
چترال کو بھی بہت جلد ماہر امراض قلب اور جدید کیتھ لیب و سی سی یو کی سہولیات میسر ہونگی ، سرتاج احمد خان
چترال کو بھی بہت جلد ماہر امراض قلب اور جدید کیتھ لیب و سی سی یو کی سہولیات میسر ہونگی ، سرتاج احمد خان
نگران صوبائی حکومت ہر اس منصوبے سے روکاوٹیں ہٹائیگی جو عوامی مفاد میں ہوگا ، چترال میں صحت سہولیات کی اپگریڈیشن بارے ڈی سی چترال اور ایچ ایم سی کے پروفیسر ڈاکٹرز کا جذبہ دیکھ کے خوشی ہوئی ، معاون خصوص ملک مہر الٰہی
چترال میں دو دہائیوں سے کارڈیالوجسٹ کی نسشت خالی پڑی رہی ، اب چترال کے لوگوں کودل سے جڑے مسائل کے لیے طویل سفر اور کثیر سرمایا لگانے کی ضرورت باقی نہیں رہیگی ، پروفیسر ڈاکٹر زاہد اسلم
پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ ) نگران وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ملک مہر الٰہی نے کہا ہے کہ آج تک چترال میں دل کے امراض کا یونٹ فعال نہ ہو سکنے کا سن کر تشویش بھی ہے اور افسوس بھی تاہم موجودہ وقت میں نبی کریم ﷺ کے نام سے شروع کیا گیا کارڈیک یونٹ منصوبہ اور ایف پی سی سی آئی سمیت ڈی سی چترال ، پروفیسرز ڈاکٹرز ، چترال چیمبر و بزنس کمیونٹی کے جذبے کو دیکھ کے خوشی ہوئی ، سرتاج احمد خان نے مطالبہ کیا کہ محکمہ خزانہ و صحت اس حوالے سے فنڈز کی کمی دور کرنے اور ضروری مشینری و آلات کی فراہمی یقینی بنانے میں تعاون کرے تو یہ تاریخی منصوبہ ہر ایک کے اخلاص کا گواہ رہیگا۔ اس حوالے سے ایک اہم اجلاس گزشتہ روز ایف پی سی سی آئی پشاور کے ریجنل دفتر میں ہوا جس میں نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی اور سینیئر تاجر رہنما ملک مہر الٰہی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے ریجنل کو آرڈینیٹر سرتاج احمد خان ،حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے پروفیسر ڈاکٹر زاہد اسلم ، پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن ، ایپسیا کے چیئرمین منہاج الدین ، چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے عہدیداروں سمیت چترال کی بزنس کمیونٹی شریک ہوئے جبکہ ویڈیو لنک کے ذریعے ڈپٹی کمشنر چترال محمد علی ، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال ڈاکٹر حیدر الملک، ڈاکٹر رکن الدین ، ڈاکٹر محمد حاکم اور دیگر بھی شامل رہے ۔
چترال ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زیر تعمیر کارڈیک یونٹ ، سی ٹی سکین ، کیتھ لیب ، سی سی یو اور ڈائلیسز سنٹر کے حوالے سے اجلاس میں شرکاءکو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا ۔ ایم ایس ڈاکٹر حیدر الملک نے منصوبے کی موجودہ صورتحال اور اس کے لیے درکار فنڈز بارے آگاہ کیا۔ شرکانے ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد علی کی جانب سے مکمل اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی اور رویے کو خوب سراہا۔ اس موقع پر سرتاج احمد خان کا کہنا تھا کہ چترال کے لوگوں کو دل کی تکالیف بالخصوص ہارٹ اٹیک جیسی صورتحال میں فوری طبی امداد کے لیے شدید ترین مشکلات کا سامنہ ہمیشہ سے رہا ہے ، تاہم اب اس یونٹ کی بحالی سے نہ صرف لوئر چترال بلکہ اسکی کامیابی سے دروش ، کلاش ، مستور ، بونی اور دیگر علاقوں تک کے مریضوں کو بھی اسکے ثمرات میسر ہو سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت و خزانہ کو اس حوالے سے فنڈز کی فراہمی اور تعاون میں دیر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کا تاریخی منصوبہ ہے ۔
اجلاس میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے دونوں پروفیسرز ڈاکٹرز نے بتایا کہ ان کی جانب سے چترال کے اس کارڈیک یونٹ کے لیے نہ صرف یہ کہ ڈاکٹرز کو تربیت فراہم کی جارہی ہے بلکہ مہینے میں ایک مرتبہ پشاور سے ماہر ین امراض قلب اور سینیئر ڈاکٹرز کی ٹیم کا وزٹ بھی یقینی بنایا جایا کریگا۔معاون خصوصی ملک مہر الٰہی نے اجلاس کے شرکاءکو اس منصوبے کے حوالے سے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہیں خوشی ہوئی کہ چترال کے پر امن اور پیارے باسیوں کے لیے اس قدر اہم منصوبے پر کام کیا جارہا ہے ، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے نگراں صوبائی حکومت کی جانب سے جس طرح کا تعاون ضروری ہوا اسکے لیے وہ وزیراعلیٰ اور گورنر خیبر پختونخوا سے خصوصی درخواست کرینگے ۔ ملک مہر الٰہی کا کہنا تھا کہ فیڈریشن ، ڈاکٹرز کی ٹیم ، چترال چیمبر اور بالخصوص ڈپٹی کمشنر چترال اس حوالے سے خراج تحسین کے مستحق ہیں کیونکہ انسانیت کی خدمت پر ہمیشہ سے یقین رکھتا ہوں اور یہ خدمت انجام دینے والوں کی دل سے قدر کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ صحت سہولیات کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا حکومتوں کی ذمہ داری ہے ، تاہم اس نیک مقصد میں غیر سرکاری ادارے اور مخیر حضرات کو بھی اپنا کردار ضرور ادا کرتے رہنا ہوگا۔