Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وفاقی حکومت کے محکموں نے بجلی کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب کے باضابطہ نوٹیفکیشن پر عملدرآمد شروع کر دیا،

Posted on
شیئر کریں:

وفاقی حکومت کے محکموں نے بجلی کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب کے باضابطہ نوٹیفکیشن پر عملدرآمد شروع کر دیا، وزیر اعظم کے توانائی بچت منصوبہ کے تحت کثیرالجہتی اقدامات پر کامیابی سے عمل درآمد سے قومی وسائل کی بچت

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وفاقی حکومت کے توانائی کی بچت و تحفظ کے منصوبہ کے تحت کفایت شعاری مہم، متبادل توانائی ذرائع کی حوصلہ افزائی سمیت کثیرالجہتی اقدامات پر کامیابی سے عمل درآمد جاری ہے جن کامقصد قومی وسائل کا موزوں اور منصفانہ استعمال ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نیرواں سال جنوری میں اس کثیر الجہتی منصوبہ کا آغاز کیا تھا جو بجلی اور ایندھن کے استعمال میں کفایت شعاری کے علاوہ شمسی ٹیکنالوجی اور برقی گاڑیوں جیسے متبادل طریقوں کو بروئے کار لانے کے متعدد دورس اقدامات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے حکومت قومی وسائل کے ضیاع کے کلچر کے گریز کے ذریعے قوم کے رویہ میں تبدیلی لانے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔وفاقی حکومت کے محکموں نے بجلی کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب کے باضابطہ نوٹیفکیشن پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔

 

اس اقدام سے توانائی کے استعمال میں 30 فیصد کمی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ سرکاری تخمینہ جات کے مطابق ملک میں گزشتہ موسم گرما کے دوران 29,000 میگاواٹ اور موسم سرما میں 12,000 میگاواٹ بجلی ستعمال ہوئی۔ مزید 17,000 میگاواٹ بجلی گرمیوں میں استعمال کی گئی جس میں 5,300 میگاواٹ ایئر کنڈیشنرز کی وجہ سے اور 12,000 میگاواٹ پنکھوں کی وجہ سے شامل ہے۔ بجلی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے حکومت نے ایک پروگرام تیار کیا ہے جس میں توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں کا استعمال متعارف کرایا گیا ہے۔زیادہ بجلی صرف کرنے والے غیر مستعد پنکھوں پر اضافی ڈیوٹی عائد جائے گی اور ان کی پیداوار یکم جولائی 2023 سے روک دی جائے گی۔ کم توانائی بروئے کار لانے والے پنکھوں کے استعمال سے سالانہ 15 ارب روپے کی بچت میں مدد ملے گی کیونکہ وہ 120 سے 130 واٹ استعمال کرنے والی فرسودہ ٹیکنالوجی کے مقابلے میں 40 سے 60 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں۔ یکم فروری کے بعد زیادہ بجلی خرچ کرنے والے بلبوں کی پیداوار کو زیادہ ڈیوٹی لگا کر روک دیا گیا۔ اس اقدام سے 23 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔ اس کے علاوہ توانائی کی بچت کو یقینی بنانے والے بنیادی ڈھانچہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹیزکے ضمنی قوانین اور بلڈنگ کوڈز میں بھی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔

 

ایک سال کی مدت کے اندر گیزر میں مخروطی آلہ کی تنصیب کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یہ طریقہ کم توانائی کا استعمال کرتے ہوئے پانی کو زیادہ دیر تک گرم رکھتا ہے جس سے سالانہ 92 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔سٹریٹ لائٹس کی روشنی کو ان کی صلاحیت کے 50 فیصد تک کم کرنے سے سالانہ 4 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ حکومت نے الیکٹرک بائیکس کی درآمد شروع کر دی ہے اور ای بائک کی مقامی پیداوار کے لیے موٹرسائیکل بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے جبکہ پیٹرول پر چلنے والی موٹر سائیکلیں آہستہ آہستہ ختم ہو جائیں گی۔ اس سے قومی خزانے کو 86 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ وزیراعظم نواز شریف کے 10 ہزار میگاواٹ کے سولر انرجی منصوبے کا مقصد مہنگے ڈیزل اور فرنس آئل کے درآمدی بل کو کم کرنا ہے۔ منصوبے کے تحت سرکاری عمارتوں، بجلی اور ڈیزل پر چلنے والے ٹیوب ویلوں اور کم کھپت والے گھریلو صارفین کو بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 671 عمارتوں کی سولرائزیشن کا کام جاری ہے۔ وزارت تعلیم کے تحت مزید 600 عمارتیں بھی سولرائزیشن کے عمل میں ہیں۔ 150,000 سے زیادہ صنعتی اور تجارتی صارفین کو جون تک ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر سسٹم پر منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ میٹروں کی چوبیس گھنٹے نگرانی کو یقینی بنا کر بجلی چوری پر قابو پایا جا سکے۔

 

دیہی علاقوں میں 1-4 میگاواٹ کے سولر مائیکرو گرڈ اسٹیشنوں کی تنصیب کے لیے بولی کا عمل جاری ہے جبکہ حکومت سولر پینلز کی خریداری پر سیلز ٹیکس اور ڈیوٹیز پہلے ہی معاف کر چکی ہے۔اس مارچ میں حکومت نے“پلینیٹ چیمپس”ایپلی کیشن کا آغاز کیا تاکہ آب و ہوا، پانی، اور توانائی کے تحفظ کے ساتھ ساتھ فضلہ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے بارے بچوں میں بیداری پیدا کرکے کرہ ارض کی حفاظت کی جا سکے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے وڑن کے مطابق اس ایپلیکیشن کا مقصد موسمیاتی تبدیلی، پانی کی کمی، اور توانائی کی کمی جیسے عالمی مسائل کے بارے میں نوجوان نسل میں شعور اجاگر کرنا ہے۔وزارت اطلاعات و نشریات کفایت شعاری منصوبہ کے تحت اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں عوام میں شعور وآگاہی پیدا کرنے کے لیے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی مہم چلا رہی ہے۔ جاری جامع مہم توانائی کے تحفظ بارے صارفین میں شعور پیدا کر رہی ہے اور انہیں توانائی کے وسائل کی بچت کیمفید مشورے بھی دیئے جارہے ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
73965