آئی ایس آئی سمیت دیگر حساس مقامات پر حملوں میں 15 پی ٹی آئی رہنماؤں کے کردار کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد حساس تنصیبات اور حساس مقامات پر حملوں، جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات میں ملوث شرپسندوں کے ساتھ رابطے میں رہنے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پتا چل گیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تین شہروں میں پاکستان تحریک انصاف کے 15 رہنما جی ایچ کیو، آئی ایس آئی آفس اور پی اے ایف بیس پر حملے کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے دوران شرپسندوں سے رابطوں میں رہے۔تمام رہنماؤں کی نشاندہی جیوفینسنگ رپورٹ میں ہو گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملے کے دوران 88 شرپسندوں سے 5 پی ٹی آئی رہنما رابطوں میں رہے۔ واثق قیوم کی 8 ، اجمل صابر راجا کی 7 کالز ٹریس ہوئیں۔ طارق محمود مرتضیٰ کی 9 راجا عثمان ٹائیگر کی 6 کالز ثابت ہوئیں جب کہ راجا راشد حفیظ کی 2 عمر تنویر کی 3 کالز شرپسندوں سے ملیں۔حملوں میں ملوث کرداروں کے حوالے سے بنائی گئی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد آئی ایس آئی دفتر پر حملہ کرنے والے 25 شرپسند 4 رہنماؤں سے رابطے میں رہے۔ فیض اللہ کی 54، رانا اسد کی 86 کالز ٹریس ہوئیں۔ لطیف نذیر کی 108 ایاز ترین کا 36 بار رابطہ ثابت ہوا۔ پی اے ایف بیس میانوالی حملے کے 50 شرپسند 5 رہنماؤں سے رابطے میں رہے۔رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ احمد خان بھچر کی 15، آمین اللہ خان کی 20 کالز ٹریس ہوئیں۔ امجد خان کی 24 عبدالرحمن ببلی کی 6 کالز ٹریس ہوئیں جب کہ سلیم گل شرپسندوں کے ساتھ 104 کالز کے ذریعے رابطے میں رہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
74919