Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

حج کیلئے انتظامات مکمل، سرکاری سکیم کے تحت جانے والے عازمین قربانی کے اضافی پیسے ادا نہیں کریں گے، سینیٹر طلحہ محمود

شیئر کریں:

حج 2023 کیلئے انتظامات مکمل، سرکاری سکیم کے تحت جانے والے عازمین قربانی کے اضافی پیسے ادا نہیں کریں گے، سینیٹر طلحہ محمود

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا ہے کہ حج 2023 کیلئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، عازمین حج کو سہولیات کی فراہمی میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے، سرکاری سکیم کے تحت جانے والے عازمین قربانی کے اضافی پیسے ادا نہیں کریں گے۔اتوار کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ وزارت میں آئے ہوئے انہیں ایک مہینہ ہوا ہے، حج 2023 کے حوالے سے بعض امور تاخیر کا شکار تھے مگر دن رات محنت کر کے تمام تر انتظامات اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال حج آسان تھا،گزشتہ سال سرکاری کوٹے کے تحت 34 ہزار اور پرائیوٹ سکیم کے تحت 47 ہزار عازمین نے فریضہ حج کی سعادت حاصل کی تھی، اسی طرح دنیا بھر سے 8 لاکھ 50 ہزار افراد حج کے لئے آئے تھے۔ اس سال صورتحال مختلف ہے، رواں سال پوری دنیا سے 20 لاکھ افراد فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے جبکہ 10 لاکھ کے قریب مقامی لوگ بھی ہوں گے، اس لئے گزشتہ سال کی طرح رواں سال حج مشکل ہوگا تاہم میں یقین دلاتا ہوں کہ انتظامات اور سہولیات کے حوالے سے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان کو ایک لاکھ 79 ہزار حاجیوں کا کوٹہ ملا ہے، 85 ہزار عازمین سرکاری اور 89 ہزار نجی شعبے کے تحت حج ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حج کیلئے انتظامات کے حوالے سے دن رات محنت کی گئی ہے، وزارت کا عملہ مسلسل مصروف ہے، ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے،میڈیا کسی بھی کمی کی نشاندہی کرے اس کا ازالہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سال حج کیلئے اخراجات 11 لاکھ 75 ہزار روپے تھے، ہم نے کوشش کی ہے کہ اس میں کمی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری سکیم کے تحت حج کرنے والے افراد قربانی کیلئے اضافی پیسے ادا نہیں کریں گے، اس کیلئے طریقہ کار وضع کر لیا گیا ہے۔

 

عازمین حج کی پہلی پرواز 21 مئی کو سعودی عرب کیلیے روانہ ہوگی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) عازمین حج کی پہلی پرواز 21 مئی کو کراچی اور اسلام آباد سے سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگی جبکہ 17 مئی سے معاونین کی پہلی ٹیم روانہ ہوگی۔حج انتظامات سے متعلق پریس کانفرس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے بتایا کہ حج انتظامات سے متعلق کچھ سہولیات تاخیر کا شکار تھیں، گزشتہ برس کا حج آسان حج تھا کیونکہ 80 ہزار لوگوں نے حج کیا لیکن اس سال پونے دو لاکھ حاجی پاکستان سے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال حج میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لہٰذا سخت حج کے لیے تیار رہیں البتہ مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کوئی حج انتظامات میں کوتاہی ہو تو نشاندہی کی جائی، مجھے حاجی کیمپ میں کچھ حاجیوں نے شکایت کی کہ ہمارے پاس قربانی کے پیسے نہیں۔ ہم حج اخراجات کو کم کر رہے ہیں اور سرکاری حج اسکیم کے تحت حاجیوں کو قربانی ہم کروا رہے ہیں، اب حاجیوں کو 720 ریال کی رقم حکومت ادا کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ 2019 میں مکہ مکرمہ میں بلڈنگز 2600 ریال اور اس سال 2100 ریال میں لے رہے ہیں جبکہ گزشتہ برس سفری کرایہ پر ہزار ڈالر اس سال 900 ڈالر ہے۔ بلڈنگز لینے کا کام رمضان میں ہوجانا چاہیے تھا مگر ابھی ہم نے بک کی۔سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ روڈ ٹو مکہ کے تحت امیگریشن صرف اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہوگی اور روڈ ٹو مکہ کے تحت اسلام آباد ایئر پورٹ سے 26 ہزار حاجیوں کی امیگریشن ہوگی۔وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہان تھا کہ ہر حاجی تربیت لیکر حج ہر جائے گا ورنہ ان کا شیڈول دوبارہ ترتیب دیا جائے گا اس کے ساتھ ہر حاجی کو فری سم سعودی عرب میں ملے گی۔

chitraltimes senator talha mehmood juif minsiter relegious affair

 

 

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی انسدادِ ہراسیت محتسب کو اسلام آباد پولیس میں خاتون اہلکار کی مبینہ ہراسگی کی تحقیقات کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انسدادِ ہراسیت محتسب کو اسلام آباد پولیس میں خاتون اہلکار کی مبینہ ہراسگی کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ایوان صدرپریس ونگ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق صدرمملکت نے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت بمقام کار کو مرد اہلکار کی جانب سے مبینہ ہراسانی پر 90 دن کے اندر کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔صدر مملکت نے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کے فیصلے کے خلاف شکایت کنندہ اور ملزم کی اپیلوں پر فیصلہ دیتے ہوئے یہ ہدایات جاری کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس کی ایک خاتون اہلکار نے ایک مرد اہلکار کے خلاف جنسی ہراسگی کی شکایت کی تھی، محتسب نے ازسر نو انکوائری کے لیے آئی جی پولیس اسلام آباد کے ذریعے کیس اسلام آباد پولیس کو واپس بھجوایا تھا، محتسب نے محکمانہ انکوائری کمیٹی کی جانب سے ملزم کی معطلی کے حکم کو ختم کیا تھا اور ملزم کو معمول کے فرائض انجام دینے کی اجازت دی تھی۔صدرمملکت نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات ہونا ابھی باقی ہیں، ملزم کے وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ معاملہ دوبارہ کمیٹی کو بھجوانا مناسب نہیں کیونکہ ملزم کے ساتھ ناانصافی کا امکان ہے، صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ شکایت کنندہ اور ملزم دونوں ہی فیصلے سے مطمئن نہیں، ملزم نے انکوائری کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے محتسب خود انکوائری کرے اور 90 دن کی قانونی مدت کے اندر معاملے کو اختتام تک پہنچائے۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
74440