
صدر مملکت نے عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی
اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ)مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی، ریاست صدر مخالف سرگرمیوں اور دہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کے جرائم میں سزا یافتہ قیدیوں پر نہیں ہوگا۔ منگل کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری اعلامیہ کے مطابق سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغواء، مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہوگا۔اعلامیہ کے مطابق سزاؤں میں کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر ہوگا جو ایک تہائی قید کاٹ چکی ہیں۔ اسی طرح 18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ہیں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔ صدر مملکت نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی انشورنس کمپنی کو شہری کو 57172 آسٹریلوی ڈالر کا مکمل ہیلتھ انشورنس کلیم ادا کرنے کی ہدایت
اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی انشورنس محتسب کا حکم برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ انشورنس کمپنی پالیسی ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی پابند ہے، صدر نے انشورنس کمپنی کو شہری کو 57172 آسٹریلوی ڈالر کا مکمل ہیلتھ انشورنس کلیم ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انشورنس کمپنی کی اپیل مسترد کر دی۔ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے منگل کو جاری بیان کے مطابق انشورنس کمپنی نے کمزور بنیادوں پر شہری کو انشورنس کلیم کی رقم ادا کرنے سے انکار کیا تھا، شکایت کنندہ (فہد محمود) نے کمپنی سے والد کے آسٹریلیا جانے کیلئے 50ہزار امریکی ڈالر کی ہیلتھ انشورنس پالیسی لی، آسٹریلیا میں قیام کے دوران شہری کے والد کا دو بار ہسپتالوں میں علاج کیا گیا، شہری نے ہیلتھ انشورنس کلیم دائر کیا،کمپنی نے والد کے ہسپتال میں صرف پہلی بار داخل ہونے کے کلیم کو تسلیم کیا، دوسرے داخلے کے دعوے کو پہلے سے موجود بیماریوں کو چھپانے کی وجہ سے مسترد کردیا جس پر شکایت کنندہ نے وفاقی انشورنس محتسب سے رجوع کیا۔انشورنس کمپنی نے محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی، جسے مسترد کردیا گیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پہلے سے موجود بیماری کو ثابت کرنے کی ذمہ داری کمپنی کی ہے، انشورنس کلیم کی تردید کیلئے موجود بیماری کی موجودگی اور پالیسی ہولڈر کے علم رکھنے کے بارے میں ناقابلِ تردید ثبوت درکار ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کمپنی کی طرف سے پہلے سے موجود بیماری ثابت کرنے کیلئے کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی، انشورنس کمپنی پالیسی ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی پابند ہے، پالیسی کے اجراء سے پہلے کمپنی کی طرف سے مناسب احتیاط کی ضرورت ہے، مناسب عمل سے گزرے بغیر، پالیسی کا اجراء ایسے حالات پیدا کرتا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ایک پالیسی ہولڈر پالیسی جاری ہونے کے بعد خود کو محفوظ سمجھتا ہے، بیرون ملک سفر کرنے والے پالیسی ہولڈر کو غیر ملکی سرزمین میں صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، بیرون ملک سفر کرنے والے پالیسی ہولڈر کو فوری طبی مدد کی فراہمی سفری انشورنس پالیسی کا اصل مقصد ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کمپنی ایک قائم شدہ ادارہ ہے، پالیسی جاری کرنے سے پہلے موجود بیماریوں کا پتہ لگانے کے تمام ذرائع میسر ہیں۔صدر نے کہا کہ کمپنی نے بغیر کسی اعتراض کے پہلے داخلے کے دعوے کو قبول کیا، دوسرے داخلے کے دعوے کو بلاجواز مسترد کیا، ناقص بنیادوں پر دوسرے دعوے کی تردید بدانتظامی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ دوسرے کلیم کو مسترد کرنا غیر منصفانہ، غیر معقول اور غیر متعلقہ بنیادوں پر مبنی ہے، انشورنس کمپنی (یونائیٹڈ انشورنس کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ) کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
صدر مملکت کی پاک فوج کے شہید اہلکاروں کے لواحقین سے ٹیلیفون پر گفتگو، شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا
اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وطن کی خاطر خدمات اور قربانی پر شہدا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم اپنے شہدا کی خدمات کو سلام پیش کرتی ہے۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ سے منگل کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار پاک فوج کے شہید اہلکاروں کے لواحقین سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صدر نے شہدا کی فرض شناسی اور بہادری پر انہیں سلام پیش کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے 15 اپریل کو جنوبی وزیرستان میں شہید ہونے والے پاک فوج کے شہدا کے لواحقین سے ٹیلی فون پر اظہارِ افسوس کیا۔ انہوں نے لانس نائیک شعیب علی اور سپاہی رفیع اللہ کے بھائیوں سے رابطہ کیا۔ صدر مملکت نے شہدا کی وطن کی خاطر خدمات اور قربانی پر انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پوری قوم اپنے شہدا کی خدمات کو سلام پیش کرتی ہے۔انہوں نے قوم کی جانب سے شہدا کے خاندانوں کا شکریہ ادا کیا۔ صدر مملکت نے شہدا کیلئے بلندی درجات کی دعا کی۔ انہوں نے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور ان کے لئیصبر جمیل کی بھی دعا کی۔