Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کے بعض قدیم کھو قبیلے – پروفیسر اسرار الدین

Posted on
شیئر کریں:

چترال کے بعض قدیم کھو قبیلے – پروفیسر اسرار الدین

(نوٹ) یہ مضمون راقم کے ایک انگریزی مقالے کا ترجمہ اور خلاصہ ہے جو ستمبر2007ء میں باڑہ گلی میں دسویں پاکستان قومی ارکیالوجیکل کانفرنس (زیر اہمتام ہزارہ یونیورسٹی) میں پیش کیا گیاتھا۔

ضلع چترال کی ایک دلچسپ خصوصیت یہاں کی نسلی بوقلمونی ہے۔یہاں کئی مختلف نسلیں آباد ہیں جو کھو،کلاش،شیخان،گواربتی(ارندونی)دامیہ(دامیڑی)ڈنگرک(پھلولہ،بدخشی(مڈک لشٹی،یدغہ(منجانی)،گوجر،پٹھان،واخی اورکرغیز پرمشتمل ہیں۔یہ ہرایک اپنی الگ زبانیں بولتی ہیں اور الگ الگ ثقافتی پس منظروں سے تعلق رکھتی ہیں۔ان پر کسی قدر تفصیل سے راقم نے کسی دوسری جگہ بحث کی ہے جسکے لئے چترال ایک تعارف کوملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔یہاں پرصرف ”بوم کی“یاقدیم ترین کھو باشندوں کا تذکرہ کیاجاتاہے۔(اس سلسلے میں کئی سال پہلے میں نے ضلع کے مختلف حصوں میں کئی دیہات کا سروے کیا تھا اور مقامی اکابرین کے ساتھ انٹرویو کے نتیجے میں یہ معلومات جمع کئے تھے)۔
چترال کی آبادی کی اکثریت کھوقبیلے سے تعلق رکھتی ہے۔اصلیت کے لحاظ سے ان کودوحصوں میں تقسیم کیاجاسکتا ہے۔یعنی(1)قدیمی کھو یا بومکی کھو(2)بعد میں آئے ہوئے کھو جوقدیمی کھومیں گھل مل گئے۔

یاد رہے بومکی یاقدیمی کھو سے میری مراد وہ قبیلے ہیں جوسب سے پہلے یا بہت پہلے کہیں سے آکر کسی گاؤں میں آباد ہوئے تھے۔ان میں سے بعض ایسے بھی ہیں جن کے اصلی وطن کا معلوم نہیں وہ اپنے کو خاص طورپر ”بومکی“(زمین سے پیدا شدہ) کہتے ہیں حالانکہ کوئی بھی زمین سے پیداشدہ نہیں ہوتا کہیں پربھی کوئی ہو وہ کھبی نہ کھبی کسی دوسری جگے سے منتقل ہوا ہوا ہوتا ہے۔ جن مقامات کا میں نے سروے کیا تھا وہاں پر مندرجہ زیل اقوام اپنے کو گاؤں کے قدیم ترین مکین بتاتے ہیں۔

قدیمی اقوام کی تقسیم بمطابق مقامات:

یارخون وادی:
(1) لشٹ: ضلے،بودے(یہ گاؤں رئیس کے دور سے آباد ہے اوریہ قوم اس زمانے سے یہاں آباد ہیں۔
(2) بریپ:ڑاوے۔
ڑاسپور: رامان:ٹھوغے،زوندرے(سرانگے)

مستوج بیار:
(1)سنوغر: اورونے،باسوٹے،اچانزے،بالجوئے،شیشے۔
(2) مستوج: زوندرے(سرانگے)،زیادینے،شامے۔
(3)ریشن: میرشکارے،کلاشے۔

تورکھو:
(1)ریچ: نظارے(لٹکوہ سے یہاں آکے پہلی دفعہ آباد ہوئے)
(2)استارو:جابورے،شہبازے،شورائے(یہ حقیقی بومکی بتاتے ہیں)
(3)شاگرام شوت:موسنگھے،بٹانی۔
(4)کھوت: ساڑھے(بہت قدیمی)،لالیکے(رئیس کے دور سے)
(5)مڑپ(شوت)شازے،موچئے،لاساکے،مہہ والے، مہہ توئے۔
(ادریر)سمالے،شائپے،بولے،نسکی تک(سری قلی)
شاواچک،بادئیے،موتھئے،راغژک(سری قلی)
باشئے،شادئیے۔ نسکی تک۔

تریچ:
(1) لون کوہ: حاشے،چغیرے،ماژے،داڑے،اشوربیگے،کھٹانے۔
(2) سوروہرت: ماژے
(3) دیژو: داڑے۔چغیرے۔
(4)ورژنو:اشوربیگے۔
(5) مونک: کٹانے۔
(6)پاسنگ:تھاشے۔
(7)پوھت:چغیرے۔
(8)کلاشان دہ:کٹانے۔
(9)زوندان گرام: قوبیلے(بہت قدیمی)،زونے،بانے(کلاش کے اولاد بتاتے ہیں،بولے(بہت قدیمی)۔

