
سپتالوں پر عوامی اعتماد بحال، سستا علاج معالجہ یقینی بنائیں گے، گورنر حاجی غلام علی
سپتالوں پر عوامی اعتماد بحال، سستا علاج معالجہ یقینی بنائیں گے، گورنر حاجی غلام علی
گورنر سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، سارک میڈیکل ایسوسی ایشن، کامن ویلتھ میڈیکل ٹرسٹ پرمشتمل نمائندہ وفد کی ملاقات،
صوبہ بھر خاص طور پر دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے ہسپتالوں میں بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد سے گفتگو
گورنر سے سابق وفاقی وزیر انور سیف اللہ، سابق صوبائی وزراء ہشام انعام اللہ اور ارشد عبداللہ، نگران وزیراعلٰی کے معاون خصوصی جرار حسین بخاری کی بھی الگ الگ ملاقاتیں، مختلف امور پر تبادلہ خیال
پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ طب ایک مقدس پیشہ ہے، شعبہ طب سے وابستہ افراد باالخصوص ڈاکٹروں کوایمانداری کے ساتھ اور عبادت سمجھ کر انسانیت کی خدمت کرنی چاہیے.ہسپتالوں پر عوام کا نہ صرف اعتماد بحال کیا جائیگا بلکہ غریب عوام کو سستی اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بھی بنایا جائیگا.
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے ایک نمائندہ وفد سے گورنر ہاوس میں ملاقات کے دوران کیا. وفد میں سارک میڈیکل ایسوسی ایشن اور کامن ویلتھ میڈیکل ٹرسٹ کے صدر ڈاکٹر عمر ایوب خان، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر ایاز، صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر اسفندیار، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر فہیم، وائس چیئرمین ڈاکٹر ساجد، ڈاکٹر مظفر، ڈاکٹر موسی کلیم اور دیگر شامل تھے۔ وفد نے گورنر کو ڈاکٹرز کو درپیش مشکلات اور ہسپتالوں کے مجموعی انتظامی و طبی معاملات و مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے گورنر سے ہسپتالوں کیلئے پالیسی بورڈز سمیت دیگرمسائل پر تفصیلی بات کی۔ گورنرنے ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن اوردیگرنمائندوں سے کہاکہ صوبے اور خاص طور پر پشاور کے ہسپتالوں کو غریب عوام کو سہولیات دینے کیلئے مثبت تجاویز کی ضرورت ہے۔
سرکاری ہسپتالوں میں غریبوں کے علاج معالجہ کومشکل بنادیاگیاتھا حکومت کی خواہش ہے کہ ہسپتالوں میں غریب عوام کو سہولیات فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ بہتری کے نام پر غریب عوام پرقدغن لگانے کی باتے یں سننے کو آرہی ہے، ہم سب بالخصوص شعبہ صحت سے وابستہ افراد کی ذمہ داری ہے کہ ہسپتالوں کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کریں جس کیلئے حکومت ہرممکن تعاون کیلئے تیارہیں۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو درپیش طبی و انتظامی معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت کیساتھ مل کر صوبہ بھر خاص طور پر دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے ہسپتالوں میں بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔لیکن یہ تب ہی ممکن ہوگا کہ ڈاکٹرزاس میں دکھی انسانیت کے جذبہ کو مدنظر رکھ کر جدوجہد کریں۔ صوبہ کے تمام بڑے ہسپتالوں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے اور غریب عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی میرے سمیت آپ سب کی ذمہ داری ہے۔ نگران وزیراعلٰی اعظم خان اورنگران صوبائی کابینہ کی بھی خواہش ہے کہ صوبے کے عوام اعتماد اور آسانی سے سرکاری ہسپتالوں میں اپنا علاج معالجہ کرسکے۔
علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر انور سیف اللہ خان اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے بھی گورنر سے ملاقات کی اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء نگران وزیراعلٰی کے معاون خصوصی جرار حسین بخاری، سابق صوبائی وزیر قانون ارشد عبداللہ اور تحصیل ناظم ثمر باغ سید باچا نے بھی گورنر سے الگ الگ ملاقاتیں کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔#