Chitral Times

Dec 3, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گورنرحاجی غلام علی کی یقین دہانی اور متعلقہ محکموں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد پیوٹانے پشاوریونیورسٹی میں جاری احتجاج و ہڑتال فوری ختم کر دی

شیئر کریں:

گورنرحاجی غلام علی کی یقین دہانی اور متعلقہ محکموں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد پیوٹانے پشاوریونیورسٹی میں جاری احتجاج و ہڑتال فوری ختم کر دی
یونیورسٹیوں کے پروفیسرز انتہائی قابل احترام ہیں، پیوٹا ملازمین کے خدشات و تحفظات دور کئے جائیں گے، گورنر
پشاور یونیورسٹی سمیت تمام یونیورسٹیوں میں انتظامیہ اور فیکلٹی کے درمیان تعلیمی، مالی، انتظامی اعتماد کی فضا قائم ہونی چاہئے، حاجی غلام علی

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرنخواحاجی غلام علی سے کامیاب مذاکرات کے بعدپیوٹا ملازمین نے پشاوریونیورسٹی میں جاری ہڑتال و احتجاج کو فوری طور پر ختم کر دیا ہے، گورنر نے بطور چانسلر پشاور یونیورسٹی، پیوٹا کیجانب سے یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے اور طلباء وطالبات کا قیمتی تعلیمی وقت محفوظ بنانے کیلئے احتجاج ختم کرنے کے اقدام کوسراہا ہے۔ گذشتہ روز گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی اور پیوٹا ملازمین کے درمیان ایک اہم اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، سابق کمشنر پشاور ریاض محسود، سیکرٹری محکمہ اعلٰی تعلیم انیلہ درانی بھی شریک تھیں، اجلاس میں چانسلر نے پیوٹا ملازمین کے تحفظات و خدشات کو تفصیل سے سنا اور تحفظات کو دور کرنیکی یقین دہانی کرائی جس پر پیوٹا ملازمین نے چانسلر،چیف سیکرٹری اور سیکرٹری محکمہ اعلی تعلیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یونیورسٹی میں احتجاج فوری طور پر ختم کرنے اورتعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کیا۔ چیف سیکرٹری نے پیوٹا کے ذمہ داران اور پروفیسرز سے کہاکہ ہڑتال کسی مسئلے کا حل نہیں ہوا کرتی اور خاص طور پر معماران قوم کے احتجاج نہ صرف خود اساتذہ بلکہ طلباء وطالبات کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جوکچھ ہوا طرفین درگزر کریں گے اورامید رکھتاہوں کہ آپ سب اپنے اپنے سیکٹر میں یونیورسٹی کی ترقی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کومتعارف کرنے میں اپناکردار ادا کریں گے۔

اس موقع پر گورنر کا کہنا تھا کہ مہذب معاشروں میں اساتذہ اور پروفیسرز کا ایک انتہائی اعلیٰ مقام ہوتا ہے کیونکہ اساتذہ کسی بھی ملک و قوم کی نوجوان نسل تیار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کی مادر علمی درسگاہ میں معماران قوم کیجانب سے جاری احتجاج و ہڑتال پر انتہائی افسوس اور دلی دکھ ہوا لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ پشاور یونیورسٹی سمیت تمام یونیورسٹیاں گزشتہ دور حکومت کی غلط تعلیمی پالیسیوں کے باعث مشکلات کا شکار ہیں، یونیورسٹیوں کے اندر بھی مالی و انتظامی بدنظمیوں کی شکایات موصول ہو رہی ہیں تاہم اس صورتحال میں اساتذہ و پروفیسرز کا مجموعی کردار انتہائی اہمیت رکھتا ہے، میری خواہش ہے کہ پشاور یونیورسٹی سمیت تمام یونیورسٹیوں میں ایک ایسا بہترین تعلیمی ماحول قائم کر سکوں کہ جس میں طلباء و طالبات اور پروفیسرز کو تعلیمی و مالی تحفظ کے ساتھ ذہنی سکون بھی حاصل ہو، انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دنوں سے یونیورسٹی میں طلباء کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہواہے جس سے طلباء کا مستقبل متاثرہورہاہے تاہم مجھے امید ہے کہ پروفیسرز صاحبان اپنے طلباء و طالبات کا ضائع ہونیوالے قیمتی تعلیمی وقت کو نہ صرف ریکور کر لیں گے بلکہ یونیورسٹی کی ترقی کیلئے بہترین کردار ادا کرتے رہیں گے کیونکہ اساتذہ سے زیادہ کوئی بھی تعلیمی ادارے کے ساتھ مخلص نہیں ہو سکتا،

 

طلباء وطالبات نہ صرف ہمارے بچے ہیں بلکہ اس ملک کامستقبل ہیں اور زندہ قومیں اپنے مستقبل پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرتی ہیں۔گورنر نے اساتذہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے یونیورسٹی کا تعلیمی ماحول سازگار بنانے اوراعتماد کی فضا قائم کرنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہاکہ یونیورسٹی اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ یونیورسٹی میں پرامن ماحول برقراررکھنے کیلئے مل جل کر کام کریں اورآئندہ ہڑتالوں کے ذریعے طلباء کا قیمتی وقت ضائع کرنے کے بجائے مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے اور بحیثیت چانسلر گورنر ہاوس کیجانب سے پشاور یونیورسٹی سمیت تمام یونیورسٹیوں کی رہنمائی و سرپرستی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ گورنر نے کہاکہ وہ بحیثیت گورنر صوبے اور ضم اضلاع کے نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ معیاری تعلیم کی سہولیات کی فراہمی پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ گورنرنے سیکرٹری محکمہ اعلی تعلیم اور وائس چانسلر کو ہدایت کی کہ دستیاب وسائل میں مشکلات کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ اجلاس سے قبل گورنرنے وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی سے بھی بات کی۔

 


شیئر کریں: