
9 مئی ملکی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، حاجی غلام علی
9 مئی ملکی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا، حاجی غلام علی
قومی و ریاستی اداروں کو جلانے اور بیدردی سے لوٹ مار کرنیوالوں کی نشاندہی کیلئے عوام سماجی ورکر محب وطن پاکستانی پولیس کیساتھ تعاون کریں یہ ملک اورقوم کے ساتھ آپکی بھلائی ہو گی،حاجی غلام علی
گورنر حاجی غلام علی کا ریڈیو پاکستان پشاور کا دورہ،متاثرہ عمارت کا تفصیلی معائینہ کیا، افسران، ملازمین سے ملاقات میں مکمل یکجہتی کا اظہار
گورنر کا سی ایم ایچ پشاور کا بھی دورہ، ریڈیو پاکستان حملہ کے زخمی ملازمین کی خیریت دریافت کی، زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی
پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے ہمراہ صوبائی وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ گزشتہ روز ریڈیو پاکستان پشاور کا دورہ کیا اور پرتشدد مظاہرین کیجانب سے ریڈیو پاکستان کی عمارت کو آگ لگائے جانے سے متاثرہ تاریخی عمارت کے ایک ایک حصے کا تفصیلی معائینہ کیا، اس موقع پر گورنر کو ایس ایس پی آپریشن ہارون رشید، ایس پی کینٹ وقاص رفیق،ڈی ایس پی کینٹ ریاض خان نے قومی عمارت کوآگ لگائے جانے کے واقعہ پر تفصیلی بریفنگ دی۔گورنر نے واقعہ پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور ریڈیو پاکستان کے اسٹیشن ڈائریکٹر محمد اعجاز، افسران و ملازمین سے ملاقات کے دوران نہ صرف انکے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا بلکہ شرپسند عناصر کے ساتھ مقابلہ کرنے پر انکو حوصلے کی تعریف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا،اس موقع پر ریڈیو پاکستان کے افسران، ملازمین نے گورنر کو اپنی اور ادارہ کے مسائل و مشکلات سے متعلق بھی آگاہ کیا جس پر گورنر نے کہا کہ تمام ملازمین اور ادارہ کو درپیش مسائل کو وفاقی حکومت کے ساتھ فوری اٹھایا جائے گا اور صوبائی حکومت کی سطح پر بھی مسائل و مشکلات کو حل کرنیکی پوری کوشش کی جائے گی جس پر ملازمین نے ریڈیو پاکستان کا دورہ کرنے اور اظہار یکجہتی کرنے سمیت مسائل کے حل کی یقین دہانی پر گور ر کا دلی شکریہ ادا کیا۔
بعد ازاں گورنر نے سی ایم ایچ پشاورہسپتال کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے ریڈیو پاکستان حملہ کے زیر علاج زخمیوں محمد عبداللہ اور محمد نصیر کی عیادت کی اور انکی خیریت دریافت کی، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا بھی کی، ریڈیو پاکستان دورہ کے دوران میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ملکی تاریخ میں 9 مئی یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا کیونکہ یہ وہ سیاہ دن ہے جس دن اقتدار کی ہوس میں بھوکی ایک سیاسی جماعت نے بد عنوانی کے الزام میں گرفتار شخص کو بچانے کیلئے پشاور سمیت ملک میں آگ کی ہولی کھیلی، اور انتہائی بیدردی سے ملکی و قومی املاک اور عوام کے اثاثوں کو جلایا اور لوٹا گیا جو سب ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی و ریاستی املاق اور عوام کی جان و مال کو نقصان پہنچانا سیاسی جماعت و کارکنوں کا وطیرہ نہیں ہوتا،ملک اس وقت سخت معاشی بحران سے دوچار ہے اور رہی سہی کسر 9 مئی کے پرتسدد واقعات نے پوری کر دی،
انہوں نے کہا کہ ایسے پر تشدد واقعات کی حوصلہ شکنی انتہائی ضروری ہے اور ان واقعات میں ملوث افراد کے ساتھ سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ عمارتوں، بازاروں میں نصب خفیہ کیمروں اور موبائل کیمروں میں محفوظ ویڈیوز کی مدد سے شرپسند عناصر کی نشاندہی کر کے فوری گرفتار کر قرار واقعی سزا دیں، گورنر نیعوام سوشل ورکروں اور محب وطن پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ وہ بھی اپنے محلے، گلی کوچوں کی سطح پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی کر کے پولیس کی مدد کریں اور عوام کا یہ اقدام ملک و قوم کے ساتھ نہصرف بھلائی ہو گا بلکہ ائندہ قومی املاق کو نقصان پہچانے کا تصور بھی نہ کر سکے کیونکہ ایسے شرپسند عناصر کو سخت سزا دینا وقت کا تقاضا ہے تاکہ مستقبل میں آئندہ کوئی ایسی حرکت کرنیکی جرأت نہ کر سکے, ان شرپسند عناصر کی گرفتاریاں اور انہیں قرار واقعی سزا دینا پولیس اور دیگر اداروں کے لئے بھی ایک امتحان ھے۔