
پارسا کو 2018 میں پی ڈی ایم اے میں ضم ہونے کے بعد بحالی ونگ بنا دیا گیا،پی ڈی ایم اے
پارسا کو 2018 میں پی ڈی ایم اے میں ضم ہونے کے بعد بحالی ونگ بنا دیا گیا،پی ڈی ایم اے
پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ)پراونشل ریکنسٹرکشن، ریہبلی ٹیشن اینڈ سیٹلمنٹ اتھارٹی (پارسا) کو 2018 میں پی ڈی ایم اے میں ضم ہونے کے بعد بحالی ونگ بنا دیا گیا ہے جو کہ 2009 میں مالاکنڈ ڈویڑن میں شدت پسندی کی وجہ سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر و بحالی کے لئے بنایا گیا۔پی ڈی ایم اے کے مطابق پارسا کی مذکورہ کمیٹی مالاکنڈ ڈویڑن میں مختلف شعبہ جات میں منصوبوں کی تیزی سے منظوری دیتی ہے۔خیبرپختونخوا ریکنسٹرکشن پروگرام کے تحت زیر التوا منصوبے، مسمار شدہ گھروں کے لئے مختص فنڈز کو سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے منتقل کرنے، منصوبوں پر پیش رفت بارے میں جائزہ کمیٹی کے قیام اور مالاکنڈ انفراسٹرکچر پراجیکٹ کے تحت مختلف منصوبے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھے،کمیٹی نے خیبرپختونخوا ریکنسٹرکشن پروگرام میں مختلف شعبہ جات میں زیر التوا منصوبوں میں حائل رکاوٹیں دور کرکے انھیں جون کے مہینے سے پہلے مکمل کرنے کی ڈیدلائن دی گئی ہے، مسمار شدہ گھروں کے فنڈز کی منتقلی کے لئے اقدمات کئے جارہے ہیں, مالاکنڈ انفراسٹرکچر پراجیکٹ میں بھی مجوزہ منصوبوں کی بھی صوبائی کابینہ سے منظوری لی جا ئے۔
صدر مملکت کی وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کوائیریونیورسٹی میں مبینہ جنسی ہراسانی کیس میں فریقین کو سماعت کا موقع فراہم کرنے کی ہدایت
اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کوائیریونیورسٹی میں مبینہ جنسی ہراسانی کیس میں فریقین کو سماعت کا موقع اور فریقین کو شنوائی کا موقع دینے کے بعد از سر نو فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ایوان صدرپریس ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد کی ایک خاتون ملازم نے انسدادِ ہراسیت محتسب کو یونیورسٹی کے اعلی اہلکار کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، محتسب نے خاتون کی شکایت کو معقول شک سے بالاتر ثابت کرنے میں ناکامی اور عمومی نوعیت کے الزامات کی بنیاد پر مسترد کردیا تھا جس پرخاتون شکایت کنندہ نے انسدادِ ہراسیت محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کو درخواست دائر کی جسے صدر نے منظور کر لیا۔صدرمملکت نے قراردیا ہے کہ شکایت کنندہ کی جانب سے ملزم کے خلاف بیان کردہ الزامات سنگین نوعیت کے ہیں اوردرست نتیجے پر پہنچنے کے لیے مناسب تحقیقات اور شواہد کی ضرورت ہے، صدر مملکت نے قراردیا کہ محتسب نے طریقہ کار پر عمل کرنے کے بجائے شکایت کے مندرجات کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا،
محتسب نے مکمل طور پر شکایت کے مواد اور تنظیم کے نمائندے کے بیان پر انحصار کیا اور شکایت کو مسترد کردیا۔ صدر مملکت نے کہاہے کہ شکایت کنندہ کو ثبوت پیش کرنے یا نمائندے سے جرح کرنے کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا گیا،محتسب نے بذات خود کہا کہ شکایت کنندہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں اور ثبوت کی ضرورت ہے اسلئے الزامات کی سنگینی کے پیش نظر فریقین کو سننے اور متعلقہ شواہد پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہیے تھا، صدر مملکت نے قراردیا ہے کہ ثبوت پیش کرنے کا موقع نہ فراہم کرنا آئین کے آرٹیکل 10 اے، انسدادِ ہراسانی ایکٹ 2010 اور انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، صدر مملکت نے انسدادِ ہراسیت محتسب کا حکم مسترد کرتے ہوئے فریقین کو سننے کا موقع فراہم کرنے اور دوبارہ فیصلہ کرنے کے لیے معاملہ محتسب کو بھجوا دیا۔