Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی احتساب ترمیمی بل 2023 کی منظوری دیدی گئی

شیئر کریں:

پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی احتساب ترمیمی بل 2023 کی منظوری دیدی گئی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی احتساب ترمیمی بل 2023 کی منظوری دیدی گئی۔پیر کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے اس حوالہ سے بل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت چاہی، سپیکر کی جانب سے اجازت ملنے پرانہوں نے بل ایوان میں پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ ایک جماعت کہہ رہی ہے کہ یہ این آر او ہے، اگریہ این آر اوہے توصرف اسی جماعت کیلئے ہے۔صدر مملکت کاتعلق بھی اسی جماعت سے ہے اور انہوں نے یہ بل بغیر دستخط کے واپس بھیج دیا ہے۔عدالتی احکامات کے مطابق یہ ترامیم کی جا رہی ہیں۔قانون سازی پر کوئی فرد یا ادارہ قدغن نہیں لگا سکتا۔ صدر نے اعتراض اٹھایا ہے کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس لئے اس پرقانون سازی نہیں ہو سکتی،صدرمملکت پارلیمان کاحصہ ہے مگرانہیں پارلیمان کے قوانین کا علم نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جو ترامیم کی جا رہی ہیں وہ ضروری ہیں۔ انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کر دیا، ایوان نے بل کی کثرت رائے سے شق وار منظوری دیدی۔بل کی منظوری کے دوران سینیٹر مشتاق احمد خان کی طرف سے پیش کردہ ترامیم کو مسترد کر دیا گیا۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ نیب کو ماضی میں مخالفین کے خلاف استعمال کیا گیا۔ اس کے علاوہ احتساب صرف سیاستدانوں کا نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو ڈریکونئین قانون نہیں ہونا چاہئے مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کے دانت بھی نہیں نکالنا چاہئیں، نیب کے چیئرمین کا تقرر لیڈر آف دی ہاؤس اور لیڈر آف دی اپوزیشن کی مشاورت سے ہوتا ہے، یہ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اور اگر اس میں تبدیلی کی گئی تو مستقبل میں اسے موجودہ برسراقتدار جماعتوں کے خلاف استعمال کیا جائیگا۔وزیر قانون نے کہا کہ قوانین کے تحت ججز اور جرنیلوں کے احتساب کا الگ طریقہ کار ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین اس لئے تعینات ہوتے ہیں کہ چیئرمین کی عدم موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین نیب کی ذمہ داریاں ادا کر سکے۔انہوں نے کہا کہ جب چیئرمین ملک سے باہر ہوں اور ڈپٹی چیئرمین بھی نہ ہوں تو اس صورت میں وفاقی حکومت تعیناتی کر سکتی ہے۔

 

سرکاری اور فوجی تنصیبات پر حملے، پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف کارروائی کی قرارداد منظور

اسلام آباد(سی ایم لنکس) قومی اسمبلی نے ملک میں انتشار پھیلانے اور سرکاری اور فوجی تنصیبات پر حملوں پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کے لیے قرارداد منظور کرلی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت شروع ہوا۔ ایوان میں تحریک انصاف کی منحرف خاتون رکن اسمبلی وجیہہ قمر نے جناح ہاؤس، جی ایچ کیو اور دیگر سرکاری املاک پر حملوں کے خلاف مذمت اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کارروائی کے لیے قرارداد پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ مذکورہ سیاسی جماعت اور اس کے انتشاری رہنماؤں کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کارروائی کی جائے، ایوان مذکورہ سیاسی جماعت کی جانب سے دفاعی اداروں کے خلاف غداری اور دوسرے بے بنیاد الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنے پر حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے عناصر اور شر پسند رہنماؤں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے، ایسے شرپسند عناصر کا مستقبل میں قلع قمع کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے، ایوان اپنی بہادر اور جری افواج کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
74492