موڑکھو:
(1)سہرت:بہریئے،کشمے۔
(2) مداک:موسنگھے،بائیریے،محنت کار،بولیے۔
(3)زانی:شان توئے(رئیس دورسے)نواڑے۔
(4)کوشٹ:گوشکے،زادے،اوکلے،مگاسرے۔
(5)اویر:ماسوٹے،باہے۔
(6)لون گوہکیر:ماشارے۔

کوہ:
(1) برنس: سروالے(پہلے آباد ہونے والے)۔(2)کوغوزی: موڑکلے،کلاشے۔
چترال:
(1)چترال خاص:زامبورے(ہون)،بروڑے(موڑدہ)،چیوقومے(گولدور)۔
(2)اویون: شرملیکے،بہارے،چونکے،قاسمے،رامے،محکمے،ڑاغے،کٹہ بہددرے،بڈوقے،گا م بیرے،مڈوکے،کل ہریرے۔

لوٹ کوہ:
(1)موغ:استابنولے(پُرانے کلاش)۔
(2) پرابک: مہرابے(شاید پُرانے کلاش)۔
(3) اوترائی(مردان) محنت گر۔
(4)سیاہ ارکاری: بڈوقے۔

اوژور:
(1)تشقار:سفارے(کلاش دورسے)۔
(2)پُرسان:شہبازے،قلمدارے،گڑاکے،شوقئے۔
(3)سوسوم(دردرائی):قمبارے،قشقبے،موچئے۔

دروش:
مروڑ(کورو)،چلمار(ازاددام)گوببرد(گرومیل)(یہ سب پُرانے کلاش قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں)۔
اس سروے میں کل تقریباً200کھوقبیلوں کا جائزہ لیاگیا تھا۔جن میں سے تقریباً90پُرانے (یعنی قدیم)کھونکلے۔یاد رہے اس سروے میں قریباً160گاؤں شامل تھے۔جن گاؤں کا سروے نہ کیاجاسکا ان میں مزید کھوقبلیوں کے کوائف سامنے آسکتے ہیں۔اس سروے میں صرف40گاؤں میں قدیم کھو قبیلے پائے گئے۔
نتائج جوآخذ کئے گئے۔

(1) سروے کردہ قدیمی کھو قبیلوں میں 27قبیلے پُرانے کلاش تھے۔
(2) پُرانے کلاش(کھو) زیادہ ترجنوبی چترال میں پائے گئے۔
(3)کلاش کے بعض قدیمی قبیلے موڑکھو اور لوٹ کوہ میں پائے گئے۔
(4)یہ قدیمی کھو جہاں بھی پائے گئے اقلیت تعداد میں پائے گئے۔ان گاؤں میں زیادہ تربعد میں آئے ہوئے کھو آباد ہیں۔
(5) یہ بھی معلوم ہوا کہ دور افتادہ گاؤں میں قدیمی کھو زیادہ آباد ہیں شاید اسلئے کہ نئے کھو ان دور افتادہ دیہات میں آباد ہونے سے کتراتے تھے۔البتہ ایسے مقامات پر زیادہ ترزمینات غیر حاضر جاگیرداروں کے پاس ہیں۔
(6) یہ بھی معلوم ہوا کہ تمام قدیمی کھو کلاش نسل سے نہیں۔
(7)یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ یہ تمام قدیمی کھو آریہ النسل نہیں۔یہ کون لوگ ہیں ان پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
(8)چترال اور دوسرے علاقوں کے قدیمی لوگوں کے بارے ایک تھیوری یہ بھی ہے کہ یہ پساچہ قوم تھی۔کیا چترال کے ان قدیمی کھو قبیلوں کا کسی طرح تعلق پساچہ قوم سے بنتا ہے۔اس پر محققین کو غور کرنا ہوگا۔

پُرانے کلاش آثار:
اس سروے کے دوران مندرجہ دیہات میں کلاش آثار رپورٹ کئے گئے تھے
(1)لون گوہکیر: کلاش آثار۔
(2) دروش: کلاش آثار۔
(3) برپ:پُرانا قلعہ۔
(4) چترال خاص اور گردونواح: پُرانی قبریں۔
(5)سوسوم: کلاش دور کا مالوش،کھیت ودیگر آثار۔
(6)کوشٹ: بشالینی،بت یادگار۔
(7) کیار: پُرانے قبرستان،کھنڈرات۔
(8) لون کوہ: کلاش کوٹو،نوغورزوم کھنڈرات۔
(9) سیاہ ارکاری: کھنڈرات۔
(10)برے نس،نوغور گری پُرانا قلعہ کھنڈرات،درل دینی ٹک میدان جنگ۔
(11) چرن: پتھروں پر کندہ شدہ لکھائی۔
(12) رائین: پتھروں پر کندہ شدہ لکھائی۔ (13) بوزوند(کھوت) پتھروں پر کندہ نقوش۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
73927