Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گورنر کی زیرصدارت پشاور بیوٹیفیکیشن منصوبوں سے متعلق اہم اجلاس

Posted on
شیئر کریں:

گورنر کی زیرصدارت پشاور بیوٹیفیکیشن منصوبوں سے متعلق اہم اجلاس،5 ارب روپے کی لاگت سے حیات آباد، پلوسی، پشاور یونیورسٹی، یونیورسٹی روڈ، یونیورسٹی ٹاؤن سکیموں سے متعلق بریفنگ
پشاور شہر کی خوبصورتی کیلئے اربوں روپے کے سکیموں میں معیاری طرز تعمیر اور عوامی پیسے کے درست استعمال کو یقینی بنایاجائے، گورنرحاجی غلام علی
پشاور شہر ہم سب کا مشترکہ گھر ہے،اس کی خوبصورتی کیلئے ہم سب کواجتماعی طور پر ذمہ داریاں ادا کرنا ہو گی،گورنر حاجی غلام علی

 

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنرخیبر پخونخوا حاجی غلام علی کی زیر صدارت پشار شہر کی خوبصورتی کیلئے پشاور اپ لفٹ منصوبوں سے متعلق اعلی سطحی اجلاس گورنر ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں نگران صوبائی وزراء سید حامد شاہ، فضل الٰہی، کمشنر پشاور محمد زبیر، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ عامر آفاق، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلیپمنٹ محمد خیام حسن، سیکرٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محمد خالد، پراجیکٹ منیجر نیسپاک انجنئیر عامر رشید، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنرارشاد مظہر سمیت دیگر سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں گورنر کو پشاور اپ لفٹ بیوٹیفیکیشن منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پشاورکو خوبصورت بنانے کیلئے صوبائی حکومت کے پراجیکٹ منیجمنٹ اینڈ ایمپلینٹیشن یونٹ(PMIU) کے تحت 5 ارب روپے کی لاگت سے حیات آباد، پلوسی، پشاوریونیورسٹی، یونیورسٹی روڈ، یونیورسٹی ٹاؤن میں بیوٹیفیکیشن کے 150اسکیمیں شامل ہیں، منصوبہ کے فیز ون میں 2 ارب روپے کی لاگت سے بیوٹیفیکیشن کے منصوبوں میں 1.22 ارب روپے کی لاگت سے6کلومیٹر پر مشتمل حیات آباد ٹریل، 171 ملین روپے کی لاگت سے پلوسی روڈ، یونیورسٹی ٹاؤن، یونیورسٹی روڈ پر بیوٹیفیکیشن کے منصوبے جاری ہیں جبکہ فیز ٹو میں 3 ارب روپے کی لاگت سے پشاور شہر میں بیوٹیفیکیشن کے دیگر منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا۔گورنرنے یونیورسٹی روڈ پرجاری بیوٹیفیکیشن سکیم کے تحت نصب کئے جانیوالے ستونوں کے درمیان فاصلہ کم کرنے اور انہیں مزید خوبصورت بنانے کی تجویز پیش کی اور کہاکہ ایسا نہ ہو کہ کاروباری جگہ ہونے کے باعث مستقبل میں دوکانداروں اور عام افراد کو کارپارکنگ جیسے مسائل کا سامناہو۔

اس موقع پر گورنر حاجی غلام علی نے پشاور شہر کی خوبصورتی کیلئے اربوں روپے کے سکیموں میں معیاری طرز تعمیر اور عوامی پیسے کے درست استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ دکھ ہوتاہے کہ جب جدید ٹیکنالوجی کے دور میں عمدہ تعمیراتی معیار دکھائی نہیں دیتا جبکہ پشاورمیں 100 سال پرانی تاریخی عمارات کامعیاراورطرز تعمیر آج بھی قابل دیدہے۔گورنرنے کہاکہ صوبائی وزیراعلی اور وزراء بھی صوبے کی ترقی کے ساتھ ساتھ پشاور کی خوبصورتی وترقی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پشاور شہر کی خوبصورتی کے سکیموں کے فیز 2 میں قصہ خوانی بازارسے چوک یادگار، نمک منڈی اورشعبہ بازار کوبھی شامل کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ ہاؤسنگ سکیموں سمیت تمام تعمیرات میں 40 فٹ سڑک اورگلیوں کی 30 فٹ کشادگی یقینی بنائی جائے۔ گورنرنے پشاور شہر میں ایڈونچرپارک کی اہمیت کوواضح کرتے ہوئے کہاکہ یہ شہریوں کیلئے ایک اچھاتفریحی منصوبہ ہوگا جس کیلئے ابھی سے موزوں جگہ پر کم ازکم 400 کنال اراضی کی نشاندہی کی جائے۔

 

انہوں نے ورسک ڈیم سے پشاور شہر کو پانی فراہم کرنے کے منصوبے کو بھی انتہائی اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ منصوبہ پشاور کیلئے انتہائی ضروری ہے اوراسے جلد ازجلد شروع کرنا اور پایہ تکمیل تک پہنچانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری حکام کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے اپنے علاقوں میں شروع ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کریں اور منصوبوں میں ناقص میٹیریل اور معیارکے خلاف متعلقہ محکموں کو آگاہ کریں۔ گورنرنے کہاکہ پشاور شہر ہم سب کا مشترکہ گھر ہے، پشاورشہر کی خوبصورتی کیلئے ہم سب کواجتماعی طور پر ذمہ داریاں ادا کرنی ہو گی، پشاور بیوٹیفیکیشن منصوبوں میں نہ صرف منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بھی لوپ میں رکھنا چاہئے بلکہ تمام منصوبوں میں شفافیت اور معیار کاخاص طور پرخیال رکھاجائے،اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی اورلاپرواہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ گورنرنے کہاکہ عوام کا پیسہ عوام کی امانت ہے، عوامی پیسہ کسی صورت ضائع نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر دکھ کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ طرز تعمیرات میں عمدہ معیار کو یقینی نہیں بنایا جاتا،ایسا لگتا ہے جیسے معیار کو دانستہ چیک نہیں کیا جاتا یا پھر تعمیراتی کاموں میں دلچسپی نہیں لی جاتی۔ انہوں نے کہاکہ عوام علاقہ میں بھی یہ تاثر پایاجاتا ہے کہ پشاور کی خوبصورتی کیلئے کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو پشاور بیوٹیفیکیشن منصوبوں پرکام تیز کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ منصوبوں کے معیار پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
74080