Chitral Times

Dec 8, 2023

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پی ٹی آیی حکومت کے دوران رمبور وادی میں ترقیاتی کاموں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں اور کالاش قاضیوں کی خالصتاً سیاسی بنیادوں پر تقرری کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کی جایے۔ کالاش راہنماوں کا پریس کانفرنس 

Posted on
شیئر کریں:

پی ٹی آیی حکومت کے دوران رمبور وادی میں ترقیاتی کاموں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں اور کالاش قاضیوں کی خالصتاً سیاسی بنیادوں پر تقرری کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کی جایے۔ کالاش راہنماوں کا پریس کانفرنس

چترال (نمایندہ چترال ٹایمز ) کالاش ویلی رمبور کے معروف رہنما شرافت شاہ عرف سراوت اور اقلیتی کونسلر نورشالی نے گزشتہ چار سالوں کے دوران رمبور وادی میں ترقیاتی کاموں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں اور کالاش قاضیوں کی خالصتاً سیاسی بنیادوں پر تقرری کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرکے حکومتی خزانے کو لٹیروں سے واپس لیکر اس پسماندہ علاقے میں ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ مکمل کئے جائیں۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے سابق معاون وزیر زادہ کے چار سالہ دور اقتدار میں محکمہ ایریگیشن اور ٹی ایم اے میں کروڑوں روپے مالیت کے مختلف منصوبوں کے ٹینڈرز لگنے کی خبریں تو آتے رہے لیکن یا تو یہ صرف کاغذات میں مکمل دیکھائے گئے اور یا تو انتہائی ناقص اور کم مقدار میں انجام دئیے گئے جن سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ انہوں نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ وزیر زادہ کا تعلق اسی وادی سے ہونے کے باوجود ترقیاتی کاموں میں سیاست کھیل کر کروڑوں روپے خرچ کرکے بھی اپنے آبائی گاؤں کی پسماندگی کو دور نہ کرسکے اور خان صاحب کے انتخاب کو غلط ثابت کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر زادہ نے حکومت سے ماہانہ اعزازیہ لینے والے کالاش قاضیوں کے سیلیکشن میں بھی ذاتی پسند و ناپسند اور سیاسی بنیاد پر تقرری کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ مرد اور خاتون کالاش قاضی اس مذہب اور ثقافت کی ترقی اور تحفظ میں ریڑھ کی ہڈی ہیں لیکن وزیر زادہ کے انتخاب کردہ 70 کی تعداد میں مردو خاتون قاضی پی ٹی آئی کے کارکن ذیادہ اور مزہبی رہنما کم ثابت ہوگئے جنہیں کالاش مذہب کی شدبد بھی نہیں ہے۔ کالاش رہنماؤں نے وادی رمبور میں لڑکوں اور لڑکیوں کی واحد ہائی سکول میں ٹیچرز کی سات آسامیوں کی کئی سالوں سے خالی رہنے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محکمہ کے اعلیٰ حکام سے بار بار درخواست کی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے ترقیاتی کاموں اور قاضیوں کی تقرری میں بے قاعدگیوں اور گورنمنٹ ہائی سکول رمبور میں ٹیچنگ اسٹاف کی کمی کو فوری طور پر دور کرنے کا مطالبہ کیا۔

chitraltimes kalash councillors press confrence2


شیئر کریں: