Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تقرریاں، حکومت کی مہلت کی استدعا منظور

Posted on
شیئر کریں:

گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تقرریاں، حکومت کی مہلت کی استدعا منظور

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں سے متعلق کیس میں حکومت کی مہلت کی استدعا منظور کر لی۔جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے عدالت سے مہلت مانگتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان تیاری کر کے خود پیش ہوں گے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے کہا کہ عدالت سے درخواست ہے کہ مناسب وقت دیا جائے۔درخواست گزار کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ اس دوران اپیل کا قانون ا? جائے، حکومت یہ شوق بھی پورا کر کے دیکھ لے۔سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی۔

 

آپ کی کتنی تنخواہ ہے؟ جسٹس فائز عیسیٰ کا تفتیشی افسر سے سوال

اسلام آباد(سی ایم لنکس)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لین دین کے مقدمے میں مبینہ فراڈ کی انکوائری مکمل نہ ہونے پر تفتیشی افسر محمد فیصل پر برہمی کا اظہار کیا۔سپریم کورٹ میں لین دین کے مقدمے میں مبینہ فراڈ کے ملزم اویس مہدی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔جسٹس فائز عیسیٰ نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے پوچھا کہ انکوائری مکمل نہیں تو عدالت کیوں آئے ہیں؟ آپ کی کتنی تنخواہ ہے؟تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ حکومت ایک لاکھ تنخواہ دیتی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نہیں عوام یہ تنخواہ ادا کرتے ہیں، عوام نے پیسوں کی تجوریاں نہیں بھر رکھیں، ملزم 5 ماہ سے جیل میں ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ ملزم کو جس جرم میں گرفتار کیا اس کی سزا کتنی ہے؟تفتیشی افسر محمد فیصل نے بتایا کہ ملزم کے جرم کی سزا 3 سال ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پھر سوال کیا کہ 5 ماہ سے ایک شخص اندر ہے تو انکوائری مکمل کیوں نہیں ہوئی؟عدالت نے ملزم اویس مہدی کی ایک لاکھ مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔واضح رہے کہ ملزم اویس مہدی پر چیک باؤنس کے 2 مقدمات لاہور میں درج ہیں۔


شیئر کریں: